• 19 اپریل, 2024

تمام برائیوں اور لغویات سے خود کو بچائیں

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں :
’’ ہر قسم کا جھوٹ غلط اور گناہ کی باتیں تاش کھیلنا، اس قسم کی اور کھیلیں۔ آجکل دکانوں پر مشینیں پڑی ہوتی ہیں چھوٹے بچوں کو جوئے کی عادت ڈالنے کے لئے، رقم ڈالنے کے بعد بعض نمبروں کی گیمیں ہوتی ہیں کہ یہ ملاؤ، اتنے پیسے ڈالو تو اتنے پیسے نکل آئیں گے تو اس طرح جیتنے سے اتنی بڑی رقم حاصل ہو جائے گی، یہ سب لغو چیزیں ہیں۔ اسی طرح بیٹھ کر مجلسیں جمانا، گپیں ہانکنا، پھر دوسروں پر بیٹھ کے اعتراض وغیرہ کرنا یہ سب ایسی باتیں ہیں جو لغویات میں شامل ہیں… بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ بلاوجہ دوسروں کو مشورے دینے لگ جاتے ہیں۔ کسی نے کوئی مشورہ نہ بھی پوچھا ہو تو عادتاً مشورہ دیتے ہیں یا بعض ایسی باتیں کر جاتے ہیں جو کسی کی دل شکنی کا یا اس کے لئے مایوسی کا باعث بن جاتی ہے۔ مثلاً کسی نے کار خریدی، کہہ دیا یہ کار تو اچھی نہیں فلاں زیادہ اچھی ہے۔ وہ بیچارہ پیسے خرچ کرکے ایک چیز لے آتا ہے اس پہ اعتراض کر دیا یا پھر اور اسی طرح کی چیز لی اس پہ اعتراض کر دیا۔ اس کی وجہ سے پھر دوسرا فریق جس پہ اعتراض ہو رہا ہوتا ہے وہ پھر بعض دفعہ مایوسی میں چِڑ بھی جاتا ہے اور پھر تعلقات پہ بھی اثر پڑتا ہے۔ تو بلاضرورت کی جو باتیں ہیں وہ بھی لغویات میں شمار ہوتی ہیں۔ بعض دفعہ دو آدمی باتیں کر رہے ہیں تیسرا بلاوجہ ان میں دخل اندازی شروع کر دے، یہ بھی غلط چیز ہے لغویات میں اس کا شمار ہے…کسی پر الزام تراشی کرنا، بغیر ثبوت کے کسی کو بلاوجہ بدنام کرنا، اس کے افسران تک اس کی غلط رپورٹ کرنا، عدالتوں میں بلاوجہ اپنی ذاتی انا کی وجہ سے کسی کو کھینچنا، گھریلو جھگڑوں میں میاں بیوی کے ایک دوسرے پر گندے اور غلیظ الزامات لگانا پھر سینما وغیرہ میں گندی فلمیں (گھروں میں بھی بعض لوگ لے آتے ہیں) دیکھنا، تو یہ تمام لغویات ہیں۔ پھر انٹرنیٹ کا غلط استعمال ہے یہ بھی ایک لحاظ سے آجکل کی بہت بڑی لغو چیز ہے…پھر آجکل کی لغویات میں سے ایک چیز سگریٹ وغیرہ بھی ہیں … نوجوانوں میں اس کی عادت پڑتی ہے اور پھر تمام زندگی یہ جان نہیں چھوڑتی سوائے ان کے جن کی قوت ارادی مضبوط ہو۔ اور پھر سگریٹ کی وجہ سے بعض لوگوں کو اور نشّوں کی عادت بھی پڑ جاتی ہے… تو وہ لوگ جو اس لغو عادت میں مبتلا ہیں کوشش کریں کہ اس سے جان چھڑائیں۔ اور والدین خاص طور پر بچوں پر نظر رکھیں کیونکہ آجکل بچوں کو نشوں کی باقاعدہ پلاننگ کے ذریعے عادت بھی ڈالی جاتی ہے۔ اور پھر آہستہ آہستہ یہ ہو جاتا ہے کہ بیچارے بچوں کے برے حال ہو جاتے ہیں۔ آپ … دیکھیں کس قدر لوگ ان نشوں کی وجہ سے اپنی زندگیاں برباد کر رہے ہیں۔ ایک بہت بڑی تعداد … آپ دیکھیں گے سگریٹ پینے کی وجہ سے حشیش یا دوسرے نشوں میں مبتلا ہو گئی۔ اور اپنے کاموں سے بھی گئے، اپنی ملازمتوں سے بھی گئے، اپنی نوکریوں سے بھی گئے، اپنے کاروباروں سے بھی گئے، اپنے گھروں سے بھی بے گھر ہوئے اور زندگیاں برباد ہوئیں۔ بیوی بچوں کو بھی مشکل میں ڈالا…تو یہ سب اس لغوعادت کی وجہ سے ہی ہے۔ اس لئے کسی بھی لغو چیز کو چھوٹا نہیں سمجھنا چاہئے۔یہی چھوٹی چھوٹی باتیں پھر بڑی بن جایا کرتی ہیں… ہر ایک اپنا جائزہ لیتا رہے کہ کیاکیا لغویات اس میں پائی جاتی ہیں۔ کیونکہ ہر برائی لغو ہے یا ہرلغو حرکت یا بات گناہ ہے، اس کو دور کرنے کی کوشش کرنی چاہئے… ان باتوں سے …ان تمام برائیوں اور لغویات سے اپنے آپ کو بچائیں…اللہ تعالیٰ سب کو اس کی توفیق عطافرمائے۔‘‘

(خطبہ جمعہ فرمودہ 20 اگست 2004ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 21دسمبر 2019

اگلا پڑھیں

خطبہ جمعہ سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمدخلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرمودہ 29نومبر2019ء بمقام مسجد بیت الفتوح