• 18 اپریل, 2024

لغویات سے اجتناب

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ فرماتے ہیں:
’’ہر قسم کا جھوٹ غلط اور گناہ کی باتیں تاش کھیلنا، اس قسم کی اور کھیلیں۔ آج کل دکانوں پر مشینیں پڑی ہوتی ہیں چھوٹے بچوں کو جوئے کی عادت ڈالنے کے لئے، رقم ڈالنے کے بعد بعض نمبروں کی گیمیں ہوتی ہیں کہ یہ ملاؤ، اتنے پیسے ڈالو تو اتنے پیسے نکل آئیں گے تو اس طرح جیتنے سے اتنی بڑی رقم حاصل ہو جائے گی، یہ سب لغو چیزیں ہیں۔ اسی طرح بیٹھ کر مجلسیں جمانا، گپیں ہانکنا، پھر دوسروں پر بیٹھ کے اعتراض وغیرہ کرنا یہ سب ایسی باتیں ہیں جو لغویات میں شامل ہیں… بعض لوگوں کی عادت ہوتی ہے کہ بلاوجہ دوسروں کو مشورے دینے لگ جاتے ہیں۔ کسی نے کوئی مشورہ نہ بھی پوچھا ہو تو عادتاً مشورہ دیتے ہیں یا بعض ایسی باتیں کر جاتے ہیں جو کسی کی دلشکنی کا یا اس کے لئے مایوسی کا باعث بن جاتی ہے۔ مثلاً کسی نے کار خریدی، کہہ دیا یہ کار تو اچھی نہیں فلاں زیادہ اچھی ہے۔ وہ بیچارہ پیسے خرچ کرکے ایک چیز لے آتا ہے اس پہ اعتراض کر دیا یا پھر اور اسی طرح کی چیز لی اس پہ اعتراض کر دیا۔ اس کی وجہ سے پھر دوسرا فریق جس پہ اعتراض ہو رہا ہوتا ہے وہ پھر بعض دفعہ مایوسی میں چِڑ بھی جاتا ہے اور پھر تعلقات پہ بھی اثر پڑتا ہے۔ تو بلاضرورت کی جو باتیں ہیں وہ بھی لغویات میں شمار ہوتی ہیں۔ ۔ بعض دفعہ دو آدمی باتیں کر رہے ہیں تیسرا بلاوجہ ان میں دخل اندازی شروع کر دے، یہ بھی غلط چیز ہے لغویات میں اس کا شمار ہے۔‘‘

(خطبہ جمعہ 20۔اگست 2004ء)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ