• 25 اپریل, 2024

Covid-19 اپ ڈیٹ23۔مئی2020ء

80 ملین بچوں میں خسرہ اور پولیو کا خدشہ/فرانس کا  برطانیہ کیلئے جوابی قرنطینہ /لاطینی امریکہ کورونا کا نیا مرکز /امریکہ میں عبادت خانے کھولنے کا حکم/Amazonکو وارننگ/فرینکفرٹ میں چرچ جانے والوں میں کورونا / جرمنی کے چرچوں میں مسلمانوں نے نماز ادا کی/برازیل اور میکسکو میں کورونا کی شدت/لاک ڈاؤن سے چوہوں میں اضافہ/ترقی پذیر ممالک میں کورونا کے باعث  نوجوانوں کی اموات میں اضافہ/نئی گیمز میں کورونا سے آگاہی شامل/سپین میں غریب علاقے زیادہ متأثر

متاثرہ افراد : 52لاکھ60ہزار                          اموات: 3 لاکھ40ہزار

درجہ بندیملککل تعدادگزشتہ 24 گھنٹوں میں
متاثرینامواتمتاثریناموات
1امریکہ154797392923227871396
2برازیل31008720047185081188
3روس33588229723388139
4برطانیہ254200363933287351

دنیا بھر سے اس وائرس سےRecoverہونے والوں کی تعداد20لاکھ84ہزار ہے۔ جن میں امریکہ میں سب سے زیادہ3 لاکھ50ہزار لوگ  شامل ہیں۔اس کے بعد جرمنی  1 لاکھ60ہزار ،سپین میں  1 لاکھ50ہزار ہے۔جبکہ پیرو  میں45ہزار ہے۔ (John Hopkins University)

گزشتہ 24 گھنٹوں میں  عالمی سطح پر  متأثرین کی تعداد میں کمی ہوئی ہے۔یہ تعداد  91ہزار6سو  رہی۔اسی طرح  اموات میں4ہزار4سوکااضافہ  ہوا ہے۔

براعظم/ علاقے متأثرین
امریکہ 2,282,488
یورپ 1,987,657
مشرقی بحیرہ روم کے علاقے (مصر ، لیبیا،شام ، فلسطین،ترکی وغیرہ) 402,919
جزیرہ جات (نیوزی لینڈ،آسٹریلیاء ،فجی ، جاپان ، ملائیشیاء وغیرہ ممالک) 182,278
جنوب مشرقی ایشیا 172,696

https://covid19.who.int/

  • فرانس نے برطانیہ کے قرنطینہ کے اقدام کے جواب میں  فرانس میں داخل ہونے والے برطانوی شہریوں کیلئے بھی 14 روزہ قرنطینہ لازمی قرار دے دیا۔(بی بی سی)
  • ماہرین صحت نے اس بات کا اظہار کیا ہے کہ کورونا سے متأثر ہونے والوں میں اب  لاطینی امریکہ مرکز بننے لگ گیا ہے جہاں برازیل کے بعد  میکسکو ، چائل اور پیرو بھی کافی متأثر ہوئے ہیں۔(بی بی سی)
  • امریکی صدر  نے تمام ریاستوں کے گورنروں کو تمام مذاہب کے عبادت خانے کھولنے کی ہدایت کردی ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے ان ایام میں عبادتوں کی اہمیت کو کون جھٹلا سکتا ہے۔ اگر  اب بھی کہیں کسی گورنر کو کچھ تحفظات ہیں تو  وہ ایسا خود بھی کرواسکتے ہیں۔(theGuardian)
  • امریکی ادارہ صحت نے مشہور  کمپنی Amazon کو تنبیہہ کی ہے کہ اگر اس کے دفاتر میں حفاظتی تدابیر  نظر انداز کی گئیں تو مجبورا ادارے کو تمام دفاتر بند کرنا پڑیں گے۔(theGuardian)
  • فرینکفرٹ جرمنی میں لاک ڈاؤن میں نرمی کے بعد  چرچ جانے والوں میں  کورونا  کی تشخیص ہونے پر  عوام میں تشویش پائی جانے لگی ہے۔ حکام کے مطابق اب  چرچ کی تمام تقاریب آں لائن ہوں گی۔(theGuardian)
  • جرمنی میں بعض چرچوں نے مسلمانوں کیلئے مساجد میں جگہ ختم ہوجانے کے بعد اپنے چرچ پیش کردئے ہیں تاکہ ان میں مسلمان عبادت کرسکیں۔ واضح رہے کہ یہ تمام اقدامات سماجی فاصلے یقینی بنانے کیلئے کئے گئے ہیں۔(بی بی سی)
  • برازیل اور میکسکو میں جہاں متأثرین کورونا کی تعداد میں روزانہ کی بنیاد پر کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے وہیں  ہر دو ممالک کے  لیڈرز  سماجی فاصلوں کے خلاف مبینہ فیصلوں کی وجہ سے انتہائی تنقید  کا شکار ہیں(WashingtonPost)
  • Centers for Disease Control and Prevention نے عوام کو خاص طور پر ہوٹلوں اور ریستوران مالکان کو اس بات سے متنبہ کیا ہے کہ  لاک  ڈاؤن کے باعث چوہے اور اس طرح کے دیگر حشرات  کی کثرت ہونے لگ گئی ہے۔ جو  خوارک نہ ملنے اور تنگی کی وجہ سے شاید پہلے سے زیادہ  شدت بھی اختیار کرجائیں۔ اس لئے گھروں میں بھی اور ہوٹلوں میں بھی کوڑا کڑکٹ اور دیگر فضلہ جات مناسب طریق پر تلف کئے جائیں اور انہیں  بغیر دھکے نہ چھوڑا جائے۔(WashingtonPost)
  • عالمی ادارے کے مطابق کورونا سے ہلاکتوں میں مختلف مشاہدات سامنے آرہے ہیں جن میں ایک امر یہ بھی سامنے آیا ہے کہ ترقی پذیر ممالک میں مرنے والے زیادہ تر افراد نوجوان  تھے۔ (WashingtonPost)
  • موجودہ وبا کے باعث نئی متعارف کی جانے والی وڈیو گیمز میں بھی اب کورونا سے متعلق معلومات اور سوالات شامل کئے جانے لگے ہیں۔(WashingtonPost)
  • قبرص نے ملک گیر فلائٹ آپریشن  9 جون سے دوبارہ بحال کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ (الجزیرہ)
  • سپین میں مزید 56  افراد کی ہلاکت سے  کل تعداد ساڑھے  26 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے۔ ایک تحقیق کے مطابق مرنے والوں کی اکثریت کا تعلق سپین کے غریب اور نسبتا کم آمدنی والے علاقوں سے ہے۔(الجزیرہ)
  • عالمی ادارہ صحت نے موجودہ وبا سے  ہونے والی تباہیوں اور حالات کے باعث اس خدشہ کا بھی اظہار کیا ہے کہ موجودہ وبا سے ویکسین اور دیگر دوائیوں کی کھپت میں کمی کے باعث تقریباً 80  ملین بچوں میں  خسرے اور پولیو کے پھیلنے کا  اندیشہ ہے۔(الجزیرہ)

(ابوحمدانؔ)

پچھلا پڑھیں

عید مبارک

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 مئی 2020