• 17 اپریل, 2024

آثار محبت

دل جس کا ہوا حامل اسرار محبت
چہرے پہ برسنے لگے انوار محبت
لائے نہ اگر لب پہ بھی گفتار محبت
آنکھوں سے عیاں ہوتے ہیں آثار محبت
یہ جوش دبانے سے ابھرتا ہے زیادہ
مجبور ہے مجبور ہے سرشار محبت
یہ دردکبھی راز نہاں رہ نہیں سکتا
گو ضبط بھی کرتا رہے بیمار محبت
پوچھے دل عشاق سے کوئی کہ یہ کیا ہے
کس لطف کی دیتا ہے کھٹک خار محبت
اس صاحب آزار کی راحت ہے اسی میں
بن جائے ہر اک زخم نمک خوار محبت
ہر دم دل بیمار کو رہتی ہے تمنا
کچھ اور بڑھے شدت آزار محبت

(کلام صاحبزادی نواب مبارکہ بیگم صاحبہ)
(درعدن)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 مارچ 2021

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 مارچ 2021