ہر کسی سے پرے پرے رہنا
سہمے سہمے ڈرے ڈرے رہنا
تم نے کیا روگ پال رکھے ہیں
جب بھی دیکھو مرے مرے رہنا
سانحہ کیا ہوا دسمبر میں
جون میں بھی ٹھرے ٹھرے رہنا
خالی کر دے نہ میری آنکھوں کو
آنسوؤں کا بھرے بھرے رہنا
دوستی رکھنا حکمرانوں سے
اور بظاہر کھرے کھرے رہنا
لکھے ہونا خزاں مقدر میں
پھر بھی قدؔسی ہرے ہرے رہنا
(عبدالکریم قدؔسی۔ امریکا)