• 18 مئی, 2025

سری لنکا جماعت کی پہلی مسجد

1923ء میں نیگومبو کی جگہ پر 10 ممبران کی جماعت شروع ہوئی۔ کولمبو سے یہ شہر 30 کلومیٹر کے فاصلہ پر واقع ہے۔ اِن 10 ممبران سےمکرم وائی ایل عبدالرحمن صاحب اور مکرم ایس جمال الدین صاحب نمایاں ممبرز تھے۔

1932ء میں ایک مسجد تعمیر کی گئی اور ساتھ ہی احمدیوں کیلئے علیحدہ طور پر تدفین کی جگہ بھی تیار کی گئی۔ 1955ء میں مسجد کی توسیع کیلئے ساتھ والی ایک ایکڑ کی زمین خریدی گئی۔ یہ 1962ء میں مکمل کیا گیا۔ جس کا افتتاح امیر مکرم ایم ایم عبدالقادر صاحب نے کیا تھا۔

1978ء میں نیگومبو میں ہماری جماعت کے خلاف مہم چلائی گئی۔ یہ مہم وزارت مسلم مذہبی اور ثقافتی امور نے اپوزیشن کی قیادت میں کی۔ جس کی وجہ سے مسجد پر حملہ ہوا اور کچھ احمدی احباب کے گھر بھی جلا دیے گئے۔ غیر احمدی علمائے کرام کی طرف سے تیار کردہ احمدیوں کا بائیکاٹ بھی کیا گیا۔ 1979ء میں مکرم رشید احمد صاحب کو مخالفین نے شہید کیا۔ نیز 2006ء میں مسجد خادم مکرم عبد اللہ نیاز احمد صاحب ماہ رمضان میں نمازِ تہجد کیلئے جب مسجد جا رہے تھے، اِن کو بھی شہید کیا گیا۔ 2007ء میں ایک جمعہ کے دن مولویوں کے اکسانے پر قریباََ 500 غیر احمدیوں نے مسجد پر قبضہ کیا اور اپنا جمعہ پڑھایا۔ مگر اللہ تعالیٰ کے فضل سے اسی روز پولیس والوں نے اِن سب کو مسجد کے احاطہ سے باہر نکال دیا۔

یہ مسجد اللہ تعالیٰ کے فضل سے اب بھی قائم ہے اور پنج وقتہ نماز کی ادئیگی بھی ہوتی ہے۔

(جاوید رحیم۔ مبلغ سلسلہ سری لنکا)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی