• 20 اپریل, 2024

میں اس کو رسوا کر دوں گا جو تیری توہین کی کوشش کرے گا

اِ نِّیْ مُھِیْنٌ مَّنْ اَ رَادَ اِھَانَتَکَ

ہمارا اىمان ہے کہ خداتعالىٰ نے اس زمانے مىں دىن اسلام کى تائىد و نصرت کے لئے حضرت مرزا غلام احمد قادىانى علىہ السلام کو مسىح موعود اور مہدى معہود بنا کر بھىجا۔ صورتحال ىہ تھى کہ ہر طرف سے اسلام دشمن کے حملوں کا شکار تھا۔ اہل اسلام کہ بڑے بڑے علماء بھى دشمن کے سامنے ہتھىار ڈال رہے تھے اور دىن اسلام دنىا مىں چند دن کا مہمان نظر آرہا تھا۔

ان حالات مىں اللہ تعالىٰ نے قادىان کى گمنام بستى سے اىک مرد مجاہد جَرِىُ اللّٰہ ِ فِىْ حُلَلِ الْاَنْبِىَآءِ کو کھڑا کىا جس نے تمام مذاہب کو للکارا۔ اسلام کى حسىن تعلىم پىش کى اور ہر طرف سے مقابلے کى دعوت دى۔ کہ دنىا حىران اور ششدر رہ گئى اور وہ جو مىدان مىں غالب دکھائى دے رہے تھے مىدان چھوڑ کے بھاگنے پر مجبور ہوگئے۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ۔

وہ قادر مطلق خدا جو اُس جَرِىُ اللّٰہ ِ کا معىن و مددگار تھا اُس نے صرف اور صرف حضرت مسىح موعود علىہ السلام تک ہى اپنى مدد اور نصرت کو محدود نہىں رکھا بلکہ آپ سے وعدہ کىا کہ وہ تمام لوگ جو تىرى فوج مىں شامل ہوکر تىرے مشن کو کامىاب کرنے نکلىں گے مىں ان کى بھى مدد کروں گا۔ ىہ وعدہ آج تک اپنے رنگ دکھا رہا ہے۔ تبھى تو بڑے بڑے پادرى بھى مسىح موعود علىہ السلام کے ادنىٰ چاکروں سے بھى خائف نظر آتے ہىں۔

ان سطور کى تحرىر کے وقت متعدد واقعات مىرى نظروں مىں گھوم رہے ہىں۔ اىک واقعہ عرض کرتا ہوں:
1980ء سے 1983ء تک مجھے کچھ عرصہ گوجرہ ضلع ٹوبہ مىں گزارنے کى توفىق ملى۔ اس دوران اىک مرتبہ ہمارے کچھ خدام نے بتاىا کہ اُن کے کچھ عىسائى دوست ہىں جن کا ارادہ تھا کہ اپنے پادرى صاحب کو ساتھ لے کر آپ کے پاس آئىں گے۔ لىکن جب انہوں نے پادرى صاحب سے بات کى تو پادرى صاحب نے بتاىا کہ چند دن تک اىک بڑے پادرى صاحب ىہاں آئىں گے۔ پھر آپ کے ساتھ ملاقات ہوگى۔ مىں نے بہت خوشنودى کا اظہار کىا۔ ہفتہ دس دن بعد وہ لوگ مجھے بلانے آگئے۔ خاکسار بازار سودا سلف لىنے گىا ہوا تھا۔ سب کام وہىں چھوڑاور ان کے ساتھ چل دىا۔ ملاقات کا پروگرام چرچ مىں تھا۔ وہاں پہنچ کر معلوم ہوا کہ اس ملاقات کے لئے بڑا اہتمام کىا گىا ہے۔ ہال مىں سو کے قرىب حاضرىن اور اسٹىج پر سات آٹھ پادرى صاحبان کرسىوں پر تشرىف فرما تھے۔ خاکسار اونچى آواز مىں اَلسَّلَامُ عَلَىْکُمْ کہہ کر داخل ہوا۔ سب لوگ تعظىم کے لئے کھڑے ہوئے۔ اسٹىج پر پادرى صاحبان کے ساتھ مصافحہ کىا۔ لوکل پادرىوں نے اىک کرسى کى طرف اشارہ کرکے بىٹھنے کو کہا اور فرماىا کہ آپ کے ساتھ اىک ہى صاحب نے بات کرنى ہے وہ اندر ہىں۔ ابھى آرہے ہىں۔ خاکسار نے عرض کى کہ کوئى بات نہىں۔ آپ سب بھى بات کر سکتے ہىں۔ اتنے مىں اندر سے وہ بڑے پادرى صاحب بھى تشرىف لے آئے۔ ہم نے کھڑے ہوکر ان کا خىر مقدم کىا۔ بىٹھتے ہى فرماىا:
مجھے تو آپ سے بات کرنے مىں کوئى دلچسپى نہىں ہے مىں جماعت احمدىہ کو اچھے سے جانتا ہوں۔ مىرا تعلق گٹھىالىاں سے ہے۔ اور مىرى سارى برادرى احمدى ہے۔ صرف اىک مىں ہى باہر ہوں۔ مىں تو بات کرنا ہى نہىں چاہتا تھا۔ ىہ تو ان لوگوں نے زبردستى مجھے اندر بند کردىا تھا کہ کہىں چلا نہ جاؤں۔ مىں ىورپ بھى گىا ہوں۔ وہاں بھى آپ کے مشن دىکھے ہىں۔ آپ وہاں بھى خوب کام کر رہے ہىں۔ لىکن اىک بات مىں نے نوٹ کى ہے کہ آپ لوگ بھى تبلىغ کے لئے ہمارا طرىقہ ہى استعمال کرتے ہىں۔ اس پر خاکسار نے عرض کى کہ ہم تمام انبىاء پر اىمان رکھتے ہىں۔ اور تمام انبىاء کى مقدس تعلىمات کے ہم وارث ہىں۔ اور پھر ىہ کہ آپ نے صرف اىک مسىح ناصرى کو مانا جبکہ ہم تو اُ س کے نام پر آنے والے دوسرے مسىحا کو بھى مان چکے ہىں۔ اور آپ کو بھى آپ کے مسىحا کى نصائح کے مطابق اُس کے نام سے آنے والے دوسرے مسىحا کى طرف آنے کى دعوت دىتے ہىں۔ کچھ دىر مزىد ہلکى پھلکى باتىں ہوئىں۔ اور محفل برخواست ہوگئى۔ اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ

اس موقع پر مىرے ساتھ دو ىا تىن خدام بھى تھے۔

(محمد ادریس شاہد۔ فرانس)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ