• 6 مئی, 2024

مساجد کا قیام، جماعت کی ترقی اور تبلیغ کا ذریعہ ہے

مختلف ممالک اور جزائر میں جماعت احمدیہ کی پہلی پہلی تعمیر ہونے والی مسجد پر بہت ہی خوبصورت اور ایمان افروز دستاویزی فلم مع دلکش تصاویر موصول ہوئیں جو مؤرخہ 22-30؍دسمبر 2022ء کے 8 شماروں کی زینت بن رہے ہیں۔ پاکستان اور دنیا کے بعض دیگر ممالک جیسے انڈونیشیا میں جماعت احمدیہ کی مساجد کو شہید کیا جا رہا ہے۔مینارے اور محراب مسمار کئے جارہے ہیں۔ پاکستان میں تو مسجد کی طرز پر نئی تعمیر پر پابندی ہے اس دوران مکرم انیس رئیس مبلغ انچارج جاپان نے یہ تجویز دی کہ مختلف ممالک اور جزائر میں جہاں جہاں مسجد یا مساجد تعمیر کرنے کی اللہ تعالیٰ نے جماعت کو توفیق دی ہے وہاں کی پہلی مسجد کی تاریخ کو اکٹھا کر دیا جائے۔ مجھے یہ تجویز بہت پسند آئی اور حضرت خلیفۃ المسیح ایدہ اللہ تعالیٰ کی خدمت میں بغرض منظوری، دعا اور رہنمائی کے بھجوا دی جہاں سے دعاؤں کے ساتھ ’’اجازت ہے‘‘ کے الفاظ سے اجازت ہو گئی۔جس پر خاکسار نے سب سے پہلے الفضل آن لائن کے دنیا بھر کے نمائندگان اور بعض دیگر احباب سے رابطہ کر کے اس مضمون پر نوٹس اور میٹیریل بھجوانے کی درخواست کی۔ اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس اہم موضوع پر بہت اچھا اور عمدہ مواد اکٹھا ہو گیا۔ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ اس میں سے بہت سا مواد پہلی دفعہ جماعت کی تاریخ کا حصہ بن رہا ہے۔ الحمد للّٰہ۔

اس موضوع پر جو مضامین آئے ان میں بعض کے ساتھ تمہیدیں یا ابتدائیہ بھی تھے۔ چونکہ میں اداریہ کے لئے بھی سوچ رہا تھا اس کے لئے مجھے مکرم مولانا سید شمشاد احمد ناصر۔ مبلغ امریکہ کی تمہید پسند آئی جسے موصوف کی پیشگی اجازت اور شکریہ کے ساتھ اپنے اداریہ میں شامل کر رہا ہوں۔ فَجَزَاہُ اللّٰہُ تَعَالٰی

آپ لکھتے ہیں:
اسلامی انسائیکلو پیڈیا میں لکھا ہے کہ ’’مسجد‘‘ اصل میں تو اس کے معنی محل سجود ہیں۔ مگر شرح میں اس مکان کو کہتے ہیں جو نماز پڑھنے کے لئے وقف کیا گیا ہو۔

(اسلامی انسائیکلوپیڈیا مرتبہ مولوی محبوب عالم صفحہ635)

حضرت مصلح موعودؓ نے سورۃ کہف کی آیت کریمہ لَنَتَّخِذَنَّ عَلَیۡہِمۡ مَّسۡجِدًا (الکہف: 19) کی حل لغات میں مسجد کے ضمن میں لکھا ہے:
الْمَسْجِدُ وَ الْمَسَاجِدُ:اَلْمَوْضِعُ الَّذِیْ یُسْجَدُ فِیْہِ۔ وہ جگہ جہاں سجدہ کیا جائے۔ اس کے ایک معانی یہ بھی آپؓ نے لکھے ہیں:
ہر وہ جگہ جہاں عبادت کی جائے۔ ان معانی کی رو سے یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ جہاں پر اللہ تعالیٰ کی عبادت کی جائے، جہاں پر خدائے واحد کو سجدہ کیا جائے وہ جگہ مسجد کہلاتی ہے اور مسلمانوں میں مسجد کو بہت اعلیٰ مقام دیا گیا ہے۔ جہاں سے پانچ وقت کی اذان دے کر لوگوں کو خدائے واحد کی عبادت کے لئے بلایا جاتا ہے اور جہاں سے یہ منادی دی جاتی ہے کہ بس اب وہی پوجا جائے گا اور اس کی ہی عبادت کی جائے گی۔

اسی وجہ سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ فرمایا ہے کہ جو شخص خداتعالیٰ کی خوشنودی کے لئے مسجد بنائے گا تو خداتعالیٰ اس کے بدلہ میں اس کے لئے جنت میں گھر بنائیں گے۔ آپؐ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ اَحَبُّ الْبِلَادِ اِلَی اللّٰہِ مَسَاجِدُہَا وَاَبْغَضُ الْبِلَادِ اِلَی اللّٰہِ اَسْوَاقُھَا کہ خداتعالیٰ کے نزدیک تمام آبادیوں میں محبوب ترین جگہیں اس کی مسجدیں ہیں اور بدترین مقامات بازار ہیں۔ بلکہ ایک حدیث میں رسول پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بھی فرمایا ہے کہ:
ایک زمانہ ایسا آئے گا کہ لوگ مسجدوں کے اندر دنیا کی باتیں کریں گے تو اس وقت تم ان لوگوں کے پاس نہ بیٹھنا۔ خداتعالیٰ کو ان لوگوں کی کچھ پروا نہیں۔

(نقوش رسول نمبر جلد6 صفحہ335)

جماعت احمدیہ کا بھی خداتعالیٰ کے فضل سے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشادات پر دل و جان سے یقین ہے اور دل و جان سے ہی ان ارشادات پر عمل کرنا اپنی زندگی کا مقصد سمجھتی ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام ایک جگہ فرماتے ہیں:
’’اس وقت ہماری جماعت کو مساجد کی بڑی ضرورت ہے۔ یہ خانہ خدا ہوتا ہے جس گاؤں یا شہر میں ہماری مسجد قائم ہو گئی تو سمجھو! جماعت کی ترقی کی بنیاد پڑ گئی۔ اگر کوئی ایسا گاؤں ہو یا شہر جہاں مسلمان کم ہوں یا نہ ہوں اور وہاں اسلام کی ترقی کرنی ہو تو ایک مسجد بنا دینی چاہئے پھر خدا خود مسلمانوں کو کھینچ لاوے گا۔ لیکن شرط یہ ہے کہ قیام مسجد میں نیت بہ اخلاص ہو۔ محض للہ اسے کیا جاوے۔ نفسانی اغراض یا کسی شر کو ہرگز دخل نہ ہو تب خداتعالیٰ برکت دے گا۔‘‘

(ملفوظات جلد4 صفحہ93)

اس وقت جماعت احمدیہ کے ذریعہ دنیا میں مساجد کی تعمیر تو حضرت اقدس مسیح موعودؑ کی صداقت کا ایک زبردست نشان بھی قرار پاتا ہے اور وہ اس طرح کہ ہمارے پیارے آقا حضرت محمد مصطفیٰ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ آخری زمانہ میں جب ہر طرف فساد ہی فساد ہو گا اسلام صرف نام کا رہ جائے گا۔ قرآن صرف لکھائی اور کتاب کی صورت میں رہ جائے گا اس وقت بڑی بڑی مساجد بھی تعمیر ہوں گی مگر ہدایت سے خالی ہوں گی اور یہ بات آج کے زمانے میں بالکل صحیح ثابت ہو رہی ہے۔

اب خداتعالیٰ کے فضل سے جماعت احمدیہ دنیا کے کونے کونے میں مساجد کی تعمیر کا عزم لئے ہوئے ہے تاکہ دنیا کو خدائے واحد و یگانہ کی عبادت کے لئے بلایا جائے اور اس طرح خداتعالیٰ کی بادشاہت دنیا میں قائم ہو جائے۔

حضرت مصلح موعودؓ نے جماعت احمدیہ کے افراد کو اسی بات کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرمایا تھا:
’’اے آسمانی بادشاہت کے موسیقارو! اے آسمانی بادشاہت کے موسیقارو! اے آسمانی بادشاہت کے موسیقارو! ایک دفعہ پھر اس نوبت کو اس زور سے بجاؤ کہ دنیا کے کان پھٹ جائیں۔ ایک دفعہ پھر اپنے دل کے خون اس قرنا میں بھر دو ایک دفعہ پھر اپنے دل کے خون اس قرنا میں بھردو کہ عرش کے پائے بھی لرز جائیں اور فرشتے بھی کانپ اٹھیں۔ تاکہ تمہاری دردناک آوازیں اور تمہارے نعرہ ہائے تکبیر اور نعرہ ہائے شہادت توحید کی وجہ سے خداتعالیٰ زمین پر آجائے اورپھر خداتعالیٰ کی بادشاہت اس زمین پر قائم ہوجائے۔ اسی غرض کے لئے میں نے تحریک جدید کو جاری کیا ہے اور اسی غرض کے لئے میں تمہیں وقف کی تعلیم دیتاہوں۔ سیدھے آؤ اور خدا کے سپاہیوں میں داخل ہوجاؤ۔ محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا تخت آج مسیح نے چھینا ہوا ہے۔ تم نے مسیح سے چھین کر پھر وہ تخت محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کودینا ہے اور محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وہ تخت خدا کے آگے پیش کرنا ہے اور خداتعالیٰ کی بادشاہت دنیا میں قائم ہونی ہے۔ پس میری سنو! اور میری بات کے پیچھے چلو! کہ میں جو کچھ کہہ رہا ہوں وہ خدا کہہ رہا ہے۔ میری آواز نہیں ہے۔ میں خدا کی آواز تم کو پہنچا رہا ہوں۔ تم میری مانو! خدا تمہارے ساتھ ہو، خدا تمہارے ساتھ ہو، خدا تمہارے ساتھ ہو اور تم دنیا میں بھی عزت پاؤ اور آخرت میں بھی عزت پاؤ۔

(سیر روحانی صفحہ619-620)

مکرم مولانا موصوف کے اس تمہیدی نوٹ پر یہ خوش کن اضافہ کرنا مقصود ہے کہ دنیا کے کونے کونے میں مساجد کے قیام سے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا الہام ’’میں تیری تبلیغ کو زمین کے کناروں تک پہنچاؤں گا‘‘ بڑی شان کے ساتھ پورا ہوا۔

میں اس اداریہ کے ذریعہ ان تمام معاونین اور مددگاروں کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جن کے تعاون اور دعاؤں سے یہ پہاڑ جیسا بلند محاذ ادارہ کو سر کرنے کی توفیق ملی۔ فَجَزَاھُمُ اللّٰہُ تَعَالٰی خَیْرَا

(ابو سعید)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 23 دسمبر 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالی