• 28 مارچ, 2024

رسول اللہ ﷺ کے اخلاق

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’قرآن نے جن باتوں سے رکنے کاحکم دیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان باتوں کو ترک کیا۔ قرآن کریم نے روزوں کا حکم دیا، صدقات کا حکم دیا، زکوٰۃ کا حکم دیا۔ آپؐ نے روزوں، صدقات اور زکوٰۃ کے اعلیٰ ترین معیار قائم کر دئیے۔ قرآن کریم نے معاشرے میں لوگوں کے ساتھ نرمی کا حکم دیا تو آپؐ نے نرمی کی وہ انتہا کی جس کی مثال نہیں مل سکتی۔ اپنے جانی دشمنوں کو بھی معاف فرما دیا۔ اگر اللہ تعالیٰ نے اصلاحِ معاشرہ کے لئے سختی کا حکم دیا تو آپؐ نے اس کی بھی پوری اطاعت و فرمانبرداری کی۔ غرض کون سا حکم ہے قرآن کریم کا جس کی آپؐ نے نہ صرف پوری طرح بلکہ اعلیٰ ترین معیار قائم کرتے ہوئے تعمیل نہ کی ہو…پھرایسی سورتیں جن میں اللہ تعالیٰ کی تسبیح اور توحید کا ذکر ہے ،نیکیوں پر قائم ہونے کا ذکرہے، برائیوں سے بچنے کا ذکرہے، آپ ﷺ کے مقام کا ذکر ہے، آخرین کے زمانے کا ذکر ہے ،قربانیوں کا ذکرہے جن میں مالی قربانیاں اور جانی قربانیاں ہیں، اور پھریہ آپؐ کو نصیحت کہ آپؐ تو صرف نصیحت کرتے چلے جائیں، آپ کا کام نصیحت کرنا ہے۔تو یہ سورتیں بھی بہت سی ہیں جن کی تلاوت آپ اکثرکیاکرتے تھے۔‘‘

(خطبہ جمعہ مورخہ 4 مارچ 2005ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 22 فروری 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 فروری 2020