حضرت ابو ہریرہؓ سے روایت ہے کہ آنحضورﷺ نے فرمایا :
انسان اپنے دوست کے دین پر ہوتا ہے۔ اس لئے اسے غور کرنا چاہئے کہ وہ کسے دوست بنا رہا ہے۔
(سنن ابی داؤد کتاب الادب باب من یومر ان یجالس)
حضرت ابو موسیٰ اشعریؓ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں:
آنحضرتﷺ نے فرمایا کہ نیک ساتھی اور برے ساتھی کی مثال ان دوشخصوں کی طرح ہے جن میں سے ایک کستوری اٹھائے ہوئے ہو اور دوسرا بھٹی جھونکنے والا ہو۔ کستوری اٹھانے والا تجھے مفت خوشبو دے گا یا توُ اس سے خرید لے گا۔ ورنہ کم ازکم تو اس کی خوشبو اور مہک سونگھ ہی لے گا۔ اور بھٹی جھونکنے والا یا تیرے کپڑوں کو جلادے گا یا اس کا بدبودار دھواں تجھے تنگ کرے گا۔
(مسلم کتاب البر والصلۃ باب استحباب مجالسۃ الصالحین)