• 23 اپریل, 2024

تکبّر شیطان بنا دیتا ہے

حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’یاد رکھو تکبر شیطان سے آیا ہے اور شیطان بنا دیتا ہے۔ جب تک انسان اس سے دور نہ ہو یہ قبول حق اورفیضان الوہیت کی راہ میں روک بن جاتاہے۔ کسی طرح سے بھی تکبر نہیں کرنا چاہئے۔ نہ علم کے لحاظ سے ، نہ دولت کے لحاظ سے ، نہ وجاہت کے لحاظ سے، نہ ذات اور خاندان اورحسب نسب کی وجہ سے۔ کیونکہ زیادہ تر انہی باتوں سے یہ تکبر پید ا ہوتا ہے اور جب تک انسان ان گھمنڈوں سے اپنے آپ کو پاک صاف نہ کرے گا اس وقت تک و ہ خدا تعالیٰ کے نزدیک برگزیدہ نہیں ہو سکتا۔ اور وہ معرفت جو جذبات کے مواد ردیہ کو جلا دیتی ہے اس کو عطا نہیں ہوتی کیونکہ یہ شیطان کا حصہ ہے ۔ اس کو اللہ تعالیٰ پسند نہیں کرتا۔ شیطان نے بھی تکبر کیا تھا اور آدم سے اپنے آپ کو بہتر سمجھا اور کہہ دیا کہ ’’اَنَا خَیۡرٌ مِّنۡہُ ۚ خَلَقۡتَنِیۡ مِنۡ نَّارٍ وَّ خَلَقۡتَہٗ مِنۡ طِیۡنٍ‘‘۔ (الاعراف:13) اس کا نتیجہ یہ ہوا کہ یہ خدا تعالیٰ کے حضور مردود ہو گیا۔ اور آدم لغزش پر (چونکہ اسے معرفت دی گئی تھی) اپنی کمزوری کا اعتراف کرنے لگا اور خدا تعالیٰ کے فضل کا وارث ہوا‘‘۔

(ملفوظات جلد 7 صفحہ 275۔276ایڈیشن1984)

اسی مضمون کو آپ اپنی کتاب ’’آئینہ کمالات اسلام‘‘ میں یوں بیان فرماتے ہیں:
’’میں سچ سچ کہتاہوں کہ قیامت کے دن شرک کے بعد تکبرجیسی اور کوئی بلا نہیں۔ یہ ایک ایسی بلا ہے جو دونوں جہانوں میں انسان کو رسوا کرتی ہے۔ خدا تعالیٰ کا رحم ہرایک مؤحد کا تدارک کرتاہے مگر متکبر کا نہیں۔ شیطان بھی مؤحد ہونے کا دم مارتاہے مگر چونکہ اس کے سر میں تکبر تھا اور آدم کو جو خداتعالیٰ کی نظر میں پیارا تھا جب اس نے توہین کی نظر سے دیکھا اور اس کی نکتہ چینی کی اس لئے وہ مارا گیا۔ اور طوق لعنت اس کی گردن میں ڈالا گیا۔ سو پہلا گناہ جس سے ایک شخص ہمیشہ کے لئے ہلاک ہوا تکبر ہی تھا‘‘۔

(آئینہ کمالات اسلام۔روحانی خزائن جلد5صفحہ598)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 فروری 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 فروری 2021