حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰة والسلام فرماتے ہیں کہ:
’’نبوت اور رسالت کا لفظ خدا تعالیٰ نے اپنی وحی میں میری نسبت صدہا مرتبہ استعمال کیا ہے مگر اس لفظ سے صرف وہ مکالمات مخاطبات الٰہیہ مراد ہیں جو بکثرت ہیں اور غیب پر مشتمل ہیں۔ اس سے بڑھ کر کچھ نہیں۔ ہر ایک شخص اپنی گفتگو میں ایک اصطلاح اختیار کر سکتاہے۔ لِکُلٍّ اَنْ یَّصْطَلِحَ۔ سو خدا کی یہ اصطلاح ہے جوکثرت مکالمات و مخاطبات کا نام اس نے نبوت رکھاہے یعنی ایسے مکالمات جن میں اکثر غیب کی خبریں دی گئی ہیں۔ اور لعنت ہے اس شخص پر جو آنحضرتﷺ کے فیض سے علیحدہ ہو کر نبوت کا دعویٰ کرے ۔مگر یہ نبوت آنحضرت ﷺ کی نبوت ہے نہ کوئی نئی نبوت اور اس کا مقصد بھی یہی ہے کہ اسلام کی حقانیت دنیا پر ظاہر کی جائے اور آنحضرت ﷺ کی سچائی دکھلائی جائے‘‘۔
(چشمۂ معرفت۔ روحانی خزائن جلد ۲۳صفحہ ۳۴۱)