’’اے اللہ! ہمارے دلوں میں محبت پیدا کردے۔ ہماری اصلاح کردے اور ہمیں سلامتی کی راہوں پر چلا۔ اور ہمیں اندھیروں سے نجات دے کرنور کی طرف لے جا۔اور ہمیں ظاہر اور باطن فواحش سے بچا اور ہمارے لئے ہمارے کانوں میں، ہماری آنکھوں میں، ہماری بیویوں میں اور ہماری اولادوں میں برکت رکھ دے اور ہم پر رجوع برحمت ہو۔ یقینًا توہی توبہ قبول کرنے والااور بار بار رحم کرنے والا ہے۔ اور ہمیں اپنی نعمتوں کا شکر کرنے والا اور ان کا ذکرِ خیر کرنے والا اور ان کو قبول کرنے والا بنا۔ اور اے اللہ!ہم پر نعمتیں مکمل فرما‘‘۔
(سنن ابوداؤد کتاب الصلاۃ)
یہ پیارے رسول ِکریم ﷺکی شیطان کے حملوں سے بچنے کی جامع دعا ہے۔ اپنے بچوں کو جدید ٹیکنالوجی اورسوشل میڈیا کے غلط اثرات سے بچانے کے لئے اس دعا کو کثرت سے پڑھنا چاہئے۔
ہمارے پیارے امام سیّدنا حضر ت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّد ہُ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کے متعلق فرماتے ہیں:
’’یہ دعا ہے جو دنیاوی غلط تفریح سے بھی روکنے کے لئے ہے۔دوسری ہر قسم کی فضولیات سے روکنے کے لئے ہے،شیطان کے حملوں سے روکنے کے لئے ہے۔آج بھی دنیا میں تفریح کے نام پر مختلف بے ہودگیاں ہو رہی ہیں ۔جب انسان کانوں، آنکھوں میں برکت کی دعا کرے گا۔جب سلامتی حاصل کرنے اور اندھیروں سے روشنی کی طرف جانے کے لئے دعا کرے گا،جب بیویوں کےحق ادا کرنے کی دعا کرے گا،جب اولاد کے قرۃ العین ہونے کی دعا کرے گاتو پھر بے ہودگیوں اور فواحش کے طرف سے توجُّہ خود بخود ہٹ جائے گی ۔اور یوں ایک مؤمن پورے گھر کو شیطان سے بچانے کاذریعہ بن جاتا ہے‘‘۔
(خطبہ جمعہ 20مئی 2016)
(مرسلہ: قدسیہ محمود سردار)