آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کا اسوہ اور سوانح مسلمانوں کےلئے بہت اہمیت کی حامل ہے۔ اس کے بغیر اسلام کی تعلیم مکمل نہیں ہو سکتی۔ قرآن کریم میں بھی اللہ تعالیٰ نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ ہی خدا تعالیٰ کے محبت پانے کی تعلیم دی ہے اس کے بغیر خدا تعالیٰ کے قرب کا حصول نا ممکن ہے۔اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
قُلۡ اِنۡ کُنۡتُمۡ تُحِبُّوۡنَ اللّٰہَ فَاتَّبِعُوۡنِیۡ یُحۡبِبۡکُمُ اللّٰہُ وَیَغۡفِرۡ لَکُمۡ ذُنُوۡبَکُمۡ ؕ وَاللّٰہُ غَفُوۡرٌ رَّحِیۡمٌ ﴿۳۲﴾
(آل عمران: 32)
تُو کہہ دے اگر تم اللہ سے محبت کرتے ہو تو میری پیروی کرو اللہ تم سے محبت کرے گا، اور تمہارے گناہ بخش دے گا اور اللہ بہت بخشنے والا (اور) بار بار رحم کرنے والا ہے۔
آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت جہاں مسلمانوں کے لئے اہم اور ضروری ہے وہاں غیرمسلمانوں کے لئے بہترین تبلیغ کا ذریعہ بھی ہے۔ جس طرح آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی زندگی میں خوبصورت اخلاق سے لوگوں کے دل جیتے، اسی طرح آپؐ کی وفات کے بعد بھی آپ ؐ کی خوبصورت حیات کی باتیں اپنوں اور غیروں کو مقناطیسی قوت کی طرح کھینچتی ہیں۔
چنانچہ انہی اہم مقاصدکی خاطر سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے جلسہ جات منعقد کئے جاتے ہیں تاکہ جہاں مسلمان آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پاک حیات کو اپنی زندگی کے لئے نمونہ بنائیں، وہاں غیر مسلم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلی اخلاق اور پاکیزہ سیرت سے آگاہی حاصل کریں۔
اللہ تعالیٰ کے فضل سے گیانا جماعت کو موٴرخہ 7؍جنوری 2023ء کو دوسر اسالانہ جلسہ سیرة النبی صلی اللہ علیہ وسلم منعقد کرنے کی سعادت نصیب ہوئی۔ الحمد للّٰہ۔ یہ جلسہ گیانا کی نیشنل لائبریری میں رکھا گیا۔ اس کے لئے احباب جماعت، غیر احمدی مسلمان اور غیر مسلم زیر تبلیغ دوستوں کو دعوت نامے دیئے گئے۔ سوشل میڈیا پر اشتہار بھی چلایا گیا جس کے ذریعہ ایک لاکھ سے زائد افراد تک پیغام پہنچا۔
اس سال جلسہ پر مندرجہ ذیل تقاریر کی گئیں: ’’آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کا دنیامیں انقلاب‘‘ پر تقریر زیر تعلیم متعلم مکرم جاذب سمنر صاحب نے کی۔دوسرے زیر تعلیم متعلم مکرم مظفر کیوسی مک طئر صاحب نے ’’آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے صبر و استقلال پر‘‘ تقریر کی۔ تیسری تقریر ’’آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم مظہر صفاتِ باری تعالیٰ‘‘ کے موضوع پر تھی، جو مکرم فہد پیرزادہ صاحب مبلغ لندن نے کی۔جس میں انہوں نے اللہ تعالیٰ کی مختلف صفات اور آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا تقابلی جائزہ لیا اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم اللہ تعالیٰ کی صفات کے زندہ مظہر تھے۔ آخری تقریر خاکسار کی تھی جس میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے معجزات پر روشنی ڈالی۔ خصوصاً آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زندہ معجزہ جو قرآن کے صورت میں ہے اور جس کی بدولت روحانی زندگی حاصل ہوتی ہے اور خدا سے مکالمہ و مخاطبہ کا انعام ملتا ہے۔ اسلام میں لاکھوں لوگ اس انعام سے فیض یاب ہوئے اور سب سے بڑھ کر اس زمانے کے مجدداورمصلح یعنی حضرت مسیح موعودؑ نے اپنی مثال پیش کی ہے کہ آپؑ کو بھی مکالمہ و مخاطبہ کا انعام اسی بدولت نصیب ہوا ہے اور یہ انعام مکالمہ ومخاطبہ آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کی بدولت ہر کسی کو مل سکتا ہے اوریہ سب سے بڑا معجزہ ہے۔
اس جلسہ پر 85 کے قریب مردو زن شامل ہوئے۔ جن میں احمدی احباب کے علاوہ غیر احمدی مسلمان اور غیر مسلم افراد بھی شامل تھے۔ ان میں کچھ اہم شخصیات بھی تھیں جن میں جارج ٹاؤن کے میئر پنڈٹ اوبراج نارائن (Ubraj Narine) صاحب، دوپادری حضرات پاسٹر رانلڈ میگیرل (Ronald McGarrell) صاحب اور پاسٹر وینڈل جیفری (Wendell Jeffrey) صاحب، پولیس سے کانسٹیبل انڈریو سمارٹ (Andrew Smartt) اور این سی این سے ناظم حسین صاحب شامل ہوئے۔
تقاریر کے بعد ان معزز مہمانوں نے پیغامات پیش کئے اور جماعت کے منتظمین کا شکریہ ادا کیا کہ اس پروگرام سے انہیں بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملا۔ اس کے بعد ایسے تمام افراد جنہوں نے جماعت کی طرف سے آن لائن کورس مکمل کر کے امتحان دیا تھا ان میں سرٹیفکیٹ تقسیم کئے گئے۔ کچھ سرٹیفکیٹ خاکسار نے دیئے باقی ماندہ سرٹیفکیٹ جارج ٹاؤن کے میئر پنڈٹ اوبراج نارائن صاحب نے تقسیم کئے۔
شاملین میں تقریباً 30کتب مفت تقسیم کی گئی۔پروگرام کے بعد مہانوں کے لئے ظہرانہ کا بھی انتظام تھا جو ایک بچے سجیل احمدآف کینیڈا کا عقیقہ تھا۔
دعا کی درخواست ہے کہ اللہ تعالیٰ اس جلسہ کے مثبت نتائج پیدا فرمائے اور ہمیں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت کو اپنانے اور دنیا کو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا خوبصورت چہرہ دکھانے کی توفیق دے۔ اپنوں اور غیروں کے دلوں میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی حقیقی محبت پیدا ہو۔ آمین اللّٰھم آمین
(مقصود احمد منصور۔ مبلغ انچارج گیانا، ساؤتھ امریکہ)