• 26 اپریل, 2024

ولى پرست نہ بنو، ولى بنو

توحىد کو قائم کرنے کے لىے ضرورى ہے کہ خدا تعالىٰ کى محبت سے پورا حصہ لو۔ اور ىہ محبت ثابت نہىں ہوسکتى جب تک عملى حصہ مىں کامل نہ ہو۔ نرى زبان سے ثابت نہىں ہوتى۔ اگر کوئى مصرى کا نام لىتا رہے تو کبھى نہىں ہوسکتا کہ وہ شىر ىں کام ہو جاوے ىا اگر زبان سے کسى کى دوستى کا اعتراف اور اقرار کرے، مگر مصىبت اور وقت پڑنے پر اس کى امداد اور دستگىرى سے پہلو تہى کرے تو وہ دوست صادق نہىں ٹھہر سکتا۔ اسى طرح پر اگر خدا تعالىٰ کى توحىد کا نرا زبانى ہى اقرار ہو اور اس کے ساتھ محبت کا بھى زبانى ہى اقرار موجود ہوتو کچھ فائدہ نہىں، بلکہ ىہ حصہ زبانى اقرار کى بجائے عملى حصہ کوزىادہ چاہتا ہے۔ اس سے ىہ مطلب نہىں کہ زبانى اقرار کوئى چىز نہىں ہے۔ نہىں مىرى غرض ىہ ہے کہ زبانى اقرار کے ساتھ عملى تصدىق لازمى ہے۔ اس لىے ضرورى ہے کہ خدا کى راہ مىں اپنى زندگى وقف کرو۔ اور ىہى اسلام ہے، ىہى وہ غرض ہے جس کے لىے مجھے بھىجا گىا ہے۔ پس جو اس وقت اس چشمہ کے نزدىک نہىں آتا جو خدا تعالىٰ نے اس غرض کے لىے جارى کىا ہے وہ ىقىناً بے نصىب رہتا ہے۔ اگر کچھ لىنا ہے اور مقصد کو حاصل کرنا ہے تو طالب صادق کو چاہىے کہ وہ چشمہ کى طرف بڑھے اور آگے قدم رکھے اور اس چشمہ جارى کے کنارے اپنا منہ رکھ دے۔ اور ىہ ہو نہىں سکتا جب تک خدا تعالىٰ کے سامنے غىرت کا چولہ اتار کر آستانہ ربوبىت پر نہ گر جاوے اور ىہ عہد نہ کر لے کہ خواہ دنىا کى وجاہت جاتى رہے اور مصىبتوں کے پہاڑ ٹوٹ پڑىں تو بھى خدا کونہىں چھوڑے گا اور خدا تعالىٰ کى راہ مىں ہر قسم کى قربانى کے لىے تىار رہے گا۔ ابراہىم علىہ السلام کا ىہ عظىم الشان اخلاص تھا کہ بىٹے کى قربانى کرنے کے لىے تىار ہو گىا۔ اسلام کا منشاء ىہ ہے کہ بہت سے ابراہىم بنائے۔ پس تم مىں سے ہر اىک کوشش کرنى چاہىے کہ ابراہىم بنو۔ مىں تمہىں سچ سچ کہتا ہوں کہ:

؎ولى پرست نہ بنو بلکہ ولى بنو
اور پىر پرست نہ بنو بلکہ پىر بنو

تم ان راہوں سے آؤ۔ بىشک وہ تنگ راہىں ہىں۔ لىکن ان سے داخل ہو کر راحت اور آرام ملتا ہے۔ مگر ىہ ضرورى ہے کہ اس دروازہ سے بالکل ہلکے ہو کر گزرنا پڑے گا۔ اگر بہت بڑى گٹھڑى سر پر ہوتو مشکل ہے۔ اگر گزرنا چاہتے ہو تو اس گٹھڑى کو جو دنىا کے تعلقات اور دنىا و دىن پر مقدم کرنے کى گٹھڑى ہے، پھىنک دو۔ ہمارى جماعت خدا کو خوش کرنا چاہتى ہے تو اس کو چاہىے کہ اس کو پھىنک دے۔ تم ىقىنا ىاد رکھو کہ اگر تم مىں وفادارى اور اخلاص نہ ہو توتم جھوٹے ٹھہرو گے اور خدا تعالى کے حضور راستباز نہىں بن سکتے۔ اىسى صورت مىں دشمن سے پہلے وہ ہلاک ہو گا جو وفادارى کو چھوڑ کر غدارى کى راہ اختىار کرتا ہے۔ خدا تعالى فرىب نہىں کھا سکتا اور نہ کوئى اسے فرىب دے سکتا ہے، اس لىے ضرورى ہے کہ تم سچا اخلاص اورصدق پىدا کرو۔

تم پر خدا تعالىٰ کى حجت سب سے بڑھ کر پورى ہوئى ہے۔ تم مىں سے کوئى بھى نہىں ہے جو ىہ کہہ سکے کہ مىں نے کوئى نشان نہىں دىکھا ہے۔ پس تم خدا تعالىٰ کے الزام کے نىچے ہو، اس لىے ضرورى ہے کہ تقوىٰ اورخشىت تم مىں سب سے زىادہ پىدا ہو۔

(ملفوظات نىا اىڈىشن 2016 جلد2 صفحہ518-519)

پچھلا پڑھیں

الفضل آن لائن 24 نومبر 2021

اگلا پڑھیں

ارشاد باری تعالیٰ