یَا حَیُّ یَا قَیُّوْمُ لَآ اِلٰہَ اِلَّآ اَنْتَ بِرَحْمَتِکَ أَسْتَغِیْثُ۔ فَاکْفِنِیْ شَأْنِیْ کُلَّہٗ وَ لَا تَکِلْنِیْٓ اِلٰی نَفْسِیْ طُرْفَۃَ عَیْنٍ
(کتاب الدعا للطبرانی)
ترجمہ: اے ہمیشہ زندہ اور قائم رہنے والے۔ زندگی بخشنے اور قائم رکھنے والے! تیرے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیںہے، میں مخلوق کے ساتھ تیری رحمت کی فریاد رسی چاہتا ہوں۔ میرے سب حال کے لئے تو خود کافی ہوجا اور مجھے ایک لمحہ کے لئے بھی اپنے نفس کے حوالے نہ کرنا۔
اَللّٰھُمَّ اجْعَلْهُ حَجًّا مَّبْرُوْرًا وَّذَنْبًا مَّغْفُوْرًا۔
(کتاب الدعاء للطبرانی)
ترجمہ: اے اللہ ! تو اس حج کو قبول فرما اور اسے گناہوں کی بخشش کاذریعہ بنادے۔
یہ حج کے دوران رمی جمار (حجاج کرام منیٰ میں ایک مقام پر شیطان کو کنکریاں مارتے ہیں) کے وقت کی دعا ہے۔
حضرت عبداللہ بن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺایام العشر (ذالحجہ کے پہلے دس دن) میں کثرت سے تکبیر (اَللّٰہُ اَکْبَرُ) تحمید (اَلْحَمْدُلِلّٰہِ) اور لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ پڑھنے کی تلقین فرماتے۔
(مرسلہ: مریم رحمٰن)