مسجدیں بنانے کی ریت یہ پرانی ہے
پیارے ابنِ آدم کی لمبی یہ کہانی ہے
آج احمدیت کی مسجدوں میں بہتا ہے
آنکھ کے سمندر سے جو نکلتا پانی ہے
اِس زمیں کے کونوں تک مسجدیں بنائیں گے
ربّ احمدیت کی سچی یہ نشانی ہے
مسجدوں میں جاؤ تم روح کو بھی نہلاؤ
آنسوؤں سے روحوں کو ملتی شادمانی ہے
مسجدیں بناتے ہیں،مشعلیں جلاتے ہیں
نُورِ احمدیت کی ہر طرف روانی ہے
ہم کو اپنے مولا سے عشق ہے، محبت ہے
باقی جو بھی کام ہے دوستو! وہ ثانی ہے
(عبدالجلیل عباد۔ جرمنی)