• 4 مئی, 2024

مومنوں پر بہت بڑا احسان

اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں یہ دعا سکھا کر رَبِّ زِدۡنِیۡ عِلۡمًا مومنوں پر بہت بڑا احسان کیا ہے۔ یہ دعا صرف برائے دعا ہی نہیں کہ منہ سے کہہ دیا کہ اے اللہ! میرے علم میں اضافہ کر اور یہ کہنے سے علم میں اضافے کا عمل شروع ہو جائے گا۔ بلکہ یہ توجہ ہے مومنوں کو کہ ہر وقت علم حاصل کرنے کی تلاش میں بھی رہو، علم حاصل کرنے کی کوشش کرتے رہو… اللہ تعالیٰ کے کسی بھی حکم یا دعا پر سب سے زیادہ تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے عمل کیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم عمل کرتے تھے، اللہ تعالیٰ تو خود آپؐ کو علم سکھانے والا تھااور قرآن کریم جیسی عظیم الشان کتاب آپ پر نازل فرمائی جس میں کائنات کے سربستہ اور چھپے ہوئے رازوں پر روشنی ڈالی۔ جس کو اُس وقت آنحضرتؐ کے علاوہ کوئی شاید سمجھ بھی نہ سکتا ہو۔ پھر گزشتہ تاریخ کا علم دیا، آئندہ کی پیش خبریوں سے اطلاع دی لیکن پھر بھی یہ دعا سکھائی کہ یہ دعا کرتے رہیں کہ رَبِّ زِدۡنِیۡ عِلۡمًا۔ بہر حال ہر انسان کی استعداد کے مطابق علم سیکھنے کا دائرہ ہے اس دعا کی قبولیت کا دائرہ ہے اور وہ راز جو آج سے پندرہ سو سال پہلے قرآن کریم نے بتائے آج تحقیق کے بعد دنیا کے علم میں آ رہے ہیں…

آج یہ ذمہ داری ہم احمدیوں پر سب سے زیادہ ہے کہ علم کے حصول کی خاطر زیادہ سے زیادہ محنت کریں، زیادہ سے زیادہ کوشش کریں۔ کیونکہ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام کو بھی قرآن کریم کے علوم و معارف دئیے گئے ہیں اور آپؑ کے ماننے والوں کے بارے میں بھی اللہ تعالیٰ کا وعدہ ہے کہ میں انہیں علم و معرفت اور دلائل عطا کروں گا۔ تو اس کے لئے کوشش او ر علم حاصل کرنے کا شوق اور دعا کہ اے میرے اللہ! اے میرے رب! میرے علم کو بڑھا بہت ضروری ہے۔

(خطبہ جمعہ 18؍جون 2004ء بحوالہ خطبات مسرور جلد2 صفحہ406-407)

پچھلا پڑھیں

جنیوا میں منعقدہ عالمی کانفرنس میں جماعتِ احمدیہ کی نمائندگی

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 نومبر 2022