• 18 اپریل, 2024

پندرہویں صدی ہجری – غلبہ اسلام کی صدی

پندرہویں صدی ہجری – غلبہ اسلام کی صدی
افاضات حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ

وحی اللہ

’’دنیا میں ایک نذیر آیا پر دنیا نے اس کو قبول نہ کیا، لیکن خدا اسے قبول کرے گا اور بڑے زور آور حملوں سے اسکی سچائی ظاہر کر دیگا‘‘

چودھویں صدی ہجری

حضرت خلیفۃ المسیح الثالثؒ نے قران کریم کی آخری تین سورتوں کے درس میں ایک دفعہ فرمایا:۔
’’….. پچھلی (13ویں) صدی کے آخر اور اس (14ویں) صدی کے اوائل میں اس قوم نے دعوی ٰکرنا شروع کر دیا تھا کہ اب وہ وقت قریب ہے جب اسلام دنیا سے نابود کر دیا جائے گا ایسے دعوے بہت سےلوگوں نے اور بڑے پایہ کے پادریوں نے اپنے اپنے وقت میں کیے۔

ایک مدعی اس بیان کا ہمارے ملک میں بھی پیدا ہوا اور وہ مدعی پہلے حضرت مولانا عماد الدین تھے بعد میں وہ پادری عمادالدین کے نام سے یاد کئے جاتے ہیں انہوں نے امریکہ میں ہونے والی ایک کانفرنس کے لئے ایک چھوٹا سا مضمون لکھا اور اس میں یہ دعویٰ کیا کہ وہ وقت قریب ہے کہ ہندوستان میں یہ حالت ہوگی کہ اگر کسی کےدل میں یہ خواہش پیدا ہو گی کہ وہ کسی مسلمان کو دیکھے تو اس کی یہ خواہش کا پورا ہونا ممکن نہیں ہوگا گویا یہاں ہندوستان میں کوئی مسلمان نہیں ہوگا ہم سب مسلمانوں کو عیسائی کر چکے ہوں گے..‘‘

(آخری تین سورتوں کا درس 29 رمضان المبارک 11جنوری 1966ء غیر مطبوعہ)

حضرت مسیح موعود ؑ کی چودھویں صدی کے سر پر بعثت کے ساتھ دشمن کے سارے دعوے خاک میں ملنے لگے اور اسلام کے تمام ادیان باطلہ پر دوبارہ غلبے کے آثار نمایاں ہونے لگے حضرت مسیح موعود کے وصال کے بعد الہیٰ نوشتوں کے مطابق خلافت راشدہ کے دور ثانی کا قیام ہوا پہلی صدی ہجری خلیفۃ المسیح الثالث کے عہد خلافت میں تکمیل کو پہنچی۔

حضرت خلیفۃ المسیح الثالث ؒنے چودھویں صدی کے آخری سال بنفس نفیس چار براعظموں کے ممالک کا دورہ کیا اور دنیا بھر میں بحر زخار کی طرح پھیلی ہوئی احمدی مسلم جماعتوں اور علاقوں کو اپنے وجود سے برکت بخشی اور دنیا بھر کے معاندین کو ثبوت فراہم کر دیا کہ دجالی طاقتوں کا چودھویں صدی میں اسلام کو ختم کرنے کا خواب اپنی موت آپ مرگیا ہے۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیوں اور اللہ تعالیٰ کی فعلی شہادت دیکھتے ہوئے آپ نے اگلی( پندرھویں) صدی کو غلبہ اسلام کی صدی قرار دیا جس کا آغاز 8 نومبر 1980ء کو ہوا۔

پندرھویں صدی ہجری

آپ نے ایک موقع پر فرمایا:-
’’آثار اور قرائن کو دیکھ کر میں اس نتیجہ پر پہنچا ہوں کہ قیام جماعت کی پہلی صدی مکمل ہونے کے بعد دوسری صدی شروع ہونے کے ساتھ ہی عالمگیر غلبہ اسلام کی اصل اور حقیقی اجتماعی عید بھی منصہ شہود پر آنی شروع ہو جائے گی-‘‘

(خطبہ عید الفطر 25 ستمبر 1976 خطبات ناصر جلد نہم صفحہ 85-86)

آپ نے پندرھویں صدی کو غلبہ اسلام کی صدی قرار دیا آپ نے کئی مواقع پر اس کا اظہار فرمایا :۔
فرمایا:- ’’یہ اگلی صدی غلبہ اسلام کی صدی ہے غلبہ احمدیت کی نہیں بلکہ غلبہ اسلام کی صدی ہے کیونکہ بانئ جماعت نے فرمایا ہے ۔ وہ ہے میں چیز کیا ہوں بس فیصلہ یہی ہےاحمدیت تو کسی مذہب کا نام نہیں اور یہ کوئی حیثیت نہیں رکھتی اصل چیز اسلام ہے حقیقت میں دین محمدی ہی ہے جس کی آبیاری کے لئے احمدیت قائم ہوئی ہے‘‘

(خطبات ناصر جلد دہم صفحہ 591)

9 نومبر 1980ء کو آپ نے ایک خطبہ نکاح میں فرمایا :-
’’چودھویں صدی کی تمام برکتوں کو اپنے دامن میں سمیٹے پندرھویں صدی میں داخل ہونا آپ سب کو مبارک ہو ساری دنیا کے لئے یہ صدی خدا کے فضل سے مبارک ہے ساری دنیا کے لئے ہی یہ صدی مبارک ہو آمین‘‘

(خطبات ناصر جلد دہم صفحہ 703)

یہ صدی ایک غیر معمولی صدی ہے

حضرت خلیفۃ المسیح الرابع ؒنے جب کینیڈا کی پہلی مسجد بیت السلام ٹورانٹو کا 16کتوبر 1992ء کو افتتاح کیا تو اس وقت ایم ٹی اے کا آغاز ہو چکا تھا آپ نے اپنے خطبہ جمعہ میں اس طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا:۔
’’… یہ موجودہ پروگرام ہے جو آج پانچوں براعظموں میں بیک وقت دکھایا جارہا ہے …………..

اب وہ دن آرہے ہیں کہ جماعت احمدیہ پہلے سے کئی گنا زیادہ تیزی کے ساتھ…… آگے بڑھ کر پھیلنے والی اور دنیا کے قلوب کو فتح کرنے والی ہے

یہ صدی ایک غیر معمولی صدی ہے ابھی تو آغاز ہوا ہے آگے آگے دیکھئے ہوتا ہے کیا – یہ تو ابھی چند سالوں کی بات ہے تصور کریں کہ اس صدی کے اختتام تک حضرت مسیح موعود علیہ الصلوۃ والسلام کے دیوانے اسلام کو کہاں کہاں تک پہنچا کر نہیں چھوڑیں گے‘‘

(خطبات طاہر جلد 11 صفحہ729-730)

اب ہم پندرھویں صدی کے 43 ویں سال میں پہنچ چکے ہیں حضرت خلیفة المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کی جلسہ سالانہ کی رپورٹوں سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ غلبہ اسلام کی مہم میں نا مساعد حالات کے باوجود کس سرعت سے جماعت پھیل رہی ہے اس کو ناپنے کا ایک آلہ عالمی سطح پر جماعت کی مخالفت ہے لیکن اللہ تعالی کمال حکمت سے اپنا وعدہ پورا کر رہا ہے اور زور آور حملوں سے مسیح موعود کی سچائی ظاہر کر رہا ہے حتمی طور پر تو غلبہ اسلام تین صدیوں میں ہونا ہے جیسا کہ حضرت مسیح موعود نے تذکرة الشھادتین میں فرمایا ہے لیکن اس صدی میں دنیا کے کثیر حصے پر غلبہ اسلام ہو کر رہے گا اور معاندین کے منصوبوں کو خدا تعالیٰ ناکام کر دے گا اور مخالفتیں دھوئیں کی طرح غائب ہو جائیں گی جیسا کہ فرمایا:-
’’دنیا کی لعنتوں سے مت ڈرو کہ وہ دھوئیں کی طرح دیکھتے دیکھتے غائب ہو جاتی ہیں اور وہ دن کو رات نہیں کر سکتیں‘‘

(کشتی نوح ، روحانی خزائن جلد 19 صفحہ 12)

(ابن ایف آر بسمل)

پچھلا پڑھیں

ریفریشر کورس ناظمینِ اعلیٰ مجلس انصار اللہ کینیا کا انعقاد

اگلا پڑھیں

الفضل آن لائن 26 فروری 2022