• 25 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام ڈاک

٭مکرمہ محمودہ شوکت ،بیگم مکرم سلطان محمود انور لکھتی ہیں:
عزیزہ فوزیہ منصور صاحبہ کا مضمون الفضل کے بارے میں پڑھا بہت اچھا لکھا ہے الفضل کی افادیت کو ہرپہلو سے مد نظر رکھا گیا ہے لکھنے کا انداز بہت دلکش ہے سارا زمانہ یاد آگیا ہمارے گھر میں دوسرے اخبار بھی آتے تھے لیکن الفضل کا اپنا ہی مزہ تھا جس طرح اس نے لکھا ہے کہ ولادت سے لے کر نکاح اور وفات تک کی خبریں پتہ چلتی تھیں بہت اعلی علمی اور مذہبی مضا مین گھر بیٹھے بہت کچھ جان لیتے تھے الفضل تو اب بھی اسی شان سے جاری ہے لیکن ہم ربوہ والے اس نعمت سے محروم ہیں اللہ تعالیٰ الفضل کو اور زیادہ اعلی معیار میں بڑھاتا چلا جائے اور پاکستان والوں کے لئے اس محرومی کو بھی دور کرے۔ آمین

٭مکرم ظہیر احمد طاہر جرمنی سے لکھتے ہیں:
حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کے ارشادات پر مشتمل کتاب تعلیم کی تیاری کا سلسلہ بہت ہی مبارک اور مفید کام ہے ۔ اس طرح جہاں حضور علیہ السلام کی خواہش کی تکمیل ہوگی وہیں ان اہم موضوعات پر بیش قیمت روحانی مواد علیحدہ سے جمع ہوتا رہے گا۔ اللہ تعالٰی آپ کے کام میں خارق عادت برکت عطا فرمائے اور اسے نافع الناس بنا دے۔ آمین

حضور علیہ السلام کی زندگی بخش تحریرات ہر پڑھنے والے کے دل پر خاص اثر پیدا کرتی ہیں اس لئے ان کی زیادہ سے زیادہ اشاعت ہمیشہ مفید نتائج پیدا کرتی ہے۔

٭مکرم خالد محمود شرما لکھتے ہیں:
کتاب، تعلیم کی تیاری کے مبارک سلسلہ کی پہلی قسط پڑھی- حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام کی اس خواہش مبارکہ کو پورا کرنے کا جو قدم آپ اٹھارہے ہیں یہ ہم سب کے لئے ایک مشعل راہ ثابت ہوگا- ان شاء اللہ

اللہ تعالیٰ کے حضور ہمارے فرائض، اپنے نفس اور بنی نوع انسان کے ہم پر کیا حقوق ہیں اس بارے میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے اقتباسات پڑھنا اور ہر دم ان کی جگالی کرتے رہنا اصلاح نفس کا بہترین ذریعہ ثابت ہونگے- اللہ تعالیٰ اس نیک کام کو پورا کرنے کی آپ کو اور آپ کی ٹیم کو توفیق عطا فرمائے اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعاؤں کا حقیقی وارث بنائے- آمین

٭صادقہ احمد صاحبہ کینیڈا سے لکھتی ہیں:
بہت اچھے مضامین ہیں۔ دینی دنیاوی علوم میں فرق نیز سلطان القلم کی اک سپاہی۔ امتہ الباری صاحبہ کی نظم ۔۔۔ اللہ تعالیٰ پیاری بہن پر ہر طرح اپنی نظر کرم رکھے آمین ثم آمین۔

٭عبدالکریم قدسی صاحب لکھتے ہیں:

تیس جون کا الفضل

مطلع بہت عمدہ

مری دولت قلم کاغذ سیاہی

مگر اگلا شعر اس سے بھی دو ہاتھ آگے

کُتب خانہ دروُُن قلب قائم
بنی استاد آہ سحر گاہی۔

بہت مبارک۔۔۔

٭محترمہ فوزیہ گل بھارت سے لکھتی ہیں:
وہ جس پہ رات ستارے لیے اترتی ہے۔ مضمون بہت اچھاہے۔ اخبار کے سبھی موضوع بہت چنیدہ ہوتے ہیں، پڑھتے وقت پتا ہی نہیں چلتا کہ وقت کیسے گزر گیا۔

٭مکرم خالد محمود شرما ، کینیڈا سے لکھتے ہیں:
App سے استفادہ شروع کر دیا ہے- یہاں رات ہوتی ہے جب الفضل upload ہوتا ہے اور جس رات الفضل نہ پڑھا جائے تو یوں محسوس ہوتا ہے کوئی اہم کام کرنے سے رہ گیاہے- گویا اپنے آپ کو الفضل کی لوری دے کر سلایا جاتا ہے-الفضل سے تعلق تو بہت پرانا یعنی بچپن کے زمانے کا ہے اور اس پر الفضل کی صد سالہ جوبلی کے سووینئر 2013 میں کچھ یادیں بھی لکھی تھیں -مگر یہاں مغرب میں رہتے ہوئے الفضل ایک نعمت ہے- اللہ تعالی ‘ آپ کی کاوشوں کے بہتر ثمرات پیدا فرمائے-آمین

٭…محترمہ ناصرہ احمد کینیڈا سے لکھتی ہیں:
صبح پہلا کام فون اُٹھا کر الفضل ایپ کھولنے کا ہی ہوتا ہے۔ شروع سے عادت ہے، الفضل پڑھے بغیر دن ہی ادھورا لگتا ہے۔

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جولائی 2021