• 29 اپریل, 2024

آؤ! اُردو سیکھیں (سبق نمبر49)

آؤ! اُردو سیکھیں
سبق نمبر49

فعل Verb کی شکلوں کو بدلنا

آپ نے دیکھا ہوگا کہ انگریزی زبان میں فعل کی تین حالتیں ہوتی ہیں اور بعض لحاظ سے چار جو زمانے کے مطابق استعمال ہوتی ہیں۔ آج کے سبق میں ہم دیکھتے ہیں کہ اردو میں فعل کی شکل بدلنے کے کیا کیا طریقے ہیں۔ اگر اردو گرامر کی کتابوں میں دیکھیں تو اس باب میں کافی مشکل اصلاحات استعمال کی جاتی ہیں لیکن ہم اپنے سبق کو آسان فہم بنانے کے لئے گرامر کی مخصوص اصلاحات کا استعمال نہیں کریں گے۔

1۔ پہلا طریق یہ ہے کہ فعل کے مادے کے آگے الف بڑھا دیا جاتا ہے اور اس طرح ایک نیا فعل حاصل ہوجاتا ہے۔ جیسے : چلنا سے فعل کا مادہ ہے چل پس چلنا کے ل کے بعد الف بڑھادیں گے تو بن جائے گا چلانا۔ اب دیکھیں کے فعل چلنا Walk سے فعل چلانا یعنی run/execute/drive/row بن گیا۔ جیسے وہ دکان چلا تا ہے۔ He runs a shop، وہ گاڑی چلاتا ہے۔He drives a vehicle/car/truck/bus/train. وہ سائیکل چلاتا ہےHe rides a bicycle/bike/motorbike. وہ کشتی چلارہا ہے۔He is rowing a boat

وہ ایک تحریک یا منصوبہ چلا رہا ہے He is executing a plan/campaign. پس آپ دیکھ سکتے ہیں کہ اردو زبان میں ایک ہی فعل کتنے افعال کو بیان کرسکتا ہے۔ افعال کی مزید مثالیں دیکھتے ہیں۔ ملنا سے ملانا، لکھنا سے لکھانا، ہنسنا سے ہنسانا، جلنا سے جلانا وغیرہ۔

2۔ فعل کے دوسرے حرف کو اگر ساکن کردیا جائے اور الف کا اضافہ کردیاجائے تو نیا فعل بن جاتا ہے اور نیا فعل متعدی یعنی Transitive Verb بن جاتا ہے۔

جیسے : پگھلنا Melt سے پگھلانا causing something to melt. پکڑنا hold/grab/grasp/seize سے پکڑانا hand over/ give/transfer something, authority/pass

3۔ کبھی فعل کے مادہ Basic Verb کے آخر ی حرف Last letterسے پہلے الف بڑھادیا جاتا ہے اور اس طرح ایک نیا فعل بن جاتا ہے۔ جیسے : نکلنا سے نکالنا، اترنا سے اتارنا، ابھرنا سے ابھارنا، بگڑنا سے بگاڑنا وغیرہ۔

مثالیں فعل نکلنا: وہ نکلا۔ ہم چھٹی کے بعد اسکول کے دروازے سے نکلتے ہیں۔ زیتون اور سرسوں سے تیل نکلتا ہے۔ فعل نکالنا: الماری سے کتاب نکالو۔ فائر فائیٹرز نے لوگوں کو عمارت سے نکالا۔ اپنی جیب سے موبائل فون نکالو۔ اس لکڑی سے کیل نکالو۔ فعل اترنا: وہ پانی میں اترا۔ مسافر ٹرین سے اترے۔ خواتین بگھی سے اتریں۔ فعل اتارنا: الماری کے اوپر سے سامان اتار رہے ہیں۔ بچے مسجد کے باہر جوتے اتارتے ہیں۔ لوگ یہاں پر سواریاں اتارتے ہیں۔ ایک گولی اس کے سینے میں اتر گئی۔ بلی کو دیوار پر سے اتارنا پڑے گا۔فعل ابھرنا: آج کل ترقی پذیر ممالک میں روشن خیال تحریکیں ابھر رہی ہیں۔ چوٹ لگنے سے اس کی پیشانی پہ ایک گومڑا Lump اُبھر آیا۔ فعل ابھارنا: زید کو اس حرکت کے لئے کس نے ابھارا ہے۔

4۔ کبھی فعل کے مادے Basic Verb کے پہلے حرف First letter کی حرکت diacritic کے مطابق الف، ی،و کا پہلے حرف کےبعد اضافہ کرنے سے نیا فعل بن جاتا ہے۔ اگر پہلے حرف کی حرکت Sign of Pronunciation زبر ہو تو الف کا اضافہ کیا جاتا ہے جیسے: مَرنا سے مارنا، تَپناسے تاپنا، ٹَلنا سے ٹالنا، تَھمنا سے تھامنا، کَٹنا سے کاٹنا۔

اگر پہلے حرف کی حرکت زیر ہو تو ی کا اضافہ کردیا جاتا ہے۔ جیسے: چرنا سے چیرنا، پھرنا، سے پھیرنا، گھرنا سے گھیرنا، پسنا سے پیسنا، گھسٹنا سے گھسیٹنا، کھنچنا سے کھینچنا، نبڑنا سے نبیڑنا وغیرہ۔

اگر پہلے حرف کی حرکت accent sign پیش ہو تو واؤ کا اضافہ کرنے سے نیا فعل بن جاتا ہے۔ جیسے: مُڑنا سے موڑنا، جُڑنا سے جوڑنا، کُھلنا سے کھولنا، لُٹنا سے لوٹنا، گُھلنا سے گھولنا وغیرہ۔ اس قاعدے میں بعض اوقات ادائیگی کی خاطر ٹ کو ڑ سے بدل دیتے ہیں جیسے: ٹوٹنا سے توڑنا، پھوٹنا سے پھوڑنا، پھٹنا سے پھاڑنا وغیرہ۔

5۔ اگر مصدر یعنی infinitive verb چار حرفوں Four letters پر مشتمل ہو جیسے رونا چار حرفوں یعنی ر، و، ن، ا پر مشتمل ہے۔ اور اس کا دوسرا حرف ایک حرف علت یعنی Vowel ہو تو اس کو ساقط کردیتے ہیں اور پہلے حرف یعنی First letter کو دوسرے حرف کے مطابق حرکت یعنی Pronunciation Sign دیتے ہیں اور اس کے آگے الف یا لا بڑھا دیتے ہیں۔ جیسے رونا سے رُلانا۔ یعنی رونا کا دوسرا حرف واؤ ہے اسے ساقط کردیا اور واؤ کے مطابق پہلے حرف لام پر پیش لگادیا اور اس کے آگے لا کا اضافہ کردیا۔ اب دیکھیں پینا سے پلانا۔ یہاں دوسرا حرف ی ہے اس لئے ی کو زیر سے بدل دیا ور لا کا اضافہ کردیا۔

6۔ اگر مصدر یعنی infinitive verb پانچ حرفی Five lettered ہو اور دوسرا حرف ایک حرف علت یعنی vowel ہو تو اس حرف علت کو ختم کردیا جاتا ہے اور پہلے حرف کو اس حرف علت vowel کے مطابق حرکت یعنی accent دیتے ہیں جیسے الف بدل کر زبر، ی بدل کر زیر اور واؤ بدل کر پیش بن جاتا ہے۔ پھر اس کے آگے الف کا اضافہ کردیتے ہیں جیسے توڑنا سے تڑانا، تیرنا سے تیرانا، جاگنا سے جگانا، بھاگنا سے بھگانا وغیرہ۔ باقی آئندہ۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں

اب ایک شخص کو بطور وسوسہ کے یہ اعتراض گذرتا ہے کہ مسیح آسمان سے اترے گااور اس کے ہاتھ میں ایک حربہ ہوگا اور وہ دجال کو جس کے ہاتھ میں خدائی کی ساری قوتیں ہوں گی اور روٹیوں کا پہاڑ اس کے ساتھ ہوگا، وہ قتل کرے گا۔ اور آسمان سے تو یونہی اتر آئے گا مگر دمشق کے منارہ پر آکر سیڑھی کے بغیر نہ اترے گا اور دجال مردوں کو زندہ کردے گا وغیرہ۔ بہت سی باتیں ہیں جو نزول المسیح کے متعلق ان لوگوں نے بنا رکھی ہیں اور دجال کے لئے کہتے ہیں کہ وہ کانا ہوگا مگر کیا دجال اس کے لئے یہ نہیں کہہ سکے گا کہ وہ اس لئے کانا ہے کہ وحدہ لا شریک ہے اور سب کو ایک ہی آنکھ سے دیکھتا ہے اب ان باتوں پر اگر دانشمند غور کرے تو خود اس کو ہنسی آئے گی کہ کیا کہتے ہیں۔ ہم نے جو کچھ پیش کیا ہے وہ خیالی امور نہیں بلکہ یقینی باتیں ہیں جن کے ساتھ نصوصِ قرآنیہ اور حدیثیہ ہیں اور تائیدات الٰہیہ بھی ہیں جو آج نہیں سمجھتا وہ آخر سمجھے گا۔ اللہ تعالیٰ کے نور کو کوئی بجھا نہیں سکتا۔

(ملفوظات جلد2 صفحہ249-250 ایڈیشن 2016ء)

اقتباس کے مشکل الفاظ کے معنی

وسوسہ: شیطانی خیال جو کفر اور گناہ کا باعث ہو، بُرا خیال جو دل میں گزرے، وہم، وسواس، شک، شبہ، بدگمانی، جھوٹا خیال، فریب، چکر، دھوکا،خوف، ڈر، اندیشہ۔

حربہ: لڑائی کا ہتھیار، جھپْٹا، دانو، تدبیر، حیلہ، بہانہ۔ Strategy, plan, weapon

دجال: دھوکے باز، ملمع ساز، عام مسلمانوں میں ایک مافوق الفطرت مخلوق کا عقیدہ۔ احمدیہ علم الکلام کی رو سے دجال سے مراد وہ حکومتیں، نظام، یا گروہ ہیں جو منظم طور پر انسانوں کو دھوکہ دیتے ہیں اور انھیں ظاہری چمک کے ذریعے ان کے خالق سے دور کرتے ہیں۔

خدائی کی قوتیں: Divine powers

روٹیوں کا پہاڑ: All kind of Sources

یونہی اتر آنا: بغیر کسی زمینی اور مادی سہارے کے۔

دمشق: ملک شام کا ایک شہر جس کا انگریزی نام Damascus ہے۔

نزول المسیح: حضرت عیسیٰؑ کا آسمان سے انسانی جسم کے ساتھ اترنے کا عقیدہ۔

باتیں بنا رکھنا: بے بنیاد، بے دلیل تصورات، نظریات، عقیدے وغیرہ بنا لینا۔ Mythology

کانا: اردو میں اس لفظ کے کئی معنی ہیں تاہم یہاں اس کے معنی ہیں ایک آنکھ کی بینائی والا۔ یعنی بظاہر دو آنکھیں ہوں مگر صحت مند آنکھ ایک ہو۔

نصوصِ قرآنیہ، حدیثیہ: نص کی جمع، دلیلیں، قطعی دلائل، واضح براہین قرآن مجید کی وہ آیات اور احادیث نبوی ؐجن کے معنی صاف اور کھلے ہوں۔

(عاطف وقاص۔ ٹورنٹو کینیڈا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ