انسؓ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کی قسم ! ہم نے چھ دن تک سورج نہیں دیکھا۔ پھر ایک شخص اگلے جمعہ، اُسی دروازے سے داخل ہوا اور رسول اللہ ﷺ کھڑے خطبہ دے رہے تھے۔ وہ آپؐ کے سامنے کھڑا ہوا اور مخاطب ہوا اور کہا : یا رسول اللہ! اموال تباہ ہورہے ہیں، راستے منقطع ہو گئے ہیں۔ آپؐ اللہ تعالیٰ سے دعا کریں کہ وہ بارش کو روک لے۔ راوی کہتے ہیں کہ اس پر رسول اللہ ﷺنے اپنے دونوں ہاتھ دعا کے لئے بلند کئے، پھر کہا: ’’اَللّٰھُمَّ حَوَالَیْنَا وَلَاعَلَیْنَا‘‘ اے اللہ! ہمارے اردگرد تو بارش ہو مگر ہمارے اوپر بارش نہ ہو۔ اے اللہ ! چوٹیوں اور پہاڑوں ،چٹیل میدانوں، وادیوں اور جنگلوں پربارش برسا۔ راوی بیان کرتے ہیں کہ آنحضرت ﷺکا دعا کرنا تھا کہ بارش ختم ہو گئی اور جب نماز جمعہ پڑھ کر نکلے تو دھوپ نکلی ہوئی تھی۔
(بخاری کتاب الجمعہ، باب الاستسقاء فی المسجد الجامع)