یہاں کچھ بھی نہ بدلے گا جو حالت اپنی نہ بدلو
فقط کہنے سے کچھ نا ہو جو فطرت اپنی نہ بدلو
یہ قولِ ربِ عالم ہے صحیفوں میں اسے لکھ لو
خدا کچھ بھی نہ بدلے گا جو خصلت اپنی نہ بدلو
زمیں پر آفتیں کیسی کبھی سوچا بھی ہے تم نے
یہ بڑھتی جائیں گی ہر دن جو طینت اپنی نہ بدلو
فقط اسباب پر کرنا بھروسہ کام نہ آئے
دوا بھی کام نہ آئے جو عادت اپنی نہ بدلو
یونہی بھٹکو گے اندھیروں میں جیسے کور بھٹکے ہے
نہ بینائی میسر ہو جو نخوت اپنی نہ بدلو
میں قصہ مختصر کر دوں کہ حافظ بات سچ کہہ دوں
دعا بھی کام نا آئے جو حرکت اپنی نہ بدلو
(حافظ محمد مبرور)