• 24 اپریل, 2024

حضرت مصلح موعودؓ کے بعض الہامات اور کشوف و رؤیا کا ذکر

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
پھر آپ فرماتے ہیں کہ ’’دوسرے مجھے ایک کشف ہوا جو حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی زندگی میں ہی مَیں نے دیکھا تھا وہ بھی اسی مقام پر دلالت کرتا ہے۔ میں نے دیکھا کہ میں اس کمرے سے نکل رہا ہوں جس میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام رہتے تھے اور باہر صحن میں آیا ہوں۔ وہاں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام تشریف رکھتے ہیں۔ اس وقت کوئی شخص یہ کہہ کر مجھے ایک پارسل دے گیا ہے کہ یہ کچھ تمہارے لئے ہے اور کچھ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے لئے ہے۔ کشفی حالت میں جب میں اس پارسل پر لکھا ہوا پتا دیکھتا ہوں تو وہاں بھی مجھے دو نام لکھے ہوئے نظر آتے ہیں اور پتا اس طرح درج ہے کہ محی الدین اور معین الدین کو ملے‘‘۔ آپ فرماتے ہیں کہ ’’مَیں کشف میں سمجھتا ہوں کہ ان میں سے ایک نام حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کا ہے اور دوسرا نام میرا ہے۔ اس وقت چونکہ میں بچہ تھا اور حضرت محی الدین صاحب ابن عربی کا نام میں نے سنا ہوا نہیں تھا، صرف اور نگ زیب کے متعلق میں جانتا تھا کہ ان کا نام محی الدین تھا۔ اس لئے میں نے اس وقت سمجھا کہ محی الدین سے مراد مَیں ہوں اور حضرت معین الدین چشتی چونکہ ہندوستان میں ایک مشہور بزرگ گزرے ہیں اس لئے میں نے سمجھا کہ معین الدین سے مراد حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہیں۔ لیکن بعد میں مجھے معلوم ہوا کہ حضرت محی الدین صاحب ابن عربی بھی ایک بہت بڑے بزرگ ہوئے ہیں تو میں نے سمجھا کہ محی الدین سے مراد حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہیں جنہوں نے دین کو زندہ کیا اور معین الدین سے مراد مَیں ہوں جس نے دین کی اعانت کی۔ پس دین کو زندہ کرنے والے حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ہیں اور دین کی نصرت اور اعانت کرنے والا مَیں ہوں جیسے ماں بچہ جنتی ہے اور دایہ دودھ پلاتی ہے۔‘‘

(خطباتِ محمود جلد25 صفحہ89-90)

پھر تیسرا ذکر کرتے ہوئے آپ فرماتے ہیں کہ ’’تیسرا الہام جو مجھے اسی رنگ میں ہوا لیکن حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کی وفات کے بعد۔ وہ یہ ہے کہ اِعْمَلُوْٓا اٰلَ دَاوٗدَ شُکْرًا (سبا: 14) کہ اے آل داؤد !تم اللہ تعالیٰ کے شکر کے ساتھ اس کے احکام پر عمل کرو۔ اس الہام کے ذریعہ اِعْمَلُوْا کہہ کر اللہ تعالیٰ نے ہمیں اپنے منشاء پر پوری طرح عمل کرنے کا حکم دیا ہے اور آل داؤد کہہ کر اللہ تعالیٰ نے مجھے حضرت سلیمان علیہ السلام سے مشابہت دی ہے۔ حضرت سلیمان علیہ السلام حضرت داؤد علیہ السلام کے بعد خلیفہ ہوئے تھے اور ان کے بیٹے بھی تھے۔‘‘

آپ فرماتے ہیں ’’مجھے یاد ہے اس وقت یہ الہام اتنے زور سے ہوا کہ کتنی دیر تک مجھ پر اس الہام کے نازل ہونے کی کیفیت تازہ رہی اور یہ الہام اتنا واضح تھا کہ باوجودیکہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام اس وقت فوت ہو چکے تھے جب میں اپنے بعض ہم عمروں سے سیر میں اس کا ذکر کر رہا تھا (تو) یکدم میرے ذہن سے آپ کی وفات کا خیال نکل گیا اور مجھے جوش پیدا ہوا کہ میں دوڑ کر جاؤں اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام سے جا کر اس کا ذکر کروں۔‘‘

(خطباتِ محمود جلد25 صفحہ90)

پھر آپ فرماتے ہیں کہ ’’چوتھی شہادت اس رؤیا کی تصدیق (جو رؤیا اللہ تعالیٰ نے مصلح موعود ہونے کی دکھائی) میرا یہ کشف ہے کہ میں نے دیکھا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کے بیت الدعا میں بیٹھا دعا کر رہا ہوں کہ یکدم مجھ پر ظاہر کیا گیا کہ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام ابراہیم تھے۔ پھر خدا تعالیٰ کی طرف سے مجھ پر ظاہر کیا گیا کہ اس امّت میں اَور بھی کئی ابراہیم ہوئے ہیں۔ چنانچہ حضرت خلیفہ اول کے متعلق بتایا گیا کہ آپ بھی ابراہیم ہیں اور آپ کا نام مجھے ابراہیم اَدھم بتایا گیا۔ اَدھم ایک بادشاہ تھے جو بادشاہت کو چھوڑ کر تصوف کی طرف متوجہ ہو گئے تھے۔ پس مجھے بتایا گیا کہ حضرت خلیفہ اول ابراہیم ادھم ہیں۔ پھر مجھے بتایا گیا کہ ایک ابراہیم تم بھی ہو۔‘‘

(خطباتِ محمود جلد25 صفحہ90)

(خطبہ جمعہ 17؍فروری 2017ء)

پچھلا پڑھیں

MTA International Management Board 2023

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 فروری 2023