• 26 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کی کیا حقیقت ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں :
اللہ تعالیٰ کی کیا حقیقت ہے، وہ خدا جو تمام کائناتوں کا مالک ہے جس کو اسلام نے پیش کیا ہے اس کی کیا حقیقت ہے؟ اس بارے میں ایک جگہ آپ فرماتے ہیں کہ
’’خدا آسمان و زمین کا نور ہے۔ یعنی ہر ایک نور جو بلندی اور پستی میں نظر آتا ہے۔ خواہ وہ ارواح میں ہے۔ خواہ اجسام میں اور خواہ ذاتی ہے اور خواہ عرضی اور خواہ ظاہری ہے اور خواہ باطنی اور خواہ ذہنی ہے خواہ خارجی۔‘‘ (یعنی ہر قسم کا نور اللہ تعالیٰ کی طرف سے آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہی وہ نور ہے جو جسموں میں نظر آتا ہے۔ ذاتی خوبیاں ہیں ان میں نظر آتا ہے۔ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بعض خاص آدمیوں کو دی گئی خوبیاں ہیں وہ ان میں نظر آتی ہیں، ظاہری خوبیاں ہیں یا چھپی ہوئی خوبیاں ہیں، ذہنی خوبیاں ہیں یا خارجی ہیں۔ انسان کے باہر نظر آرہی ہوتی ہیں۔ کسی چیز کی خوبصورتی جو نظر آ رہی ہوتی ہے وہ سب اللہ تعالیٰ کے نور کی وجہ سے ہیں۔ فرمایا:) ’’اسی کے فیض کا عطیّہ ہے۔ یہ اس بات کی طرف اشارہ ہے کہ حضرت رب العالمین کا فیضِ عام ہر چیز پر محیط ہورہا ہے اور کوئی اس کے فیض سے خالی نہیں۔‘‘

(براہین احمدیہ، روحانی خزائن جلد1 صفحہ191 حاشیہ نمبر11)

دنیا میں جتنی چیزیں ہیں، جتنی ان کی خوبیاں نظر آتی ہیں، جہاں جہاں خوبصورتی نظر آتی ہے، حسن نظر آتا ہے۔ انسان دیکھتا ہے اس کو فائدے پہنچ رہے ہوتے ہیں۔ ہر قسم کی چیزیں جو ہیں وہ اللہ تعالیٰ کے فیض عام کی وجہ سے ہیں اور اس کے فیض سے کوئی خالی نہیں چاہے وہ کوئی بھی ہو۔

(خطبہ جمعہ 18اپریل 2014ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 جولائی 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جولائی 2021