عرفان کی محفل کو سجائے سدا رکھے
ایمان کی مَشعل کو جلائے سدا رکھے
ہر لفظ لگے اس کا ستارہ سابیاں میں
الفضل نگینے یوں سمائے سدا رکھے
ہر روح مہکتی رہے اس بادِصبا میں
یہ مشکِ محمدؐ کو بسائے سدا رکھے
الفضل میں ہوتی ہیں فقط صدق کی باتیں
صادق سے مکینوں کو ملائے سدا رکھے
لے کر ہے چلی لشکرِ احمدؑ کو جہاں میں
توحید کا پرچم یہ اُٹھائے سدا رکھے
اللہ نگہباں رہے الفضل تمہارا
اسلام کا تو نام جگائے سدا رکھے
(امۃ السلام انور۔کینیڈا)