• 21 جولائی, 2025

آج کی دعا

رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَ تَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ ﴿۲۴﴾

(الاعراف: 24)

ترجمہ: اے ہمارے ربّ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اور اگر تو نے ہمیں معاف نہ کیا اور ہم پر رحم نہ کیا تو یقیناً ہم گھاٹا کھانے والوں میں سے ہوجائیں گے۔

یہ حضرت آدم علیہ السلام کی اللہ تعالیٰ کی وسیع تر رحمت کو جذب کرنے والی اور خدا سے رحم وبخشش کی عظیم الشان دعا ہے۔

ہمارے پیارے آقا سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے متعدد بار جماعت کو اس دعا کی تحریک فرمائی ہے۔ آپ ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز فرماتے ہیں:
حقیقی مومن اور شیطان کے پیچھے چلنے والوں میں فرق ظاہر ہوتا ہے کہ شیطان نے تکبر کرتے ہوئے اَنَاخَیْرٌ کا نعرہ لگایا، اپنی بڑائی کی بات کی لیکن آدم نے اس معرفت کی وجہ سے جو اللہ تعالیٰ نے اسے عطا فرمائی تھی اس نکتہ کو سمجھا اور نہایت عاجزی سے یہ دعا کی کہ رَبَّنَا ظَلَمۡنَاۤ اَنۡفُسَنَا ٜ وَ اِنۡ لَّمۡ تَغۡفِرۡ لَنَا وَ تَرۡحَمۡنَا لَنَکُوۡنَنَّ مِنَ الۡخٰسِرِیۡنَ (الاعراف: 24) اے ہمارے ربّ ! ہم نے اپنی جانوں پر ظلم کیا اگر تو ہمیں نہ بخشے گا اور رحم نہ فرمائے گا تو ہم نقصان اٹھانے والوں میں سے ہو جائیں گے۔

پس یہ دعا ہے جو آج بھی اللہ تعالیٰ کی وسیع مغفرت کو جذب کرنے والی ہے۔ برائیوں سے بچانے والی اور غلطیوں اور کوتاہیوں سے پردہ پوشی کرنے والی ہے اور اللہ تعالیٰ کی رضا کے حصول کا ذریعہ ہے۔

(خطبہ جمعہ 22مئی 2009ء)

(مرسلہ: مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

خلاصہ خطبہ جمعہ بیان فرمودہ 22؍ اکتوبر 2021ء

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 اکتوبر 2021