13دسمبر 2019ء ایک تاریخی دن ٹھہرا جس کی وجہ سے ہمارے پیارے امام سیدنا حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے جماعت پر احسانات کی لڑیوں میں ایک اور خوبصورت اضافہ ہوا۔ اس دن آپ نے ’’روزنامہ الفضل‘‘ اخبار کا ’’روزنامہ الفضل لندن آن لائن‘‘ کی شکل میں دوبارہ اجراء فرمایا۔ آپ نے اس اخبار کے مقاصد بتاتے ہوئے فرمایا:
’’یہ جماعت کا اہم اخبار ہے اس میں حضرت مسیح موعودعلیہ السلام اور خلفائے احمدیت کی تعلیمات پیش کی جائیں گی۔ خلیفہ وقت کے خطبات اور خطابات بھی شائع ہوا کریں گے اور اس کے ذریعہ احباب جماعت کے اندر خلافت سے محبت اور وفا کا تعلق مزید تقویت پائے گا۔ اسی طرح اس میں مختلف ممالک سے جماعتی ترقی اور اہم تقریبات کی رپورٹس وغیرہ بھی شامل ہوا کریں گی۔ اس کے ذریعہ قارئین کو تاریخ احمدیت اور جماعتی عقائد سے آگاہ کیاجائے گا، یہ دینی معلومات میں اضافہ کا باعث ہوگا اور دینی اور روحانی تربیت کے سامانوں سے آراستہ ہوگا۔ پس یہ اخبار انشاء اللہ بہت مفید معلومات کا مجموعہ ہوگا۔‘‘
(خصوصی پیغام 13 دسمبر 2019ء)
حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور خلافت احمدیہ کے پیغام کو دنیا میں پھیلانے کے لئے ’’الفضل اخبار‘‘ 1913 ءمیں جاری ہوا۔ پھر وقت بدلا، حالات بدلے، زندگی کے قاعدہ و قانون کے تحت بہت کچھ بدل گیا۔ نہیں بدلا تو ’’روزنامہ الفضل‘‘ کا عظیم الشان مقام جو آج بھی بے شمار جماعتی اخبارات و رسائل میں نمایاں ہے۔ جماعت احمدیہ کے علم و ادب کے آسمان پر “روزنامہ الفضل” ایک جھومر کی سی حیثیت رکھتا ہے جس کا ہر شمارہ روحانی ترقی کا زینہ !! جس کا ہر صفحہ ضیائے خلافت کے حسین رنگ لئے ہوئے !! جس کی ہر سطر دعا ہی دعا !! اور ہر لفظ روشن روشن!!!
’’روزنامہ الفضل‘‘ کے سنگ ہم اللہ تعالیٰ اور پیارے رسول حضرت محمد ﷺ کے ارشاداتِ مبارکہ، کلام حضرت مسیح موعود علیہ السلام اور پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصر العزیز کے خطبات، پیغامات، ارشادات، ہدایات، دروس، کلاسز کے روحانی مائدہ سے مستفید ہوتے ہیں بلکہ یہ ہر احمدی کے لئے درس گاہ ہے جس میں وہ دینی تعلیم حاصل کرکے اپنی دنیا و آخرت سنوار سکتا ہے۔‘‘
’’روزنامہ الفضل‘‘ خلافت احمدیہ کی آواز ہے۔ ’’روزنامہ الفضل‘‘ ایک پاکیزہ شجر ہے جس کے شیریں پھل کئی نسلوں نے کھائے۔ اس کا ایک نمایاں کارنامہ یہ ہے کہ اس نے پوری جماعت کو وحدت، اخوت، اخلاص و وفا اور محبت و یگانگت کی لڑی میں پرو دیا ہے۔ آج بھی ’’روزنامہ الفضل‘‘ کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ یہ تاریخ احمدیت کا بنیادی ماخذ ہے یہ اخبار اپنے اندر اتنی اپنائیت سموئے ہوئے ہے کہ افرادِ جماعت کی خوشی و غمی کی خبریں بھی اس کے توسط سے پتہ چلتی ہیں۔
’’روزنامہ الفضل‘‘ علمی، ادبی، تاریخی، سائنسی، طبی، اقتصادی و جغرافیائی معلومات کا بھی ذخیرہ ہے۔ ’’روزنامہ الفضل‘‘ واقعی ’’الفضل‘‘ ہے جو اللہ تعالیٰ کے فضلوں اور انعاموں کی راہیں کھولتا ہے۔ خدا تعالیٰ پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی بابرکت قیادت میں جماعت کو ملک ملک، شہر شہر قریہ قریہ اپنے فضلوں، ترقیوں، کامیابیوں سے نواز رہا ہے۔ اس کے نظارے بھی ہمیں اس اخبار میں روز دیکھنے کو ملتے ہیں۔
’’روزنامہ الفضل‘‘ کے اجراء کے پُر مسرت موقع پر ہماری بھی ذمہ داری ہے کہ ہم بھی اب اپنے بچوں کو ’’روزنامہ الفضل‘‘ کے طلسم کی اسی ڈور سے باندھ دیں جس میں ہمیں ہمارے بڑوں نے باندھا تھا کہ آج بھی ہم ’’الفضل‘‘ کے اس سحر کے حصار میں ہیں۔
تاکہ ہمارے بچے بھی اس علمی ، اخلاقی، تربیتی نہر سے مستفید ہوکر روحانی پاکیزگی حاصل کریں۔
تاکہ اس اخبار کے توسط سے نئی نسل کا نظام خلافت کے ساتھ تعلق مزید مضبوط ہو۔ روزنامہ ’’الفضل‘‘ تو نئی نسل کو نظام خلافت سے جوڑنے کا اہم ترین وسیلہ ہے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے زریں اور قیمتی ارشادات مبارکہ پڑھ کر ہم خود بھی ان پر صدق دل سے عمل کریں بلکہ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ ہمارے بچے بھی اس کو پڑھیں اور ان کو حرزِ جان بناکر آپ کی کامل اطاعت کریں۔ تبھی ہم برکات خلافت حاصل کرسکیں گے۔
تاکہ نئی نسل بھی اس اخبار کے لئے قلمی معاونت کرے۔ علم اور قلم کے ذریعہ دنیا پر حق کے غلبہ کیلئے آگے بڑھے۔ ’’روزنامہ الفضل‘‘ اس کے لئے بہترین پلیٹ فارم ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام بانی سلسلہ احمدیہ کا یہ فرمان ہمارے پیشِ نظر رہے۔
’’اس وقت ہم پرقلم کی تلواریں چلائی جاتی ہیں اور اعتراضوں کے تیروں کی بوچھاڑ ہو رہی ہے۔ ہمارا فرض ہے کہ اپنی قوتوں کو بے کار نہ کریں اور خدا کے پاک دین اور اس کے برگزیدہ نبی ﷺ کی نبوت کے اثبات کے لیے اپنی قلموں کے نیزوں کو تیز کریں۔‘‘
(ملفوظات جلد اول صفحہ 150)
پس اپنے بچوں کو باقاعدگی سے ’’روزنامہ الفضل‘‘ پڑھنے کی عادت ڈالیں تاکہ ان کا کتاب سے رشتہ نہ ٹوٹے جو زندہ قوموں کے آگے بڑھنے کے لئے جزو لاینفک ہے۔
ہم ’’روزنامہ الفضل‘‘ کے اجراء کے پُرمسرت موقع پر اپنے پیارے امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ اللہ تعالیٰ کے حضور دعاگو ہیں اللہ تعالیٰ اس مخزن العلوم اور عرفان و حکمت کے چشمہ کو ہمیشہ کامیابیوں سے نوازتا رہے۔ اور یہ ہر گھر، آنگن میں روشنی پھیلاتا رہے۔ آمین!
(قدسیہ محمود سردار)