• 20 اپریل, 2024

’’اس کا ہاتھ کاٹا جائیگا‘‘

محمد بخش تھانىدار گوجرانوالہ کا باشندہ تھا اور سلسلہ احمدىہ کا سخت معاند تھا ہروقت عداوت پرکمر بستہ رہتا۔ ىہ شخص 1893ء سے بٹالہ تھانہ مىں متعىن تھا قادىان بھى چونکہ بٹالہ تھانہ مىں آتا تھا اس لئے اسے حضورؑ سے عداوت کرنے کا موقع مل گىا حضرت مسىح موعودؑ پر 1898ء مىں حفظ امن کا مقدمہ بھى محمد حسىن بٹالوى کے ساتھ مل کراسى کى رپورٹ پر ہوا تھا اس مقدمہ کى اىک پىشى دھارىوال مىں مقرر ہوئى اس موقع پر حضرت مسىح موعودؑ کے اىک صحابى حضرت منشى امام الدىن صاحبؓ سابق پٹوارى نے حضرت مسىح موعودؑ سے عرض کىا ’’کہ حضورؑ محمد بخش تھانىدار کہتا ہے کہ آگے تو مرزا مقدمات سے بچ کر نکل جاتا رہا ہے اب مىرا ہاتھ دىکھے گا حضرت صاحبؑ نے فرماىا: ’’مىاں امام الدىن! اس کا ہاتھ کاٹا جائىگا‘‘ اس کے بعد مىں نے دىکھا کہ اس کے ہاتھ کى ہتھىلى مىں سخت درد شروع ہوگئى اور وہ اس درد سے تڑپتا تھا اور آخر اسى نامعلوم بىمارى مىں وہ دنىا سے گزر گىا۔

(سىرت المہدى جلد اول روىت نمبر560)

پنڈت لىکھرام جب حضرت مسىح موعودؑ کى پىشگوئى کے مطابق 6مارچ 1897ء کو نامعلوم طور پر قتل ہوگىا تو قاتل کى تلاش مىں 8 اپرىل 1897ء کو آپؑ کے گھر کى بھى تلاشى لى گئى اس تلاشى کى ٹىم مىں محمد بخش تھانىدار بھى تھا جو کبھى تو خطوں کو مشکوک بنا کر افسر کے سامنے پىش کرتا اور کبھى حضورؑ کے گھر کے ٹرنک کھول کر کپڑوں کى تلاشى لىتا۔ خدا کا اىسا کرنا ہوا کہ محمد بخش تھانىدار کا لڑکا شىخ نىازمحمد انسپکٹرپولىس احمدى ہوگىا اور وہ حضرت مسىح موعودؑ سے ملاقات کىلئے قادىان آئے جب شىخ نىاز محمد صاحب ملاقات کىلئے آئے تو حضرت اماں جانؓ کىلئے کپڑا بطور تحفہ بھى لے کر گئے حضرت مسىح موعودؑ جب وہ کپڑا لىکر گھر گئے تو بہت خوشى سے حضرت اماں جانؓ کو کپڑا دىتے ہوئے فرماىا:
’’کہ محمد بخش تھانىدار جس نے لىکھرام کے قتل کے موقعہ پرہمارےکپڑوں کى تلاشى کرائى تھى اس کا لڑکا ہمارے واسطے ىہ تحفہ لىکر آىا ہے‘‘

(سىرت المہدى جلد اول رواىت نمبر1272)

رواىت نمبر 632 مىں ہے کہ ’’ىہ اسى کے بىٹے نے دىا جس نے تمہارے ٹرنک لىکھرام کى تلاشى کے وقت توڑے تھے‘‘

 خاکسار عرض کرتا ہے کہ ىہ بات عادت اللہ مىں ہے کہ جس طرح کا عمل ہو اللہ تعالىٰ اسى طرح کى جزاسزا ىا ردعمل کو پسند کرتا ہے حضرت مسىح موعودؑ کا تحفہ مىں آئے کپڑوں کى تلاشى کے وقت کے کپڑوں سے مناسبت دىنے مىں ىہ گمان جاتا ہے کہ محمد بخش تھانىدار نے تلاشى کے وقت کپڑوں کو بے ادبى کے رنگ مىں باہر نکال نکال کر چىک کىا ہوگا ىا اٹھا اٹھا کرپھىنکا ہوگا اور ىہ بات قرىن قىاس بھى ہے کہ اىک تو پولىس کا محکمانہ روىہ اور اوپر سے معاند بھى ہو۔اسى لئے حضرت مسىح موعودؑ نے خوشى کا اظہار کىا کہ جس نے ہمارے کپڑوں کے ساتھ ىہ سلوک کىا آج اسى کا بىٹا ہمارے لئے عزت و تکرىم کے ساتھ کپڑے کا تحفہ لىکر آىا ہے وَاللّٰہُ اَعْلَمُ۔

حضرت شىخ نىازمحمد صاحبؓ کے بىٹے اور محمد بخش تھانىدار کے پوتے مکرم لىفٹىننٹ ڈاکٹر غلام احمد صاحب آئى۔اىم۔اىس بىان کرتے ہىں ’’کہ ان کے دادا دراصل ابتداء مىں اىسے مخالف نہ تھے مگر بٹالہ آکر بعض لوگوں کے بہکانے مىں آکر زىادہ مخالف ہوگئے لىکن پھر آخرى بىمارى مىں اپنى مخالفت پر کچھ نادم نظر آتے تھے نىز ڈاکٹر صاحب نے بتاىا کہ ان کے دادا کى وفات طاعون سے نہىں ہوئى تھى بلکہ ہاتھ کے کاربنکل سے ہوئى تھى خاکسار (حضرت مرزا بشىرؓ احمد صاحب اىم اے) عرض کرتا ہے کہ حضرت مسىح موعودؑ نے حقىقۃالوحى مىں طاعون سے مرنا بىان کىا ہے سواگر ڈاکٹر صاحب کى اطلاع درست ہے تو چونکہ ان دنوں مىں طاعون کا زور تھا اس لىے ممکن ہے کہ کسى نے ہاتھ کے پھوڑے کى وجہ سے اس بىمارى کو طاعون سے تعبىر کر کے حضرت مسىح موعود علىہ السلام سے بىان کر دىا ہو وَاللّٰہُ اَعْلَمُ‘‘

(سىرت المہدى جلد اول رواىت نمبر256)

 سىرت حضرت سىدہ نصرت جہاں بىگم صاحبہ صفحہ 470 مىں بھى رواىت درج ہےجس مىں حضرت شىخ نىاز محمد صاحبؓ فرماتے ہىں کہ ’’1907ء کے شروع مىں مىں نے دارالمسىح کے صحن مىں حضورؑ کے دست مبارک پر بىعت کى۔ بىعت کرنے سے پہلے مىں نے دست بستہ اور چشم پرآب کے ساتھ حضرت اقدسؑ سے عرض کى کہ حضور لِلّٰہِ اس عاجز کے والد کو معاف فرماوىں اور ان کے لئے دعا فرماوىں حضورؑنے ازراہ غرىب نوازى فرماىا بہت اچھا۔ بىعت کے بعد حضرت اقدسؑ نے بہت دىر تک دعا فرمائى۔ بىعت کرنے کے بعد جب ہم سىڑھىوں سے نىچے اترے تو وہاں خواجہ کمال الدىن صاحب کھڑے تھے حضرت خلىفہ اول رضى اللہ تعالىٰ عنہ نے خواجہ صاحب کو فرماىا کہ دىکھئے اولاد ہو تو اىسى ہو آج اس لڑکے نے اپنے والد مىاں محمد بخش تھانے دار کو حضرت اقدسؑ سے معافى دلائى ہے اور اس کے لىے دعا کرائى ہے‘‘

اىک ضمنى بات بىان کردوں کہ سىرت المہدى حصہ چہارم رواىت 1272 مىں لکھا ہے کہ کپڑا تحفہً لىکر جانے کا واقعہ 1900ء کا ہے جو غالباًً کتابت کى غلطى ہے کىونکہ تارىخ احمدىت جلد2 صفحہ512 اور سىرت حضرت سىدہ نصرت جہاں بىگم صاحبہ صفحہ 471 مىں حضرت شىخ نىاز محمدؓ صاحب کى تارىخ بىعت 1907ء درج ہے۔

(عدنان اشرف ورک)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ