• 2 مئی, 2024

ذکر کی مثال

رسول اللہﷺ نے فرمایاکہ: ’’مَیں تمہیں حکم دیتاہوں کہ اللہ کو زیادہ یاد کرو اور ذکر کی مثال ایسی سمجھو کہ جیسے کسی آدمی کا اس کے دشمن نہایت تیزی کے ساتھ پیچھا کرتے رہے ہوں یہاں تک کہ اس آدمی نے بھاگ کر ایک مضبوط قلعہ میں پناہ لی اور دشمنوں کے ہاتھ میں لگنے سے بچ گیا۔ اسی طرح بندہ شیطان سے نجات نہیں پا سکتا مگر اللہ کی یاد کے سہارے‘‘۔

(جامع ترمذی ابواب الامثال)

حضرت ابن عباس ؓبیان کرتے ہیں کہ جنگ بدر میں آنحضرت ﷺ ایک خیمہ میں قیام پذیر تھے اور باربار یہ دعا کرتے تھے کہ اے میرے اللہ! مَیں تجھے تیرے عہد کا واسطہ دیتا ہوں، تجھے تیرا وعدہ یاد دلاتا ہوں۔ میرے اللہ! کیا توُ چاہتا ہے کہ آج کے بعد تیری عبادت کرنے والا کوئی نہ رہے حضرت ابوبکرؓ نے آپؐ کا ہاتھ پکڑ لیا اور کہا اے اللہ کے رسول! کافی ہے، اتنی آہ وزاری کافی ہے۔ حضورؐ اس وقت زرہ پہنے ہوئے تھے چنانچہ اسی حالت میں آپؐ خیمہ سے باہر آئے اور مسلمانوں کو خوشخبری دی کہ دشمن کی جمیعت شکست کھا جائے گی۔ ان کے منہ موڑ دئے جائیں گے بلکہ یہ گھڑی ان کے لئے بڑی دہشتناک، ہلاکت خیز اور تلخ ہوگی۔

(بخاری کتاب الجہاد باب ما قیل فی درع النبی ﷺ)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 نومبر 2020

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 25 نومبر 2020