• 4 مئی, 2024

انسان کا مقصدِ پیدائش

اللہ تعالیٰ نے انسان کو اس کے مقصدِ پیدائش کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا ہے کہ یہ دنیا اور اس کے کھیل کود اور اس کی چکا چوند تمہیں تمہارے اس دنیا میں آنے کے مقصد سے غافل نہ کر دے بلکہ ہر وقت تمہارے پیش نظر یہ رہنا چاہئے کہ تم نے اللہ تعالیٰ کی رضا اور اس کا قرب حاصل کرنا ہے، اس کی عبادت کرنی ہے۔ اگر یہ مقصد تمہارے پیش نظر رہے تو یاد رکھو یہ دنیا خود بخود تمہاری غلام بن جائے گی۔ لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ اِس دنیا میں جہاں بھی ہم نظر ڈالتے ہیں شیطان بازو پھیلائے کھڑا ہے۔ اس کے حملے اور اس کے لالچ اس قدر شدید ہیں کہ سمجھ نہیں آتی اُن سے کیسے بچا جائے۔ ہر کونے پر، ہرسڑک پر، ہر محلے میں، ہر شہر میں شیطانی چرخے کام کر رہے ہیں۔ اور سوائے اس کے کہ اللہ تعالیٰ کا خاص فضل ہو ان شیطانی حملوں سے بچنا مشکل ہے۔ جدھر دیکھو کوئی نہ کوئی بلا منہ پھاڑے کھڑی ہے۔ دنیا کی چیزوں کی اتنی اٹریکشن (Attraction) ہے، وہ اتنی زیادہ اپنی طرف کھینچتی ہیں اور سمجھ نہیں آتی کہ انسان کس طرح اپنے مقصد پیدائش کو سمجھے اور اس کی عبادت کرے۔ لیکن ہم پر اللہ تعالیٰ کا یہ خاص احسان ہے کہ اُس نے خود ہی ان چیزوں سے بچنے کے لئے راستہ دکھا دیا ہے کہ مستقل مزاجی اور مضبوط ارادے کے ساتھ استغفار کرو تو شیطان جتنی بار بھی حملہ کرے گا منہ کی کھائے گا اور اس کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو گی۔

(خطبہ جمعہ 20؍ مئی 2005ء بحوالہ alislam.org)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ