• 19 مئی, 2024

مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کے زیرِ اہتمام ایک شاندار محفل مشاعرہ

مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کے زیرِ اہتمام
جناب مبارک صدیقی کے ساتھ ایک شاندار محفل مشاعرہ

خدا تعالیٰ کے محض فضل واحسان سے مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کے زیرِ اہتمام موٴرخہ 25 جون 2022ء بروز ہفتہ مکرم مبارک صدیقی صاحب کے ساتھ ایک شاندار محفل مشاعرہ کا اہتمام کیا گیا۔ اس پروقار تقریب کا مقصد مجلس انصاراللہ اور لجنہ اماء اللہ کے مرکزی دفاترونمازسنٹرکے قیام کے لئے چندہ جمع کرنا تھاجس کی منظوری حضورانورایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے مرحمت فرمائی ہے۔ اس سلسلہ میں مکرم ملک عارف محمودصاحب صدرمجلس انصاراللہ کوحضورانورایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں خودحاضرہوکرہدایات لینے کی سعادت نصیب ہوئی۔

محترم صدر صاحب مجلس انصاراللہ نے مشاعرہ کے انتظامی اُمور کا ناظم مکرم رحمت اللہ زاہد صاحب جبکہ ناظم مشاعرہ اسٹیج مکرم بشارت احمد انیس صاحب کو مقرر کیا۔

مشاعرہ سے ایک روز قبل موٴرخہ 24 جون کی رات بوقت 21:30بجے مکرم مبارک صدیقی صاحب کا زیورخ ایئر پورٹ پہنچنے پر محترم صدرصاحب انصار اللہ اور ان کے رفقاء نے شاندار استقبال کیااور ایک طفل عزیزم فاتح شاہ کمال نے ان کی خدمت میں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ایئر پورٹ سے نور مسجدویگولٹینگن پہنچنے پر انصار بھائیوں نے اہلا وسہلا و مرحبا کے بینر اور ورد کے ساتھ محترم صدیقی صاحب کا استقبال کیا۔

اگلے روز موٴرخہ 25 جون 2022ء بروز ہفتہ نور مسجد ویگولٹینگن کے ملحقہ گاؤں موحل ہائم کے سیکنڈری سکول کے ہال میں مجلس خدام الاحمدیہ کے دو روزہ سالانہ اجتماع کے پہلے روز کی کاروائی کے اختتام پراسی ہال میں 16:30بجے مشاعرہ کی تقریب کاآغاز مبارک صدرصاحب مجلس انصاراللہ سوئٹزرلینڈ کی صدارت میں مکرم رفیع الدریس صاحب کی تلاوت قرآن کریم سے ہوا۔ جس کااُردوترجمہ مکرم نعیم اللہ صاحب نے پیش کیا۔

تلاوت کے بعد مکرم رانا سکندرصاحب نے حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کا منظوم کلام خوش الحانی سے پڑھا۔

منظوم کلام کے بعد محترم صدرصاحب انصار اللہ نے مکرم زاہد اسماعیل بٹ صاحب صدر مجلس خدام الاحمدیہ سوئٹزرلینڈ کو دعوتِ خطاب دیتے ہوئے ان کا بہت شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اپنے اجتماع کے موقع پر مشاعرہ کے انعقاد کے لئے اپنا پلیٹ فارم مہیا کیا۔

محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ نے محبت بھرے السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کے ساتھ محترم صدرصاحب انصار اللہ،مہمانِ خصوصی مکرم مبارک صدیقی صاحب،دیگر مہمان شعراء اور مجلس انصار اللہ کو خوش آمدید کہا اور مشاعرہ کے پس منظر اور اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے تمام احباب سے مجلس انصار اور لجنہ اماء اللہ کے پراجیکٹ کے لئے مالی قربانی کی اپیل کی۔

محترم صدر صاحب مجلس خدام الاحمدیہ کے خطاب کے بعد محترم صدرصاحب مجلس انصاراللہ نے مہمان خصوصی مکرم مبارک صدیقی صاحب کی خدمت میں استقبالیہ پیش کیا اور مجلس انصاراللہ اور لجنہ اماء اللہ کے اس مشترکہ منصوبہ کی اغراض ومقاصد بیان کئے جس کے لئے یہ محفل مشاعرہ منعقد کی گئی تھی۔ اوراس مالی قربانی میں حصہ لینے والے احباب کی تفصیل سے آگاہ کرتے ہوئے حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے پیش کئے گئے مبلغ دس ہزار سوئس فرانک کی قربانی کا ایمان افروزتذکرہ کیا اور حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی واضح ہدایات کی روشنی میں بیان کیا کہ لازمی چندہ جات میں نادہندگان اس مالی قربانی میں حصہ نہیں لے سکیں گے۔

محترم صدرصاحب کے بعد ناظم صاحب مشاعرہ نے مکرم مبارک صدیقی صاحب کا مختصر تعارف پیش کیا۔

تعارفی کلمات کے بعد مکرم مبارک صدیقی صاحب مہمان خصوصی نے اپنے شاعرانہ کلام، خلافت سے محبت و تعلق اور دیگرایمان افروزاور پرمزاح واقعات کوبڑے ہی دلنشیں انداز میں بیان کر کے محفل کورونق بخشی۔ اورڈھیروں داد وصول کی۔ جرمنی سے تشریف لائے ہوئے مہمان شاعر مکرم ڈاکٹر وسیم احمد طاہر صاحب نے بھی اپنا مختصرمنظوم کلام پیش کیا۔

محض خدا تعالیٰ کے فضل اور حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کی خصوصی دعاؤں کے ساتھ ساتھ آپ کے مالی تحفہ کی برکت سے دوران مشاعرہ احباب کی طرف سے چندوں کے وعدہ جات کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ جن کا اعلان محترم صدر صاحب اور ناظم صاحب مشاعرہ کرتے رہے۔مشاعرہ کے دوران احبا ب وخواتین کی طرف سے مبلغ اسیّ ہزار سوئس فرانک کے وعدہ جات لکھوائے گئے جبکہ تا دم تحریر مجلس انصار اللہ کی طرف سے مبلغ دولاکھ پندرہ ہزار سات سو (215700) اور لجنہ اماء اللہ کی طرف سے مبلغ دولاکھ بارہ ہزارچارسواسی (212480) یعنی دونوں تنظیموں کی طرف سے ابھی تک کل مبلغ چار لاکھ اٹھایئس ہزار ایک سو اسّی سوئس فرانک (428180) کی مالی قربانی پیش کی جا چکی ہے۔ الحمداللّٰہ علیٰ ذالک

مشاعرہ کی لائیو کاروائی زوم کے ذریعہ مختلف ممالک میں بھی دیکھی گئی۔

مشاعرہ کے اختتام پر محترم صدرصاحب مجلس انصاراللہ نے مہمانِ خصوصی مکرم مبارک صدیقی صاحب کی خدمت میں ایک یادگاری شیلڈ کا تحفہ پیش کی۔

آخر پر مکرم منیر احمد منور صاحب مبلغ انچارج سوئٹزرلینڈ نے اختتامی دعا کروائی۔

مشاعرہ کے اگلے روز اتوار صبح10:30بجے نور مسجدویگولٹینگن کے گیسٹ ہاؤس میں ایک گھنٹے کی شعر و شاعری کی نشست کا بھی اہتمام کیا گیا تھا جس میں مکرم ملک عارف محمود صاحب صدر مجلس انصاراللہ مع چند اراکین مشاعرہ انتظامیہ کے علاوہ شعراء میں مہمانِ خصوصی مکرم مبارک صدیقی صاحب، جرمنی سے تشریف لائے ہوئے مہمان شاعر مکرم ڈاکٹر وسیم احمد طاہر صاحب اورمقامی شاعر مکرم بشارت احمدانیس صاحب نے اپنا کلام سناکرنہ صرف اس چھوٹی سی محفل کورونق بخشی اور یادگار بنایا بلکہ ان کے ویڈیو کلپس نے دنیا بھر میں ان کے چاہنے والوں کے لئے محظوظ و مسرور ہونے کا سامان بھی مہیا کر دیا۔

اس نشست کے بعد مہمانِ خصوصی مکرم مبارک صدیقی صاحب اور ان کی فیملی کو سوئٹزرلینڈ کے معروف سیاحتی مقام شافّہاؤزن Schaffhausen شہر میں واقع رائن آبشار Rheinfall کی جبکہ پیر کو زیورخ شہر کی سیر کروائی گئی۔

منگل کی سہ پہر مکرم ملک عارف محمودصاحب صدرمجلس انصاراللہ خصوصی طور پر مکرم مبارک صدیقی صاحب کو الوداع کرنے کے لئے ڈیڑھ سو کلو میٹر دُور اپنے شہر نیو شاتلNeuchatel سے دوبارہ تشریف لائے۔ مکرم مبارک صدیقی صاحب نے زیورخ ائیر پورٹ پرمحترم صدرصاحب انصار اللہ اور ان کے انتظامی ٹیم کا شکریہ ادا کیا او رایک ویڈیو پیغام میں مجلس انصار اللہ و لجنہ اماء اللہ سوئٹزرلینڈ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزنے ازراہِ شفقت ا ٓپ کو نماز سنٹر بنانے کی منظور ی عطا فرمائی ہے۔آپ سب نے یقیناً اس میں بہت فراخدلی سے حصہ لیا ہے۔انہوں نے قربانی کے جذبہ پر خوشی کے ساتھ حیرانگی کا بھی اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اتنی چھوٹی سی جماعت نے کیسے اللہ تعالیٰ کے فضل سے اتنی بڑی قربانی کی ہے۔ پیغام کے آخر پرانہوں نے ابھی تک قربانی میں حصہ نہ لینے والے انصار اورلجنہ اماء اللہ سے مخاطب ہو کرکہا کہ فوری طور پر اپنے وعدہ جات لکھوائیے۔اور یہ ضروری نہیں ہے کہ اگر آپ کسی وجہ سے بڑا عطیہ نہیں دے سکتے تو چھوٹی رقم نہ دیں ضروردیں جو اللہ تعالیٰ آپ کو توفیق دے۔اللہ تعالیٰ نیتوں کو قبول فرمانے والا ہے۔اپنے والدین اور بزرگوں کی طرف سے بھی وعدہ لکھوائیں۔اور یہ اسی وقت ادا نہیں کرنا کچھ وقت دیا گیا ہے۔اللہ تعالیٰ توفیق دے گا۔یقیناً سوئٹزرلینڈ جماعت نے بہت بڑا کام کر دکھایا ہے۔اللہ تعالیٰ آپ سب کو جزائے خیر دے۔۔۔۔۔ اور جو درخواست ہمیشہ کرتا ہوں کہ ہم سب کے امام حضرت امیر المومنین ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کو اپنی دُعاؤں میں یاد رکھیں۔آخر خلافت کے دم سے ہی یہ ساری برکتیں ہیں یہ بھائی چارہ یہ محبتیں یہ عقیدتیں سب ہمارے پیارے حضور کی وجہ سے ہیں اور ہماری ساری دُعائیں پیارے حضور کے لئے ہیں۔

(صباح الدین بٹ ۔ سوئٹزرلینڈ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 20 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ