• 25 اپریل, 2024

زندوں کی صحبت

اللہ تعالیٰ نے۔ ۔ ۔ ۔ ۔ کُوۡنُوۡا مَعَ الصّٰدِقِیۡنَ کا حکم دے کر زندوں کی صحبت میں رہنے کا حکم دیا۔ یہی وجہ ہے کہ ہم اپنے دوستوں کو باربار یہاں آنے اور رہنے کی تاکید کرتے ہیں اور ہم جو کسی دوست کو یہاں رہنے کے واسطے کہتے ہیں تو اللہ تعالیٰ خوب جانتا ہے کہ محض اس کی حالت پر رحم کرکے ہمدردی اور خیرخواہی سے کہتے ہیں۔ میں سچ سچ کہتا ہوں کہ ایمان درست نہیں ہوتا جب تک انسان صاحب ایمان کی صحبت میں نہ رہے اور یہ اس لیے کہ چونکہ طبیعتیں مختلف ہوتی ہیں ایک ہی وقت میں ہر قسم کی طبیعت کے موافق حال تقریر ناصح کے منہ سے نہیں نکلا کرتی۔ کوئی وقت ایسا آجاتا ہے کہ اس کی سمجھ اور فہم کے مطابق اس کے مذاق پر گفتگو ہوجاتی ہے جس سے اس کو فائدہ پہنچ جاتا ہے اور اگر آدمی باربار نہ آئے اور زیادہ دنوں تک نہ رہے تو ممکن ہے کہ ایک وقت ایسی تقریر ہو جو اس کے مذاق کے موافق نہیں ہے اور اس سے اس میں بد دلی پیدا ہو اور وہ حسن ظن کی راہ سے دور جا پڑے اور ہلاک ہوجاوے۔

(ملفوظات جلد اول صفحہ 339 ایڈیشن 1988ء)

پچھلا پڑھیں

اعلان برائے خصوصی شمارہ

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 دسمبر 2021