• 24 اپریل, 2024

برازیل کے شہر پیٹروپولس میں بارشوں سے شدید تباہی اور جماعتی خدمات

برازیل کے شہر پیٹروپولس میں
بارشوں سے شدید تباہی اور جماعتی خدمات

پیٹروپولس برازیل کے صوبہ ریو دی جانئیرو کا ایک چھوٹا سا شہر ہے جہاں جماعت احمدیہ کا مرکز اور خوبصورت مسجد بیت الاول بھی ہے۔ یہ سرسبز و شاداب انتہائی خوبصورت پہاڑی علاقہ ہے اور اکثر بارشیں تو ہوتی رہتی ہیں لیکن 15 فروری کو تقریبا شام 03 بجے تقریبا مسلسل 06 گھنٹے جاری رہنے والی شدید موسلا دھار بارش نے سب ریکارڈ توڑتے ہوئے شدید تباہی مچا دی سارے شہر میں بجلی۔ فون اور انٹرنیٹ کا نظام درہم برہم ہو گیا آپس میں رابطے منقطع ہو گئے جگہ جگہ تودے اور درخت گرنے کی وجہ سے ٹرانسپورٹ نہ ہونے کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر کے نچلے علاقے ندی نالوں میں تبدیل ہوگئے جن میں بیسیوں کاریں کھلونوں کی طرح بہتی دکھائی دیتی تھیں بلکہ کچھ بسیں بھی اس قدرتی آفت کا مقابلہ نہ کر سکیں اور بہت سےبے بس مسافر پانی کے تیز بہاو کی نظر ہو گئے۔ سنٹر کی بیشمار دوکانوں اور گھروں میں پانی نے الگ تباہی مچا دی غرض جو چیز بھی سامنے آئی پانی کی تند و تیز لہروں کا شکار ہو تی گئی کئی علاقوں میں پہاڑی تودے گرنے سے بیسیوں مکان منہدم ہو گئے جن کی زد میں بیشمار لوگ ابدی نیند سو گئےگورنمنٹ کے ادارے ان میں سے کچھ لوگوں کا سراغ لگانے میں کامیاب ہوئے جبکہ بہت سے ابھی تک ‘‘لاپتہ’’ کی فہرست میں ہیں جو انکے عزیزوں۔ دوستوں اور ملنے والوں کے لئے اشکوں کے سہارے ملنے کی آس لگائے ہوئے ہیں سینکڑوں ابھی بھی ایسے مکان ہیں جو خطرات کے دامن میں گھرے ہوئے ہیں۔ سرکاری اعدادو شمار کے مطابق 300 کے لگ بھگ اموات کی تصدیق کی گئی ہے جو کہ اس شہر کے لئے ایک ریکارڈ ہے۔

یہ اللہ تعالیٰ کا بیحد فضل اور احسان ہے کہ جماعت کی مسجد۔ مشن ہائوس اور تمام احمدی ممبرز اور انکے مکان غیر معمولی طور پر محفوظ رہے جس کے لئے ہم اپنے رب کریم کا جتنا بھی شکر ادا کریں کم ہے۔

اس نازک وقت میں ہمیشہ کی طرح جماعت احمدیہ نے اپنے وسائل کے مطابق اپنی خدمات پیش کیں۔ خاکسار (وسیم احمد ظفر صاحب نیشنل صدر جماعت و مبلغ انچارج) نے فوری طور پر شہر کے مئیر اور کونسل کے صدر کے نام جماعت احمدیہ کی طرف سے ہمدردی کاخط لکھا اور جماعت کی طرف سے ہر ممکن مدد کرنے کی یقین دہانی کروائی یہ خط خاکسار نے خود متعلقہ دفاتر کا وزٹ کر کے انکے پرسنل سیکریٹریان کو جا کردئے بعد میں جناب مئیر صاحب کے ذاتی دستخط سے خط بھی موصول ہوا جس میں انہوں نے اس مشکل وقت میں خدمات پر شکریہ ادا کیا۔

اسی طرح خاکسار نے پیارے آقا کی خدمت اقدس میں بھی متعدد بار دعا کے لئے لکھا چنانچہ ایک خط میں حضور انور ایّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے فرمایا ’’اللہ تعالیٰ فضل فرمائے۔ اللہ تعالیٰ مزید نقصان سے محفوظ رکھے۔ اللہ آپکی فلاحی کوششوں میں برکت ڈالے اور اسکے مثبت نتائج پید افرمائے۔ آمین‘‘۔ اس کے علاوہ خاکسار نے تمام ان افراد کو ذاتی رابطہ کرتے ہوئے انکا حال احوال پوچھا جن کے کانٹیکٹس تھے اسکا بھی بہت اثر ہوا اور سب نے جماعتی رواداری پر بیحد شکریہ کا اظہار کیا۔

امدادی کاموں کے لئے فوری طور پرمکرم ڈاکٹر اسلم دائود صاحب چئیرمین ہیومینیٹی فرسٹ کینیڈا کو صورت حال سے آگاہ کیا گیا چنانچہ انہوں نے امدادی اشیاء کے لئےرقم فراہم کی اس کے علاوہ جماعت کے ممبران نے بھی اس کارخیر میں عطیہ دیکر حصہ لیا جن میں بعض نومبائعین بھی شامل ہیں۔ ہم ان سب کے شکر گزار ہیں اور دعا گو ہیں کہ اللہ تعالیٰ سب کو جزائے خیر عطاء کرے اور انکے اموال میں برکت ڈالے۔ آمین

امدادی کاروائیوں کے لئے خاکسار نے متعلقہ اداروں کا دورہ کر کے مشورہ کیا اور جائزہ لیا کہ کس قسم کی فوری امداد کی ضرورت ہے چنانچہ ہمیں بتایا گیا کہ راشن کے علاوہ صفائی وغیرہ کی چیزیں درکار ہیں چنانچہ کونسل کی مہیا کردہ لسٹ کے مطابق مندرجہ ذیل چیزیں خرید ی گئیں۔ صابن۔ ٹوتھ پیسٹ۔ ٹوتھ برش۔ ٹوائلٹ پیپرز۔ لیڈیز پیڈ۔ پیمپرز۔ باڈی سپرے۔ شیمپو۔ کمبل وغیرہ۔ جو راشن پیک بنائے گئے ان میں چاول۔ لوبیا۔ ککنگ آئل۔ چینی۔ نمک۔ کافی۔ نوڈلز۔ ٹماٹر پیسٹ۔ کی چیزیں شامل تھیں اس کے علاوہ بچوں کے لئے ریفریشمنٹ کے طور پر کینڈیز کے 700 سے زائد پیکٹ بھی بنائے گئے۔ سارا سامان خود خریدا گیا یہاں دوکانیں اور مارکیٹس بند ہونے کی وجہ سے کچھ سامان ساتھ کے شہر ریو دی جانئیرو سے جا کرلانا پڑا۔ جماعت کےافراد مردوں۔ عورتوں اور بچوں نے بہت محنت کیساتھ رضاء کارانہ طور پرکام کرتے ہوئے انکے پیکٹس بنائے ان پر اسٹکرز لگائے اور انکی تقسیم میں مدد کی۔

ان امدادی چیزوں کی تقسیم بھی دو طرح سے کی گئی ایک کونسل کے اداروں کو دے کر اور دوسرے خود پناہ گاہوں کا دورہ کر کے اور متاثرہ لوگوں سے ملاقات کر کےجو مختلف اسکولوں اور بلڈنگز میں ٹھرائے گئے تھے اسی طرح انفرادی طور پر بھی گھروں میں جا کربھی یہ اشیاء دی گئیں اور انکو بھی جو خود مشن ہائوس آ کر لیتے رہے اور امدادی کاموں کا یہ سلسلہ ابھی تک مسلسل جاری ہے۔ سول ڈیفنس والوں کو رضاءکارانہ طور پر ایسے لائیسنس یافتہ نوجوان انجینئر ز کی مدد کی فوری ضرورت تھی جو کونسل کے کاموں میں مدد دے سکیں اس سلسلہ میں بھی ایک نوجوان مکرم اعجاز احمد ظفر صاحب نے اپنی خدمات پیش کیں اور کئی روز تک بڑی محنت اور جانفشانی کیساتھ خدمت بجا لاتے رہے اس پر ان کے انچارج نے تعریفی رنگ میں شکریہ بھی ادا کیا۔ ایک اور نوجوان مکرم صہیب احمد صاحب نے بھی بتایا کہ وہ کئی متاثرہ فیملیز کا سامان دوسری جگہ منتقل کرنے میں مدد کرتے رہے۔

دعا ہے کہ جو افراد اور خاندان متاثر ہوئے ہیں اللہ تعالیٰ انکے نقصانوں کو پورا کر دے نیز ہماری عاجزانہ خدمات کو قبول فرمائے سب رضاء کاروں کو جزائے خیر عطاء فرمائے اور مثبت اثرات مرتب فرمائے۔ آمین۔

(رپورٹ: وسیم احمد ظفرنمائندہ الفضل آن لائن برازیل)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 جون 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ