میں نہ چھوڑوں یہ جگہ مجھ کو ہے جانا اب کہاں
جو بھی پایا ہے یہاں وہ ملےگا اب کہاں
تیرے گھر کے سامنے ہو رات دن مسکن میرا
سامنے بیٹھا رہوں، اب اور میں جاؤں کہاں
مل گیا سب کچھ مجھے، اب کوئی حاجت نہیں
گھوم آیا ہوں جہاں، آیا سکوں مجھ کو یہاں
آنکھ نم،دل میں سکوں، کچھ بھی رہا نہ رنج و غم
ہے یہ چاہت اور دعا، میں بار بار آؤں یہاں
(ہیر داتا)