• 29 اپریل, 2024

اللہ تعالیٰ کے حضور رونے دھونے سے کچھ نہیں ملتا

بعض لوگ کہتے ہیں کہ ہم بہت روئے۔ بہت نمازیں پڑھیں لیکن کچھ حاصل نہ ہوا۔ ایسے لوگوں کی بات کی نفی کرتے ہوئے حضرت مسیح موعود علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ’’بعض لوگوں کا یہ خیال کہ اللہ تعالیٰ کے حضور رونے دھونے سے کچھ نہیں ملتا (یہ بات) بالکل غلط اور باطل ہے۔ ایسے لوگ اللہ تعالیٰ کی ہستی اور اس کے صفات قدرت و تصرف پر ایمان نہیں رکھتے۔ اگر ان میں حقیقی ایمان ہوتا تو وہ ایسا کہنے کی جرأت نہ کرتے۔ جب کبھی کوئی شخص اللہ تعالیٰ کے حضور آیا ہے اور اس نے سچی توبہ کے ساتھ رجوع کیا ہے اللہ تعالیٰ نے ہمیشہ اس پر اپنا فضل کیا ہے۔ یہ کسی نے بالکل سچ کہا ہے کہ

؎ عاشق کہ شد کہ یار بحالش نظر نہ کرد
اے خواجہ دردنیست وگرنہ طبیب ہست‘‘

(یعنی وہ عاشق ہی کیا کہ محبوب جس کی طرف نظر ہی نہ کرے۔ اے صاحب! درد ہی نہیں ہے وگرنہ طبیب تو موجود ہے۔ یہ غلط ہے کہ تمہیں درد ہے۔) ’’خدا تعالیٰ تو چاہتا ہے کہ تم اس کے حضور پاک دل لے کر آجاؤ۔ صرف شرط اتنی ہے کہ اس کے مناسب حال اپنے آپ کو بناؤ۔‘‘ (یہ بہت بڑی بات ہے کہ اس کے مناسب حال اپنے آپ کو بناؤ۔ جس طرح اس نے کہا ہے اس طرح چلو۔) ’’اور وہ سچی تبدیلی جو خدا تعالیٰ کے حضور جانے کے قابل بنا دیتی ہے اپنے اندر کر کے دکھاؤ۔ مَیں تمہیں سچ سچ کہتا ہوں کہ خدا تعالیٰ میں عجیب در عجیب قدرتیں ہیں اور اس میں لاانتہا فضل و برکات ہیں مگر ان کے دیکھنے اور پانے کے لئے محبت کی آنکھ پیدا کرو۔‘‘ (اللہ تعالیٰ سے سچی محبت پیدا کرو۔) فرمایا کہ ’’اگر سچی محبت ہو تو خدا تعالیٰ بہت دعائیں سنتا ہے اور تائیدیں کرتا ہے۔‘‘

پس اپنی حالت ہمیں ایسی بنانے کی ضرورت ہے کہ خد اتعالیٰ ہماری سنے۔ جو یہ اعتراض کرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ سنتا نہیں ان میں سے اکثریت تو نمازیں بھی پانچ وقت پوری نہیں پڑھتی۔ صرف نماز کا خیال اس وقت آتا ہے جب کوئی دنیاوی مشکل ہو۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ میں ضرور سنوں گا لیکن تم میرے حکموں پر چلو۔ اور ہر ایک اپنا جائزہ لے لے کہ کیا وہ خدا تعالیٰ کے حکموں پر عمل کرتا ہے۔

(خطبہ جمعہ 15 اپریل 2016ء بحوالہ الاسلام ویب سائٹ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ