• 27 اپریل, 2024

کیا کہتا ہے ’کورونا‘ محسوس کیا لوگو

کیا کہتا ہے ’کورونا‘ محسوس کیا لوگو
اللہ سے غفلت پر ملتی ہے سزا لوگو
کس جُرم پہ حشر اُٹھا ہر سمت مصائب ہیں
غصّے میں بھرا ہے وہ کچھ غور کیا لوگو
طوفانِ حوادث ہیں منہ پھاڑے ہوئے ہر جا
وہ رحم کا عادی ہے کیا اُس کو ہوا لوگو
اُلٹاتا ہے کیوں مولا بستی ہوئی بستی کو
پکڑی نہیں کیوں عبرت کیا تم کو ہوا لوگو
وہ کون سی لعنت ہے جس کو نہیں اپنایا
بے راہ روی پر وہ ہوتا ہے خفا لوگو
قرآن میں جو باعث لکھے ہیں عذابوں کے
سب آج ہوئے یکجا کیا ہم کو ہوا لوگو
اک قوم تباہ کر کے لے آتا ہے وہ دُوجی
سوچو تو کسی نے تھا اِنذار کیا لوگو
پہلے وہ جگاتا ہے سو بار جگاتا ہے
پھر بھی نہ اگر جاگیں دیتا ہے سُلا لوگو
ہر سمت فحاشی کا، عریانی کا سونامی
لا دینی کا سونامی ہے در پہ کھڑا لوگو
اب کشتی مسیحا کی طوفاں سے بچائے گی
جب فیصلہ آ جائے پھر کون بچا لوگو

(امۃ الباری ناصر۔امریکہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ