• 20 اپریل, 2024

شمالی مقدونیہ میں جماعت احمدیہ کے تیسرے مرکز کا قیام

اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے جماعت احمدیہ کے ذریعہ سے حقیقی اسلام کا پیغام دُنیا کے ہر ملک و قوم تک پہنچ رہا ہے اور تشنہ روحیں اس چشمہ سے سیراب ہورہی ہیں۔ جنوب مشرقی یورپ کا ملک شمالی مقدونیہ بھی اُن خوش نصیب ممالک میں ہے جہاں احمدیت کا پودا ایک عرصہ سے لگ چکا ہے اور آہستہ آہستہ نشو و نما پارہاہے۔

شمالی مقدونیہ بلقان کا ایک landlocked ملک ہے جو چاروں اطراف سے دوسرے ممالک سے سے گھرا ہوا ہے۔ یہ ملک 8؍ستمبر 1991ء کو یوگوسلاویہ کے ٹوٹنے کے بعد وجود میں آیا۔ ملک کی سرکاری زبانیں مقدونین اور البانین ہیں۔ مقدونین کا تعلق جنوبی سلاوی زبانوں سے ہے جو سلاوک زبانوں کی تین شاخوں میں سے ایک ہے اور بلغارین سے مماثلت رکھتی ہے۔ تازہ مردم شماری کے مطابق، ملک کی آبادی 1.8 ملین ہے، جن میں سے 58.44% سلاوک مقدونین ہیں، جب کہ دوسرا بڑا گروپ 24.3% البانین پر مشتمل ہے۔ ملک کا دارالحکومت Skopje ہے جب کہ دیگر اہم بڑے شہر علی الترتیب Bitola، Kumanovo، Prilep اور Tetovo ہیں۔

جماعت کا قیام اور ترقی

شمالی مقدونیہ کے سب سے پہلے احمدی مکرم Bajazit Izinov بایازِت اِزینووکے ہیں جنہیں 1984ء میں جرمنی کے شہر Aachen میں بیعت کرنے کی توفیق ملی۔ اگلے کچھ سالوں میں اُن کے رشتہ داروں میں سے بھی کئی افراد نے بیعت کرلی جن میں سے بعض بعد میں جماعت جرمنی کی طرف سے شمالی مقدونیہ میں بھیجے گئے تبلیغی وفود کا حصہ رہے اور اس طرح یہاں Berovo اور Pehchevo میں بھی کافی تعداد میں روما قوم سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے احمدیت کو قبول کیا۔

ایک اَور قابل ذکر نام مکرم رمضان میمیتی صاحب کا ہے، جنہیں 1993ء میں جرمنی کے شہر Augsburg میں قبولِ احمدیت کی توفیق ملی۔ رمضان صاحب کو شمالی مقدونیہ کے پہلے البانین احمدی ہونے کا شرف حاصل ہے۔ موصوف 1998ء میں واپس اپنے وطن تشریف لے آئے۔ اُن کا گاؤں Opaja شہر Kumanovo کے قریب ہی ہے۔ اسی سال جرمنی سے ہی مکرم محمد زکریا خان صاحب مربی سلسلہ بھی چند دِن کے لئے تبلیغی سفر پر یہاں تشریف لے آئے اور ایک مقامی ٹی وی چینل پر اُنہیں جماعت کا پیغام مؤثر انداز میں پیش کرنے کی توفیق ملی۔ جس کے بعد جماعت کی سخت مخالفت ہوئی اور ہر مسجد میں جماعت کے خلاف جھوٹے اعتراضات اور پروپیگینڈا کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ مکرم رمضان میمیتی صاحب کو پولیس نے تین دِن کے لئے حراست میں لے لیا اور بعد میں 27 دن تک روزانہ پولیس کے پاس حاضری دینی پڑی۔ اِس طرح موصوف کو راہِ مولی میں اسیری کا شرف حاصل ہوا۔

اپریل 1995ء سے مختلف مبلّغین، واقفینِ عارضی اور جرمنی میں مقیم مقدونین احمدیوں کے وقتاً فوقتاً یہاں تبلیغی وفود کی صورت میں آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔ اس کے نتیجہ میں مختلف قوموں سے لوگ آہستہ آہستہ جماعت میں شامل ہوتے رہے اور نظام جماعت کا مضبوط حصہ بنتے رہے۔ سال 2009ء میں مکرم وسیم احمد صاحب سروعہ مربی سلسلہ بوسنیا کو شمالی مقدونیہ کی زائد ذمہ داری دی گئی اور پھر سال 2013ء میں اُن کا تقرر بطور مرکزی مبلّغ و صدر جماعت مقدونیہ ہوگیا، اور وہ آج بھی اسی خدمت پر مأمور ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے ایک لمبے عرصہ سے کی جانے والی کوششوں کے نتیجے میں Berovo اور Pehchevo کے شہروں میں بہت سے روما اور تُرک نژاد مسلمانوں کو احمدیت قبول کرنے کی توفیق ملی۔ اُن کی تربیتی ضروریات کے پیش نظر یہاں مراکز کا قیام عمل میں آیا اور 2020ء میں حضور انورایدہ اللہ تعالیٰ کی منظوری سے Pehchevo میں باقاعدہ مشن ہاؤس بھی تعمیر کیا گیا ہے۔

Kumanovo میں جماعتی مرکز کا قیام

Kumanovo میں رمضان میمیتی صاحب کی فیملی 1998ء میں واپس آچکی تھی اور اُنہیں باقاعدگی سے جلسہ سالانہ جرمنی، البانیہ و کوسووا میں شامل ہونے کی سعادت بھی ملتی رہی۔ اِن سالوں کے دوران اُن کے بعض رشتہ داروں نے بھی بیعت کرلی، نیز البانین کے علاوہ روما قوم سے بھی بہت سے افراد نے اس شہر میں احمدیت قبول کی اور اس بات کی ضرورت محسوس ہوئی کہ یہاں باقاعدہ ایک مرکز ہونا چاہئے جہاں افرادِ جماعت نمازوں کے لئے اکٹھے ہوسکیں اور تبلیغی و تربیتی مساعی میں تیزی پیدا کی جاسکے۔ اس غرض کےلئے جب منظم طور پر کوشش کی گئی تو اللہ کے فضل سے بہت جلد ایک مکان کرایہ پر مل گیا۔ مالک مکان کو جب جماعت کا تعارف کروایا گیا اور مساعی وغیرہ بتائی گئی تووہ بھی متأثر ہوئے بغیر نہ رہ سکا اور بعد میں اپنے دوسرے مسلمان رشتہ داروں کی مخالفت کے باوجود اپنے معاہدہ پر قائم رہا۔ ماہِ نومبر میں چابی مل جانے کے بعد ایک کمرے کو نماز کے لئے مخصوص کیا گیا جہاں قالین کا انتظام کیا گیا۔ عجیب اتفاق ہے کہ کمرے کا رُخ بھی بالکل قبلہ کی جانب ہے۔ احباب جماعت کے ساتھ بیٹھنے کیلئے ایک بڑا کمرہ مخصوص کیا گیا ہے جہاں ایم ٹی اے کا بھی انتظام کیا گیا ہے۔ اسی کمرے کے دوسرے جانب باورچی خانہ ہے۔ اس کے علاوہ ایک کمرہ بیڈروم کے طور پر استعمال ہورہا ہے۔

موٴرخہ 11؍دسمبر 2022ء کو اس سلسلہ میں ایک خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا تاکہ باقاعدہ اس نئے مرکز کا افتتاح کیا جاسکے۔ چنانچہ محترم وسیم احمد صاحب سروعہ، مبلّغ سلسلہ و صدر جماعت مقدونیہ کی صدارت میں نماز ظہر و عصر کی ادائیگی کے بعد تقریب کا آغاز ہوا۔ خاکسار نے قرآنِ کریم کی سورۃ البقرہ کی آیات 128 تا 130 کی تلاوت کی اور اُن کا ترجمہ پیش کیا۔ بعد ازاں مکرم مربی صاحب نے اُنہیں آیات قرآنیہ کی روشنی میں بتایا کہ جس طرح حضرت ابراہیمؑ اور حضرت اسمٰعیلؑ نے باقاعدہ دُعاؤں سے خانہ کعبہ کی بنیادیں استوار کی تھیں، آج ہم بھی اُنہی دُعاؤں کے ساتھ اس مرکز کا باقاعدہ آغاز کررہے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انبیاء کے ذریعہ اپنی رحمت کا اظہار کرتا ہے اور لوگوں کی راہنمائی کرتا ہے۔ہم احمدی خوش نصیب ہیں کہ ہمیں حضرت امام مہدیؑ کو قبول کرنے کی توفیق ملی، جنہیں اللہ تعالیٰ نے اس زمانہ میں اسلام کی نشأۃِ ثانیہ اور رسول کریم ﷺ کے اعلیٰ مقام کے اظہار کے لئے نبی بناکر مبعوث فرمایا ہے۔ اب ہمارا فرض بنتا ہے کہ ہم اسلام کی تمام تعلیمات کی مکمل پابندی کریں نیز حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی آمد کی خبر اپنے عزیز و اقرباء اور اپنی اپنی قوم کے لوگوں تک پہنچائیں۔ مربی صاحب نے بتایا کہ علیٰحدہ مرکز بنانے کی وجہ یہی ہے کہ ہم اپنے احمدی مسلمان ہونے کے تشخص کو برقرار رکھتے ہوئے اسلام احمدیت کے عقائد و تعلیمات پر خالص طریق سے عمل پیرا ہوسکیں۔ لہٰذا اب ہمارا فرض ہے کہ جہاں اس مرکز کو آباد کریں اور نماز باجماعت کا اہتمام کریں، وہیں اپنے ہمسایوں کے حقوق کا بھی خیال رکھیں، اور اُن کے سامنے بہترین نمونہ پیش کرنے کی کوشش کریں۔ بعد ازاں اجتماعی دُعا ہوئی اور سب افرادِ جماعت نے ایک دوسرے کو مبارک باد دی۔ آخر میں سب نے مل کر کھانا تناول کیا اور اس طرح یہ بابرکت تقریب اختتام پذیر ہوئی۔

اس تقریب میں کل 20؍افراد شامل تھے جو شہر Kumanovo کے علاوہ Berovo, Pehchevo اور دارالحکومت Skopje سے تشریف لائے ہوئے تھے۔ تقریب میں 3؍زیرِ تبلیغ البانین دوست بھی شامل تھے۔ قارئین الفضل کی خدمت میں دُعا کی عاجزانہ درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس مرکز کو شہر Kumanovo اور گردو نواح میں اسلام احمدیت کی ترقی کی بنیاد بنادے اور افرادِ جماعت کو اخلاص اور تقویٰ میں بڑھائے۔ اللہ تعالیٰ نیک روحوں کو بکثرت اس پیغام کو قبول کرنے کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(شاہد احمد بٹ۔ مربی سلسلہ البانین ڈیسک، جرمنی)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جنوری 2023

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی