• 7 جولائی, 2025

رجل رشید (سوانح حیات مکرم چوہدری رشید احمد)

تبصرہ کتب
رجل رشید
(سوانح حیات مکرم چوہدری رشید احمد سابق سیکرٹری پریس اینڈپبلیکیشنز انٹرنیشنل)

گزشتہ دنوں مکرمہ ناصرہ رشید آف لندن نے اپنے ہم سفر مکرم چوہدری رشید احمد مرحوم کی سوانح عمری (Biography) بھجوائی۔ خاکسار سمجھا کہ انہوں نے چوہدری صاحب مرحوم سے ایک تعلق کی بناء پر پڑھنے کے لئے بھجوائی ہے۔ مگر کھولنے پر یہ نوٹ بھی پڑھنے کو ملا کہ امید ہے آپ الفضل میں تبصرہ ضرور شائع کریں گے۔

کتاب پڑھنے کا قرض اتار کر اب تبصرہ کرنے کا قرض اتارنے کے لئے حاضر ہوں۔ قرض کا لفظ خاکسار نے اس لئے استعمال کیا ہے کہ اس ’’رجل رشید‘‘ کے خاکسار پر کسی تعلق اور جان پہچان کے بغیر بہت احسانات ہیں۔ مجھے نہیں یاد کہ میرا اس محسن انسان کے ساتھ تعلق کیسے، کب، کدھر بڑھا۔ خاکسار کو قریباً ہر سال جلسہ سالانہ برطانیہ میں پاکستان سے شامل ہونے کی توفیق ملتی رہی۔ غالباً مسجد فضل میں کتب کی Exchange پر رابطہ ہوا۔ خاکسار نے اپنی ایک دو کتب اس ناطے سے آپ کو بطور تحفہ دیں کہ آپ جماعت احمدیہ برطانیہ کے سیکرٹری پریس اینڈ پبلیکیشنز ہیں۔ آپ نے مجھے اپنی کتب دیں۔ جن میں بچوں کی کتب شامل تھیں۔ اس کے بعد آپ نے ہر سال مجھے کتب دینی شروع کر دیں۔ مجھے اور کیا چاہیے تھا۔ میں تو پہلے ہی کتب کا بھوکا تھا اور اس وقت کتب لے جانے پر پابندی کا سامنا بھی نہیں تھا۔ آہستہ آہستہ آپ نے ڈئیر پارک سے کتب لے کر دینی شروع کر دیں۔ مجھے یاد ہے ایک دفعہ آپ مجھے اپنی چھوٹی کار Smart (جو آپ نے اسی سال خریدی تھی) پر بٹھا کر ڈئیر پارک لے گئے اوروئیر ہاؤس (گودام) میں لے جا کر کہنے لگے کہ جو جو کتاب چاہئے لے لیں۔ اور بعد میں اپنی جیب سے ان کتب کی ادائیگی بھی کر دی۔ آپ نے الفضل انٹرنیشنل خاکسار کے نام اعزازی طور پر جاری بھی کروایا۔ دیگر اہم نیشنل اخبار جن میں جماعت کے متعلق کوئی خبر شائع ہوئی ہوتی مجھے ڈھونڈ کر دیتے۔ بہت شفیق، ہمدرد اور محبت کرنے والے انسان تھے۔ اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائے۔ آمین

کتاب بعنوان رجل رشید کا خوبصورت اور دیدہ زیب سرورق دیکھتے ہی دو باتیں فوراً ذہن میں ابھرتی ہیں۔ اوّل ہنستے مسکراتے چہرے کو دیکھ کر یہ تاثر ملتا ہے کہ آپ سامنے کھڑے ہیں (آپ کی وفات نہیں ہوئی) اور آپ کی اہلیہ محترمہ ناصرہ رشید نے آپ کی سوانح حیات لکھ کر آپ کو زندہ کر دیا ہے۔ اور دوم کتاب کا نام ’’رجل رشید‘‘ اپنی طرف قاری کو مائل کرتا ہے۔ سرورق پلٹتے ہی جب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے آپ کے متعلق ایسے جذبات کہ ’’یہ رجل رشید ہیں‘‘۔ پر نظر پڑتی ہے تو آنکھیں رشک سے چھلکتی ہیں کہ کسی انسان کی زندگی میں ایک خلیفۃ المسیح کے ریمارکس بہت معنی رکھتے ہیں۔

’’رجل رشید‘‘ کا ٹائٹل اپنے اندر بہت معنی رکھتا ہے گویا کہ خلیفۃ المسیح آپ کو سمجھدار اور عقل مند ہونے کا سرٹیفیکیٹ دے رہے ہیں۔ پورے الفاظ یوں ہیں۔

’’رشید صاحب ماشاء اللہ قابل رشک خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور مجھے بہت عزیز ہیں۔ بلا شبہ یہ رجل رشید ہیں۔‘‘

اور آپ کی وفات پر حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے آپ کے متعلق فرمایا ’’مکرم چوہدری صاحب نہایت مخلص، بے نفس اور فدائی احمدی تھے۔‘‘

مصنفہ مکرمہ ناصرہ رشید آف لندن نے اس کتاب کو امرتسر انڈیا سے 500 کی تعداد میں طبع کروا کر مہیا کیا ہے اور یہ کتاب درج ذیل ایڈریس سے منگوائی جا سکتی ہے۔

82Girdwood Road
SW18 5QT London.Uk
Mail:nasira.ahmad@yahoo.com
Tel:+44 7737 949161

یہ کتاب 440صفحات پر مشتمل ہے۔ کاغذ بہت نفیس ہے؛ اور رنگین فوٹوز( تصاویر) جو کتاب کے مختلف حصوں میں ہیں اور جنہوں نے کتاب کی خوبصورتی کو چار چاند لگا رکھے ہیں کل صفحات440میں شامل نہیں۔ یہ ضخیم کتاب 15بواب پر مشتمل ہے جن کی ترتیب کچھ یوں ہے۔

1: آباؤ اجداد
2: عائلی زندگی کا آغاز
3: زندگی کے پہلے دور میں دوستوں کے تاثرات
4: انگلستان کی طرف ہجرت
5: ایک شفیق باپ، بچوں کے مضامین
6: علمی و قلمی خدمات
7: داغ ہجرت
8: سفر
9: وصال
10: خلفائے کرام کی شفقتیں
11: خطوط
12: تاثرات مربیان و عہدیداران جماعت
13: اقرباء کے تاثرات
14: میرے والدین اور خاندان کے بزرگان
15: مضامین اور شاعری

محترمہ ناصرہ رشید کی تحریر بہت سہل، آسان اور اس میں روانی ہے۔ جو دل میں اترتی جاتی ہے۔ تاہم مصنفہ ماں ہوتے ہوئے اپنے چھوٹے بیٹے کے نام سے کنفیوز نظر آئیں۔ کسی جگہ قمر احمد مشہود، کسی جگہ مشہود احمد قمر اور کسی جگہ مشہود قمر احمد نام لکھ رہی ہیں اور کتاب کا نام ’’رجلٌ رشیدٌ‘‘ ہوتا تو زیادہ مناسب تھا۔ حضورؒ نے رجل رشید نام دیتے وقت کوئی اعراب نہیں لگائے تھے مگر کتاب کا نام رَجُلِ رشید نام تجویز کیا۔ اس کتاب کی ایک خوبی یہ ہے کہ پروف کی غلطیوں سے مبّرا ہے۔ پیش لفظ مکرم منیر الدین شمس ایڈیشنل وکیل التصنیف، ابتدائیہ مکرم احمد طاہر مرزا مبلغ و نمائندہ الفضل آن لائن گھانا جبکہ عرض حال و حرف آخر مصنفہ کے ہاتھوں کا تحریر شدہ ہے۔

مرحوم رجل رشید ایک منجھے ہوئے ادیب، شاعر اور بہت سی خوبیوں کے مالک تھے۔ جس کا بخوبی اندازہ تو کتاب پڑھ کرہی ہو گا۔ یہ کتاب جہاں تاریخ خاندان اور احمدیت ہے وہاں تعلیم و تربیت کے لئے بہترین مشعل راہ بھی ہے۔ اللہ تعالیٰ اس تصنیف میں کسی نہ کسی طرح حصہ ڈالنے والوں کو جزائے خیر عطا فرمائے اور بہت سوں کے لئے یہ کتاب فائدہ کا باعث ہو۔ آمین

حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے آنمحترمہ کے لئے اس خط میں اس امر کا اظہار فرمایا کہ ’’آپ ان (چوہدری صاحب) کی حقیقی معنوں میں ناصرہ ثابت ہو رہی ہیں۔‘‘

یہ تو حضورؒ کے مرحوم کی زندگی میں آپ کی اہلیہ کے متعلق جذبات تھے۔ آپ واقعتاً مرحوم کی سیرت و سوانح پر کتاب لکھ کر حقیقی معنوں میں ان کی وفات کے بعد بھی ناصرہ ثابت ہوئی ہیں۔

کان اللّٰہ معھا و اید ھا بنصرہ

(حنیف احمد محمود۔ برطانیہ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 اگست 2022

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ