• 26 اپریل, 2024

الفضل کے سالانہ نمبر 2015ء کے لئے حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ کا پیغام

رسول اللہ ﷺکا اُسوہ حسنہ ہمیں دعاؤں کی طرف توجہ دلاتا ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اپنے پیغام میں فرماتے ہیں۔
مجھے یہ جان کر خوشی ہوئی ہے کہ روزنامہ الفضل ربوہ کو امسال ’’دعا‘‘ کے موضوع پر اپنا سالانہ نمبر شائع کرنے کی توفیق مل رہی ہے۔ مجھ سے اس موقع پر پیغام بھجوانے کی درخواست کی گئی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس کی اشاعت ہر لحاظ سے بابرکت بنائے۔ آمین

دعا بہت اہم مضمون ہے۔ قرآن شریف میں جابجا اس کی اہمیت اور برکات بیان ہوئی ہیں۔ سورۃالمومن آیت نمبر 61 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے: اُدْعُونِیْ أَسْتَجِبْ لَکُمْ یعنی مجھے پکارو میں تمہیں جواب دوں گا۔

ہمارے پیارے نبی حضرت اقدس محمد مصطفی ﷺ کا اُسوہ حسنہ بھی ہمیں دعاؤں کی طرف توجہ دلاتا ہے۔ آپ کی زندگی کا ہر لمحہ دعاؤں سے بھرا پڑا ہے۔ آپ عسر و یسر میں، سفر و حضر میں، اٹھتے بیٹھتے، چلتے پھرتے دعاؤں میں مشغول رہتے۔ آپؐ کے ذمہ کل عالم کی ہدایت کاکام تھا جس کے لئے آپؐ نے تبلیغ بھی کی۔ نیک نمونہ بھی پیش فرمایا اور اس کے ساتھ ساتھ دعاؤں کو بھی اپنی انتہا تک پہنچا دیا۔ یہی وجہ ہے کہ تھوڑے سے وقت میں ایک غیرمعمولی روحانی انقلاب برپا ہو گیا۔

حضرت مسیح موعودؑ فرماتے ہیں۔
’’وہ جو عرب کے بیابانی ملک میں ایک عجیب ماجرا گزرا کہ لاکھوں مردے تھوڑے دنوں میں زندہ ہوگئے اور پشتوں کے بگڑے ہوئے الٰہی رنگ پکڑ گئے اور آنکھوں کے اندھے بینا ہوئے اور گونگوں کی زبان پر الٰہی معارف جاری ہوئے اور دنیا میں یکدفعہ ایک ایسا انقلاب پید اہوا کہ نہ پہلے اس سے کسی آنکھ نے دیکھا اور نہ کسی کان نے سنا۔ کچھ جانتے ہو کہ وہ کیا تھا؟ وہ ایک فانی فی اللہ کی اندھیری راتوں کی دعائیں ہی تھیں جنہوں نے دنیا میں شور مچا دیا اور وہ عجائب باتیں دکھلائیں کہ جو اس اُمی بیکس سے محالات کی طرح نظر آتی تھیں۔ اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ وَ بَارِکْ عَلَیْہِ … اور میں اپنے ذاتی تجربہ سے بھی دیکھ رہا ہوں کہ دعاؤں کی تاثیر آب و آتش کی تاثیر سے بڑھ کر ہے۔ بلکہ اسباب طبعیہ کے سلسلہ میں کوئی چیز ایسی عظیم التاثیر نہیں جیسی کہ دعا ہے۔ ‘‘

حضرت مسیح موعودؑ نے بھی اپنے مشن میں کامیابی کے لئے دعاؤں ہی سے کام لیا اور دعاؤں کی قبولیت کا بار بار تجربہ فرمایا اور اس راز سے اپنے ماننے والوں کو بھی آگاہ فرمایا۔ آپ ایک موقع پر فرماتے ہیں۔

میں اپنے تجربہ سے کہتا ہوں خیالی بات نہیں۔ جو مشکل کسی تدبیر سے حل نہ ہوتی ہو۔ اللہ تعالیٰ دعا کے ذریعہ اسے آسان کر دیتا ہے۔ میں سچ کہتا ہوں کہ دعا بڑی زبردست اثر والی چیز ہے۔ بیماری سے شفاء اس کے ذریعہ ملتی ہے۔ دنیا کی تنگیاں مشکلات اس سے دور ہوتی ہیں۔ دشمنوں کے منصوبوں سے یہ بچا لیتی ہے اور وہ کیا چیز ہے جو دعا سے حاصل نہیں ہوتی۔ سب سے بڑھ کر یہ کہ انسان کو پاک یہ کرتی ہے اور خداتعالیٰ پر زندہ ایمان یہ بخشتی ہے۔ گناہ سے نجات دیتی ہے اور نیکیوں پر استقامت اس کے ذریعہ سے آتی ہے بڑا ہی خوش قسمت وہ شخص ہے جس کو دعا پر ایمان ہے کیونکہ وہ اللہ تعالیٰ کی عجیب در عجیب قدرتوں کو دیکھتا ہے اور خداتعالیٰ کو دیکھ کر ایمان لاتا ہے کہ وہ قادر کریم خدا ہے۔

(ڈائری حضرت مسیح موعودؑ 29 دسمبر 1904ء)

پس یاد رکھیں کہ دعا ایک زبردست ہتھیار ہے اور اس کی عظیم الشان برکات ہیں۔ اس لئے اپنے ہر کام میں کامیابی کے لئے دعاؤں پہ زور دیں اور اپنی دعاؤں کا دائرہ وسیع کریں۔ آپ اپنی دعاؤں میں اپنے اور اپنے عزیز واقارب کے لئے دعائیں کریں۔ خلافت کے استحکام اور جماعت کی ترقی کے لئے دعائیں کریں۔ امت مسلمہ کے لئے دعائیں کریں۔ اپنے ملک کی سلامتی اور ہر قسم کی خوشحالی کے لئے دعائیں کریں۔ اپنے اہل و عیال کو بھی دعا کی برکات سے آگاہ کرتے رہیں۔ اللہ تعالیٰ آپ سب کو مقبول دعاؤں کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین

(روزنامہ الفضل‘‘دعانمبر’’28دسمبر2015ء)

پچھلا پڑھیں

خطبہ جمعہ سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمدخلیفۃ المسیح الخامس ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیزفرمودہ 29نومبر2019ء بمقام مسجد بیت الفتوح

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24دسمبر 2019