الفضل آن لائن کے شمارے مورخہ 9؍جولائی 2020ء میں حضرت منشی عبدالعزیز صاحب دہلوی رضی اللہ عنہ کے متعلق ایک مضمون شائع ہوا ہے جس میں اُن کے ایک بیٹے قریشی بشیر احمد دہلوی صاحب کا ذکر کیا گیا ہے۔ حضرت منشی صاحبؓ کی پوتی محترمہ امۃ الوکیل صاحبہ کراچی سے لکھتی ہیں:
’’منشی عبدالعزیز دہلوی صاحب کے پانچ بیٹے تھے:
- ایک بیٹے ڈاکٹر تھے جو پارٹیشن 1947ء سے پہلے اپنے مطب میں اپنے فرائض کی ادائیگی کے دوران ہی حرکت قلب بند ہو جانے کی وجہ سے وفات پاگئے تھے۔
- دوسرے بیٹے تیراکی میں ماہر تھے اور تیراکی کے مقابلہ جات میں حصہ لیتے تھے۔ وہ بھی پارٹیشن 1947ء سے پہلے ہی دہلی میں تیراکی کے ایک مقابلہ میں گنگا جمنا میں ڈوب گئے تھے۔
- عبدالقیوم قریشی راولپنڈی مقیم ہوئے اور انھوں نے وہاں کے تعلیمی بورڈ کے سربراہ کی حیثیت سے فرائض ادا کیے۔
- چوتھے بیٹے بشیر احمد دہلوی واہ کینٹ میں مقیم رہے اور 1992ء میں وہیں وفات پائی، جن کا الفضل میں ذکر ہے۔
- سب سے چھوٹے بیٹے نذیر احمد قریشی دہلوی ساکن کراچی تھے جو میرے والد محترم تھے، ان کی شادی محترمہ بشریٰ شمس صاحبہ بنت شمس الدین بھاگلپوری جو حضرت خلیفۃ المسیح الثانی ؓ کے قادیان میں ڈرائیور تھے، سے ہوئی۔ والد صاحب کی وفات 21؍اگست 1986ء میں کراچی میں ہوئی۔‘‘