• 24 اپریل, 2024

ایڈیٹر کے نام خط

مکرمہ عائشہ چوہدری۔جرمنی سے لکھتی ہیں:
7؍ جنوری 2023ء کے اداریہ کے تحت صفیہ بشیر سامی صاحبہ کی تحریر ’’دو دن کی ہے کہانی نفرت سے نہیں جینا‘‘ بہت مؤثراور سچ پر مبنی تحریر تھی۔ واقعی زندگی کے دو دن کیا ہم دن رات محنت کر کے جائیدادیں بنانے میں گزار دیتے ہیں کہ آئندہ ہمارے بچوں کے کام آئیں گی لیکن بعض اوقات وہی جائیدادیں بہن بھائیوں میں نفرت کا باعث بن جاتی ہیں۔ دوسرا حساس موضوع ساس، بہو، بیٹا اور والدین بھی حقیقت ہے۔ بیشک ساس ماں نہیں ہوتی اور بہو بیٹی نہیں ہوتی لیکن ماں اور بیٹی جیسی تو ہو سکتی ہیں۔ دو دن کی زندگی میں ایک دوسرے کے لئے یہ رشتے سمجھ کر محبتیں تو بانٹی جاسکتی ہیں۔ گاڑی کی اگلی سیٹ پر ماں بیٹھے یا بیوی، سیٹیں تو دونوں ہی آرام دہ ہیں اور سفر بھی بیٹے اور خاوند کے ساتھ ہی ہے۔ بات صرف آپ کی سوچ کی ہے۔ محبت کریں محبت پائیں۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو سمجھنے اور ان پر عمل کرنے کی توفیق دے۔ آمین

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 فروری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی