• 20 اپریل, 2024

لجنہ کالم

ایک دوسرے کا گلہ کرنا بہت بری عادت ہے

آج بیٹھے بیٹھے دل میں خیال آیا کہ کیوں نہ کچھ عورتوں کے لئے روزنامہ الفضل میں لکھا جائے۔جیسا کہ آپ سب بہنوں کو معلوم ہے کہ اسلام سے قبل عورت کی کیا حالت تھی۔عورت کو گالی سمجھا جاتا تھا اور زندہ درگور کر دیا جاتا تھا۔

پھر خدا کے پیارے نبی حضرت محمد مصطفیٰﷺ کا دنیا میں ظہور ہوا۔تو اُس برگزیدہ نبیؐ نے خدا سے وحی پا کر عورت کو دنیا میں ایک مقام ،عزت اور ہر قسم کا حق عطا فرمایا۔اور عورت کا مرتبہ بلند ہوگیا اس کو عزت کی نگاہ سے دیکھا جانے لگا۔آنحضرتؐ نے عورتوں کی عزت و احترام جو اتنا بلند فرما دیا تو ہمیں بھی اس کی لاج رکھنی چاہئے اور بری عادتوں سے بچنا چاہئے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے عورتوں کے حقوق اور اُن کی تربیت کے لئے بے شمار نصائح کیں جن میں سے ایک پیش خدمت ہے۔
ایک روز ایک عورت نے کسی دوسری عورت کا گلہ کیا۔آپؑ نےفرمایا ۔

’’دیکھو یہ بہت بُری عادت ہے۔جو خصوصاً عورتوں میں پائی جاتی ہے۔چونکہ مرد اور کام بہت رکھتے ہیں۔اس لئے ان کو شاذ و دنادر ہی ایسا موقعہ ملتا ہے کہ بے فکری سے بیٹھ کر آپس میں باتیں کریں۔اور اسیا موقعہ ملے بھی تو ان کو اور بہت سی باتیں ایسی مل جاتی ہیں جو وہ بیٹھ کر کرتے ہیں۔لیکن عورتوں کو نہ علم ہوتا ہے اورنہ کوئی ایساکام ہوتا ہے۔اس لئے سارے دن کا شغل سوائے گلہ اور شکایت کے کچھ نہیں ہوتا۔ایک شخص تھا اس نے کسی دوسرے کو گنہگار دیکھ کر خوب اس کی نکتہ چینی کی اور کہا کہ تُو دوزخ میں جائےگاقیامت کے دن خدا تعالیٰ اس سے پوچھے گا کہ کیوں تجھ کو میرے اختیارات کس نے دئیے ہیں؟دوزخ اور بہشت میں بھیجنے والا تو میں ہی ہوں تو کون ہے؟اچھا جا میں نے تجھ کو دوزخ میں ڈالااور یہ گنہگار بندہ جس کا تُو گلہ کیا کرتا تھا اور کہا کرتا تھا کہ یہ ایسا ہے ویساہے اور دوزخ میں جائے گا۔اس کو میں نے بہشت میں بھیج دیا ہے۔سو ہر ایک انسان کو سمجھنا چاہیئے کہ ایسا نہ ہو کہ میں ہی الٹا شکار ہو جاؤں۔‘‘

(ملفوظات جلد نمبر 5 ص11-10)

(سلمہ شمس)

پچھلا پڑھیں

اوقات سحر و افطار

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جنوری 2020