• 29 اپریل, 2024

آج کی دعا

أَعُوذُ بِكَلِمَاتِ اللَّهِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ

(صحیح مسلم،کتاب الذکر، حدیث نمبر: 6878)

ترجمہ:
میں اللہ (سے اس) کے مکمل ترین کلمات کی پناہ طلب کرتا ہوں ہر اس چیز کے شر سے جو اس نے پیدا کی۔

یہ سید ومولیٰ، مقدس الانبیاء، خیر البشر، خاتم الانبیاء، پیارے رسول حضرت محمدﷺ کی مکان میں رہائش اختیار کرتے وقت یا سفر میں کسی جگہ پڑاؤ ڈالتے وقت کی دعا ہے۔

پیارے امام عالی مقام سیّدنا حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایَّدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز اس دعا کی طرف توجہ دلاتے ہوئے فرماتے ہیں
’’پھر ایک روایت میں ہے حضرت خولہ بنت حکیم رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں نے آنحضرتﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا جو شخص کسی مکان میں رہائش اختیار کرتے یا کسی جگہ پڑاؤ ڈالتے وقت یہ دعا مانگے کہ میں اللہ تعالیٰ کے مکمل کلمات کی پناہ میں آتا ہوں اور اس شر سے جو اللہ تعالیٰ نے پیدا کی ہے پناہ چاہتا ہوں۔ عربی میں الفاظ یہ ہیں اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَاخَلَقَ۔ تو فرمایا کہ جب یہ دعا مانگو گے تو اس شخص کو رہائش اختیارکرنے یااس جگہ سے کوچ کرنے تک کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا ئے گی۔

(مسلم کتاب الذکر باب التعوذ من سوء القضاء ودرک الشقاء وشرہ)

تو سچی نیت سے تقویٰ پر قائم رہتے ہوئے اللہ تعالیٰ کے فرائض کی ادائیگی کرتے ہوئے جب مومن سچے دل سے یہ دعا مانگے گاتو اللہ تعالیٰ کے رسولؐ ضمانت دیتے ہیں کہ پھر تم ہر شر سے محفوظ رہو گے۔ تو اس سفر میں بھی جو آپ کا خالصتہً للّٰہی سفر ہے اور آئندہ ہر قسم کے سفر میں اس دعا کو ہمیشہ یادرکھنا چاہئے۔ اللہ تعالیٰ ہر ایک کو ہمیشہ اپنی پناہ میں رکھے۔ دعاؤں پر زور دیں اور ہمیشہ سفروں میں دعاؤں پر زور دیتے رہیں کہ مسافر کی دعائیں بھی بہت قبول ہوتی ہیں۔‘‘

(خطبہ جمعہ 25 جون 2004ء)

(مرسلہ:مریم رحمٰن)

پچھلا پڑھیں

ریفریشر کورس ناظمینِ اعلیٰ مجلس انصار اللہ کینیا کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 فروری 2022