• 15 مئی, 2024

جرمنی میں ہنرمند افراد کے لئے گرین کارڈ متعارف کرانے کا منصوبہ

یورپ کی سب سے بڑی معاشی و اقتصادی قوت جرمنی میں گرین کارڈ متعارف کرانے کے ایک منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس منصوبے کا بنیادی مقصد جرمنی میں ہنر مند افرادی قوت کی کمی کو دور کرنا ہے، جس کا جرمنی کو سالوں سے سامنا ہے۔ جرمنی کے سرکاری ذرائع کے مطابق اس وقت جرمنی کو سالانہ چار لاکھ تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لئے گرین کارڈ نام کے ایک منصوبے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس طرح یورپی یونین سے باہر کے افراد کا جرمنی میں آکر کام کرنا ممکن ہو سکے گا۔ جرمنی کے لیبر منسٹر ہو بیرٹس ہائیل نے سرکاری ریڈیو پر اس کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ اس گرین کارڈ کو چانس کارڈ کا نام دیا گیا ہے۔ جس کا مطلب مواقع فراہم کرنے والا کارڈ (Opportunity Card) ہے۔اس کارڈ کے حصول کے لئے چار شرائط رکھی گئیں ہیں جن میں سے کم از کم تین شرائط کو پورا کرنا لازم ہو گا۔ اول: یونیورسٹی ڈگری یا پیشہ وارانہ تربیت کا ہونا۔ دوم: کم از کم تین سال پیشہ وارانہ تجربہ۔ سوم: جرمن زبان کی مہارت یا قبل ازیں جرمنی میں رہائش۔ چہارم: عمر35 سال سے زائد نہ ہو۔ لیبر منسٹر کے مطابق حکومت ہر سال طلب کی بنیاد پر ایسے کارڈز کی تعداد کا تعین کیا کرے گی۔

جرمنی کے سب سے بڑے نشریاتی ادارے ڈوئچے ویلے (DW) میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق لیبر منسٹر کا کہنا ہے کہ اس گرین کارڈ کا تعلق کوالیفائیڈ امیگریشن سے ہے۔ اور یہ Opportunity Card رکھنے والے جرمنی میں قیام کے ساتھ کچھ کما بھی سکیں گے۔ منسٹر کا یہ بھی کہنا ہے کہ تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کے باعث جرمنی کی معاشی ترقی متاثر ہو رہی ہے۔ رپورٹ کے مطابق جرمنی میں تربیت یافتہ لیبر کی کمی دن بدن ایک سنجیدہ مسئلہ بنتا جا رہا ہے۔ جرمنی کی دھات اور الیکٹریکل انجینئرنگ سے وابستہ صنعتوں کے آجرین کی فیڈریشن گیزامٹ میٹال کے مطابق ان شعبوں کی ہر پانچ میں سے دو کمپنیوں کو اسٹاف کی کمی کے باعث پروڈکشن میں رکاوٹ کا سامنا ہے۔ اسی طرح تربیت یافتہ شعبوں کی مرکزی ایسوسی ایشن (زیڈ ڈی ایچ) کا کہنا ہے کہ جرمنی کو اس وقت اڑھائی لاکھ تربیت یافتہ افراد کی کمی کا سامنا ہے۔ اس کمی کو دور کرنے کے لیے گرین کارڈ کو جرمنی میں متعارف کرایا جا رہا ہے۔

(مرسلہ: منور علی شاہد۔ جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21 ستمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ