نہ نفرت کسی سے محبت کرونا
خدا کے لئے بس خدا سے ڈرونا
زمانہ ہے اب دور اپنے خدا سے
خدارا سنبھل جاؤ طاعت کرونا
گناہوں کے ڈیرے زمانے میں ہر جاء
ذرا آنکھ کھولو خدا سے ڈرونا
صدی چودہویں اب دوبارہ نہ آئی
ذرا دھیان اپنا بھی اس پر کرونا
قرآں بتاتا ہے سب کھول کے خود
ذرا غور سے اس کو تم بھی پڑھونا
لحافوں میں اس کو کیوں رکھا ہے تم نے
خدا خود بتاتا تدبر کرونا
زمانہ ہے پیارے مہدی مسیح کا
خدا سے یہ پوچھو نا نفرت کرونا
خدا خود بتائے گا الہام کر کے
ذرا پاک اپنی یہ نیت کرونا
ابھی بھی وہ ہے بولتا اس زمیں پر
خدا خود بتاتا ہے تم بھی سنونا
مسیح ہو کے آیا نبی اس زمیں پر
ہے واضح بیاں خود ہی قرآں پڑھونا
زمانہ خلافت کا ہے آگیا اب
ذرا اس کی چھاؤں میں بیٹھو ذرا نا
جو جھنڈے کے سایہ میں آیا تو دیکھو
امن ہی امن پا گیا وہ ڈرونا
مسیح پاک نے کشتی نوح میں لکھا
میرے گھر میں آؤ امن میں رہونا
یہ ہے نوح کی کشتی زمانہ بھی ویسا
بیٹا بھی ان کا تو نا پھر بچانا
جو نبیوں کے والی ہمیشہ امن میں
کرونا سے بچنا تو والی بنونا
(ناصرہ ایوب۔ فرینکفرٹ)