انسان کو خدا سے ملاتی ہیں مسجدیں
بت بغض اور انا کے گراتی ہیں مسجدیں
سب ایک صف میں ہی کھڑے ہوتے ہیں مومنین
چھوٹے بڑے کا فرق مٹاتی ہیں مسجدیں
لے کر وضو میں آتے ہیں سب پاکدامنی
لب پر دعا کا ورد بڑھاتی ہیں مسجدیں
جھکتے ہیں سجدہ کرتے ہیں سب بن کے ایک جان
وحدانیت سے عشق سکھاتی ہیں مسجدیں
ہر اک اذاں سے آتی ہے بس ایک ہی صدا
آ جاؤ سب کہ تم کو بلاتی ہیں مسجدیں
اللہ کا گھر ہے یہ سنو دارالامان ہے
دنیا کے سارے غم سے بچاتی ہیں مسجدیں
بے شک ہے کامیابی اسی میں بھلائی ہے
دل کا دیا ہمیش جلاتی ہیں مسجدیں
(دیا جیم۔ فجی)