• 25 اپریل, 2024

سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کی بیان فرمودہ کرونا وائرس سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اور اس حوالے سے مساجد کے آداب

حضور انور ایدہ اللہ تعالیٰ نے خطبہ جمعہ 6مارچ 2020ء کے آخر میں آجکل پھیلی ہوئی کرونا وائرس کی بیماری سے بچنے کی احتیاطی تدابیر اور اس حوالے سے مساجد میں احتیاط برتنے کی تلقین فرمائی ہے۔ حضور انور کے ارشاد کا خلاصہ درج ذیل ہے۔

آج کل جو وبا پھیلی ہوئی ہے کرونا وائرس کی اس کے بارے میں ..احباب کو توجہ دلانا چاہتا ہوں جیسا کہ حکومتوں اور محکموں کی طرف سے حکومتوں کے اعلان ہورہے ہیں ان احتیاطی تدابیر پر ہم سب کو عمل کرنا چاہئے بعض ہومیوپیتھی دوائیاں بہت شروع میں ،میں نے ہومیوپیتھ سے مشورہ کر کے بتائی تھیں جو حفظ ماتقدم کے طور پر بھی ہیں اور بعض علاج کے طور پر بھی ہیں۔ ان کو استعمال کرنا چاہئے ایک ممکنہ علاج ہے،یہ نہیں ہم کہہ سکتے کہ یہ سو فیصد علاج ہے (یا) ہومیو پیتھک کو پتہ ہے اس وائرس کا۔ یہ ایسا وائرس ہے جس کا کوئی علم نہیں لیکن اس کے قریب ترین جو ممکنہ علاج ہو سکتا تھا اس قسم کی بیماری کا اس کے مطابق ہومیو پیتھ دوائیاں تجویز کی گئیں ۔اللہ تعالیٰ ان میں شفا بھی رکھے اس لئے استعمال کرنا چاہئے لیکن اس کے ساتھ ہی احتیاطی تدابیر بھی ضروری ہیں جیسا کہ اعلان ہو رہے ہیں۔ اس بارہ میں یہ بھی ضروری ہے کہ مجمع سے بچیں۔ مسجد میں آنے والوں کو یہ بھی احتیاط کرنی چاہئے اگر ہلکا سا بھی بخار ہے، جسم ٹوٹ رہا ہے یاچھینکیں نزلہ وغیرہ ہے تو مسجد میں نہیں آنا چاہئے پھر ۔ مسجدکے بھی حقوق ہیں کچھ، اوریہ مسجد کا حق ہے کہ وہاں کوئی ایسا شخص نہ آئے جس سے دوسرے متاثر ہو سکتے ہوں۔ کسی بھی لگنے والی بیماری کا مریض جو ہے اس کو مسجد میں آنے سے بہت احتیاط کرنی چاہئے ۔(…لیکن اس کا مطلب یہ بھی نہیں ہے کہ اس بہانے سے مسجد میں آنا چھوڑ دیں اپنی ظاہری حالت کو دیکھ کر اپنے دل سے فتویٰ لینا چاہئے اور ہمیشہ یاد رکھیں کہ اللہ تعالیٰ دلوں کے حال کو جانتا ہے …) پھر آجکل خاص طور پہ چھینک لیتے وقت بھی ویسے عمومی طور پر بھی ہر ایک کو یہ چاہئے کہ چھینک لیتے ہوئے منہ پر ہاتھ رکھے یا رومال رکھنا چاہئے منہ پر، بعض نمازی بھی یہ شکایت کرتے ہیں کہ بعض لوگ چھینکتے ہیں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے اور منہ کے سامنے نہ ہاتھ رکھتے ہیں نہ رومال رکھتے ہیں اور پھر اتنی زورسے چھینک ہوتی ہے کہ اس کے چھینٹے ہم پر پڑ جاتے ہیں۔ تو یہ نمازیوں کا جو ساتھ کے نمازی ہیں ان کا بھی حق ہے اس لئے ہر ایک کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہئے اور آجکل جیسا کہ میں نے کہا خاص طور پر اس کی احتیاط کی ضرورت ہے ۔آجکل جو ڈاکٹر احتیاط بتاتے ہیں وہ یہ ہے کہ ہاتھ اور چہرہ صاف رکھیں ،ہاتھ اگر گندے ہیں تو چہرے پر ہاتھ نہ لگائیں اور ہاتھوں پرسینیٹائزر (Sanitizer) لگا کر رکھیں یا دھوتے رہیں، لیکن مسلمانوں کے لئے ہمارے لئے اگر پانچ وقت کا نمازی ہے کوئی اور پانچ وقت باقاعدہ وضو بھی کر رہا ہے ناک میں پانی بھی چڑھا رہے ہیں اس سے ناک صاف ہو رہا ہے اور صحیح طرح وضو کیا جا رہا ہے تو اس صفائی کا ایک ایسا اعلیٰ معیار ہے جوسینیٹائیزر (Sanitizer) کی کمی کو پورا کردیتا ہے ۔ آجکل کیونکہ مارکیٹ سے سینیٹائیزر (Sanitizer) سنا ہے غائب ہو چکے ہوئے ہیں لوگوں نے panic میں سب کچھ خرید لیا ہے دکانوں کے shelf بھی خالی ہیں اور خاص طور پر ایسی چیزیں جو اس کام کے لئے استعمال ہوسکتی ہیں ۔بہرحال جو وضو ہے اور صحیح طرح اگروضو کیا جائے تو ظاہری صفائی بھی اور وضو جو کرے گا انسان پھرنماز بھی پڑھے گا تو یہ ایک روحانی صفائی کا بھی ذریعہ بن جاتا ہے پس تو پھر آج کل تو خاص طور پر دعاؤں کی بھی بہت ضرورت ہے اس لئے اس طرف ہمیں خاص توجہ دینی چاہئے …پھر یہ ہے کہ مصافحوں سے آجکل کہا جا رہا ہے پرہیز کرو یہ بھی بڑا ضروری ہے کوئی پتہ نہیں کس کے ہاتھ کس قسم کے ہیں تو اس لحاظ سے گو مصافحوں سے تعلق بڑھتا ہے محبت بڑھتی ہے لیکن آجکل اس بیماری کی وجہ سے پرہیز کرنا ہی بہتر ہوتا ہے …اللہ تعالیٰ بہتر جانتا ہے کہ اس وبا نے اور کتنا پھیلنا ہے اور کس حد تک جانا ہے اللہ تعالیٰ کی کیا تقدیر ہے لیکن اگر یہ بیماری اللہ تعالیٰ کی ناراضگی کی وجہ سے ظاہر ہورہی ہے اور اس زمانہ میں ہم دیکھتے ہیں کہ مختلف قسم کی وبائیں،امراض ،زلزلے ،طوفان حضرت مسیح موعودؑ کی بعثت کے بعد بہت زیادہ بڑھ گئے ہیں تو اللہ تعالیٰ کی تقدیر کے بد اثرات سے بچنے کے لئے اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع کرنے کی بہت زیادہ ضرورت ہے اور ہر احمدی کو ان دنوں میں خاص طور پر دعاؤں کی طرف بھی توجہ دینی چاہئے اور اپنی روحانی حالت کو بھی بہتر کرنے کی طرف توجہ دینی چاہئے اور دنیا کے لئے بھی دعا کرنی چاہئے کہ اللہ تعالیٰ ان کو بھی ہدایت دے اللہ تعالیٰ دنیا کو توفیق دے کہ وہ بجائے دنیا داری میں زیادہ پڑنے کے اور خدا تعالیٰ کو بھولنے کے اپنے پیدا کرنے والے خدا کو پہچاننے والے ہوں ۔آمین

(خطبہ جمعہ 6مارچ 2020)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مارچ 2020

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ