• 2 مئی, 2024

آج کی دعا

اَمَّنۡ یُّجِیۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکۡشِفُ السُّوۡٓءَ وَ یَجۡعَلُکُمۡ خُلَفَآءَ الۡاَرۡضِ ؕ ءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَذَکَّرُوۡنَ

(سورۃ النمل:63)

ترجمہ: یا (پھر) وہ کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارے اور تکلیف دور کر دیتا ہے اور تمہیں زمین کے وارث بناتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ کوئی (اور) معبود ہے؟ بہت کم ہے جو تم نصیحت پکڑتے ہو۔

یہ قبولیتِ دعا کے حوالہ سے قرآن مجید کی نہایت ہی خوبصورت تعلیم ہے۔

ہمارے پیارے آقاسیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس مبارک آیت میں مذکور تعلیم کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں:
آج کل سب سے زیادہ اضطرار کی کیفیت پاکستان کے احمدیوں کی ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں مضطر کی دعا سنتا ہوں۔ پس ان دنوں میں اپنے اضطرار کو اللہ تعالیٰ کے حضور آنکھ کے پانی کے ذریعے بہائیں اور اللہ تعالیٰ کے وعدوں سے حصہ پانے والے بنیں۔ اللہ فرماتا ہے کہ اَمَّنۡ یُّجِیۡبُ الۡمُضۡطَرَّ اِذَا دَعَاہُ وَ یَکۡشِفُ السُّوۡٓءَ وَ یَجۡعَلُکُمۡ خُلَفَآءَ الۡاَرۡضِ ؕءَ اِلٰہٌ مَّعَ اللّٰہِ ؕ قَلِیۡلًا مَّا تَذَکَّرُوۡنَ (سورۃ النمل: 63) یا پھر وہ کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے جب وہ اسے پکارے اور تکلیف دور کر دیتا ہے اور تمہیں زمین کا وارث بناتا ہے۔ کیا اللہ کے ساتھ کوئی اور معبود ہے؟ بہت کم ہے جو تم نصیحت پکڑتے ہو۔

اس بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’دعا کے اندر قبولیت کا اثر اس وقت پیدا ہوتا ہے جب وہ انتہائی درجہ کے اضطرار تک پہنچ جاتی ہے۔ جب انتہائی درجہ اضطرار کا پیدا ہو جاتا ہے اُس وقت اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کی قبولیت کے آثار اور سامان بھی پیدا ہو جاتے ہیں۔ پہلے سامان آسمان پر کئے جاتے ہیں اُس کے بعد وہ زمین پر اثر دکھاتے ہیں۔ یہ چھوٹی سی بات نہیں بلکہ ایک عظیم الشان حقیقت ہے۔ بلکہ سچ تو یہ ہے کہ جس کو خدائی کا جلوہ دیکھنا ہو اسے چاہئے کہ دعا کرے‘‘۔

(ملفوظات جلد سوم صفحہ618۔ مطبوعہ ربوہ)

پس اپنی دعاؤں کے اثرات کو زمین پر دیکھنے کے لئے پہلے آسمان کے کنگرے ہلانے ہوں گے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پھر اللہ تعالیٰ صرف یہی نہیں فرما رہا کہ میں تمہاری اضطراری کیفیت کی دعائیں قبول کر کے تمہاری تکلیفیں دور کر دوں گا۔ تمہاری ذاتی اور جماعتی تکالیف کو ختم کر دیا جائے گا۔ تمہیں تکلیفیں پہنچانے والوں کے ہاتھوں کو روک دیا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ تکلیف کا علاج صرف تکلیف دور کرنے سے نہیں فرما رہا بلکہ فرمایا کہ یَجْعَلُکُمْ خُلَفَاءَ الْأَرْضِ کہ تمہیں زمین کا وارث بنا دے گا۔ پہلے بھی بناتا آیا ہے اور آئندہ بھی اس کی یہی تقدیر ہے۔

(خطبہ جمعہ 24؍ دسمبر 2010ء)

تجھے دنیا میں ہے کس نے پکارا
کہ پھر خالی گیا قسمت کا مارا
تو پھر ہے کس قدر اس کو سہارا
کہ جس کا تو ہی ہے سب سے پیارا
ہوا میں تیرے فضلوں کا منادی
فَسُبْحَانَ الَّذِیْ اَخْزَی الْاَعَادِیْ

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 مارچ 2021