• 29 اپریل, 2024

شیطان انسان کا ازل سے دشمن ہے

شیطان انسان کا ازل سے دشمن ہے اور ہمیشہ رہے گا۔ یہ اس لئے نہیں کہ اس میں ہمیشہ رہنے کی کوئی طاقت ہے۔ بلکہ اس لئے کہ انسان کے پیدا ہونے پر اللہ تعالیٰ نے اسے یہ اختیار دیا تھا کہ وہ آزاد ہے کیونکہ اللہ تعالیٰ جانتا تھا کہ اس کے بندے شیطان کے حملے سے محفوظ رہیں گے۔ شیطان کی یہ دشمنی کوئی کھلی دشمنی نہیں ہے کہ سامنے آ کر لڑ رہا ہے۔ بلکہ وہ مختلف حیلوں بہانوں سے، مکرو فریب سے، دنیاوی لالچوں کے ذریعہ سے انسان کی اَناؤں کو ابھارتے ہوئے انسانوں کو نیکیوں سے دُور لے جاتا ہے اور برائیوں کے قریب کرتا ہے۔ شیطان نے خدا تعالیٰ کو کہا تھا کہ جس فطرت کے ساتھ تُو نے انسان کو پیدا کیا ہے اور جس طرح اس کی یہ فطرت ہے کہ دونوں طرف مڑ سکتا ہے تو اس کو مَیں اپنے پیچھے چلاؤں گا کیونکہ برائیوں کی طرف اس کا زیادہ رخ ہو گا۔ اگر تو مجھے اجازت دے تو میں ہر راستے سے اس پر حملہ کروں گا۔ ہر راستے سے اس کو بہکاؤں گا۔ اور سوائے وہ جو تیرے حقیقی بندے ہیں، خالص بندے ہیں تو وہ میرے حملے سے بچیں گے۔ ان پر تو میرا کوئی مکر، کوئی حملہ کارگر نہیں ہو گا۔ اس کے علاوہ اکثریت میرے قدموں پر چلے گی۔ اللہ تعالیٰ نے اسے اجازت دے دی اور ساتھ یہ بھی فرما دیا کہ جو تیرے پیچھے چلنے والے ہوں گے انہیں مَیں جہنم میں ڈالوں گا۔

لیکن ساتھ ہی اللہ تعالیٰ نے اپنے انبیاء کے بھیجنے کے نظام کو جاری کر کے انسانوں کو نیکیوں کے راستے بھی بتائے۔ ان کو اصلاح کے طریقے بھی بتائے۔ ان کو اپنی دنیا و عاقبت سنوارنے کے ذریعہ بھی بتائے۔ یہ بھی واضح کیا کہ شیطان تمہارا کھلا کھلا دشمن ہے۔ وہ ہمدردی کے لبادہ میں تمہیں بہتری اور فائدے نہیں بلکہ برائی اور نقصان کی طرف بلا رہا ہے۔ اور جب وقت آئے گا کہ انسان کا حساب کتاب ہو تو بڑے آرام سے، بڑی ڈھٹائی سے کہہ دے گا کہ مَیں نے تمہیں برائی کی طرف، لالچ کی طرف، گناہوں کے کرنے کی طرف، اللہ تعالیٰ کے حکموں کے خلاف چلنے کی طرف بلایا تھا۔ لیکن تم تو عقل رکھنے والے انسان تھے۔ تم نے کیوں اپنی عقل استعمال نہیں کی۔ کیوں میری بدیوں کی آواز کو خدا تعالیٰ کی بھلائی اور نیکی کی آواز پر ترجیح دی۔ پس اب اپنے کئے کی سزا بھگتو۔ میرا اب تمہارے سے کوئی تعلق نہیں۔ میرا مقصد تمہارے سے دشمنی کرنا تھا وہ مَیں نے کرلی۔ اب جہنم کی آگ میں جلو۔ پس اس طرح شیطان انسان سے دشمنی کرتا ہے۔

(خطبہ جمعہ 11؍مارچ 2016ء بحوالہ الاسلام)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 مارچ 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ